بشیر حسین آزاد…. تجار برادری کے امیدوں کا مرکز

چترال(نامہ نگار)تجار برادری چترال کے انتخابات20مارچ کو ہورہے ہیں۔ہر کوئی اپنی سطح پر جدوجہد میں مصروف ہے، کوششیں ہورہی ہیں، دوستیاں نبھائی جارہی ہیں۔رشتے ناطے از سر نو مرتب ہورہے ہیں۔نمائندگی کی آرزوئیں لئے لوگ میدان میں اُترے ہیں مگر اس بار ایک نوجوان تاجر اور فعال سماجی کارکن بشیر حسین آزاداپنا پینل تاجر دوست اتحاد کو لیکر قسمت آزمائی کے لئے میدان اترے ہیں۔بشیرحسین آزاد جنہیں عرف عام میں بشیر لالہ کہا جاتا ہے ایک دردل والے انسان ہیں، سماجی کاموں کی بات ہو بڑھ چڑھ کے حصہ لیتے ہیں، عوامی مسائل کا ذکر ہو اور بشیر لالہ کا تذکرہ نہ ہو ۔۔ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ عوامی مسائل کو اجاگر کرنے کے لئے صحافتی میدان کو ایک نئے جہت سے متعارف کرایا اور فرنٹ لائن سے عوامی مسائل کو اجاگر کرنے لگے۔ دو سال قبل جب تجاوزات آپریشن شروع ہوئی تو سر پر کفن باندھ کر تاجر برادری کے حقوق کیلئے میدان میں اترے ۔ ایک لمحہ وہ بھی آیا کہ شہید ڈپٹی کمشنر اسامہ وڑائچ کے جب سامنے آئے تو سر پر کفن بندھی ہوئی تھی، اسامہ شہیدنے کہا کہ بشیر صاحب یہ آپ کو کیا ہوا، تو یہی بشیر لالہ تھے جنہوں نے ڈی سی کو کہا کہ اپنے حق کے ایک ایک انچ کی حفاظت کے لئے جان دینے سے دریغ نہیں کرونگا۔ اس پر اسامہ شہید مسکراتے ہوئے کہا بشیر صاحب اللہ خیر کریگا اور ہم کسی سے زیادتی نہیں کرینگے۔ بشیر حسین آزاد یا بشیر لالہ ایک احساس کا نام ہیں،ایک فرد نہیں ایک انجمن ہیں، ایک خوشبو ہے جس کا تعارف پہلے ہی ہوچکا ہوتا ہے ایک درد ایک لپکتا ہوا ناز ایک کروٹیں بدلتی تبدیلی،ایک امن کا تاج محل،ایک مفاہمت کی چٹان،ایک تہذیبوں کا سنگم،ایک قلم کار،ایک صحافی،ایک ہنستا مسکراتا چہرہ ،ایک عزم،ایک ہمت،ایک خدمت کا شناور،ایک اتحادکی کڑی،سچا کھرا،باتیں کھری،قول سچا،عزم پختہ،عدل منزل،،فلاح بہود کے لئے دوڑ شوق۔ان سب صلاحیتوں کے ساتھ بشیر لالہ سامنے آیا ہے۔کسی کو بھی نہ اس نام سے انکار ہے نہ اس کی کارکردگی سے چشم پوشی۔
موجودہ دور کے تقاضوں سے واقف اور چکاچوند ریل پیل میں ایک چمکتا ہ ستارہ۔ایک اُمید کی کرن بشیر لالہ یقیناًتاجربرادری کی نمائندگی کا حق ادا کرے گا اور یہ برادری مطمئن ہوگی کہ اس نے واقعی درست فیصلہ کیا ہے۔ چترال کی تاجر برادری نہایت حساس ہے، انہیں اپنے مسائل کا بھی ادراک ہے، مشکلات کا بھی احساس ہے، مسائل کو حل ہوتے دیکھنے کی تمنا بھی ہے ، حقوق کے تحفظ کی آس بھی ہے اور اپنی قیادت کاساتھ دینے کا جذبہ بھی موجود ہے، تبھی تو تجار برادری نے قیادت کی بار گران کیلئے بشیر لالہ کو موزون سمجھتے ہوئے اسے میدان میں اتارا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔