صحافی برادری قلم کی طاقت کے ذریعے عوام کوپولیوویکسینشین کی افادیت اوردیگرموزی بیماریوں سے بچاؤ کے اقدامات سے آگاہ کریں ۔ڈاکٹر اکرم شاہ

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس)ڈائریکٹرای پی آئی خیبرپختونخواڈاکٹراکرم شاہ نے صحافیوں کے لئے منعقدہ پولیوورکشاپ میں صحافی برادری پرزوردیاہے کہ وہ اپنے قلم کی طاقت کے ذریعے عوام کوپولیوویکسینشین کی افادیت اوردیگرموزی بیماریوں سے بچاؤ کے اقدامات سے آگاہ کریں تاکہ ان بیماریوں سے انسانی جانوں کوبچایاجاسکیں ان خیالات کااظہارانہوں نے گذشتہ روزسوات میں ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیاجس میں چترال ،اپردیراورلوئردیرسے تعلق رکھنے والے صحافیوں نے شرکت کی۔جبکہ اس موقع پربی ایم جی ایف کے فوکل پرسن ڈاکٹرامتیازعلی شاہ،ڈبلیوایچ اوکے پی پی ای اوڈاکٹرعلاؤدین ،صوبائی ٹیم لیڈاین سٹاف ڈاکٹراعجازعلی شاہ،یونیسیف کی کمیونیکیشن آفیسرشاداب یونس اورمحکمہ صحت کے دیگرمتعلقہ حکام بھی موجودتھے۔ڈاکٹراکرم شاہ نے ورکشا پ سے خطاب میں کہاکہ پولیوکامکمل خاتمہ قومی ایمرجنسی کاحصہ ہے cاوراس مقصدکیلئے وفاقی اورصوبائی حکومتیں تمام تروسائل کوبروئے کارلارہے ہیں۔تاکہ اس موزی مرض کاخاتمہ ہوانہوں نے پولیو کے خاتمے کے لئے میڈیاکے مثبت اورتعمیری کردارکوسراہااورامیدظاہرکی کہ میڈیاپولیوسے متعلق پروپیگنڈے کوختم کرنے کے لئے اپناموثرکرداراداکرے گا۔پولیو کے خاتمے کے فوکل پرسن ڈاکٹرامیتازعلی شاہ نے قومی ایمرجنسی پلان کے خدوخال کے متعلق صحافیوں کوآگاہ کیااورکہاکہ صحافی پولیومہمات کی افادیت سے متعلق رائے عامہ کوہموارکرنے کے لئے ا پناکرداراداکریں ان کاکہناتھاکہ وفاقی اورصوبائی سطح پرایمرجنسی آپریشن سنٹرقائم کئے گئے ہیں ۔تاکہ مربوط حکمت علمی کے تحت اس بیماری سے نمٹاجاسکے۔عالمی ادارہ صحت کے نمائندہ ڈاکٹرعلاؤالدین نے ورکشا پ کے شرکاء کوپولیوکے ویکسین محفوظ ہونے اوردیگراہم افادیت سے آگاہ کیاان کاکہناتھاکہ پولیو کی ویکسین مکمل طورپرمحفوظ ہے اورتمام اسلامی ممالک میں یہی پولیوویکسین استعمال کی گئی ہیں ۔جوکہ اب پاکستان میں بھی استعمال ہورہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ پولیوکاوائرس ماحول میں پایاجاتاہے اس لئے پولیوویکسینشین کی ہرمہم میں اپنے بچوں کوقطرے پلاناضروری ہے ۔ڈاکٹراعجازنے اپنے خطاب میں کہاکہ پاکستان اورافغانساتان میں پولیووائرس بدستورموجودہے جب تک ہربچے کوپولیوکے قطرے نہ پلائیں جائیں اس وقت تک اس وائرس کی مکمل بیخ کنی ممکن نہیں ورکشاپ کے آخرمیں شرکاء میں سرٹیفیکیٹ تقسیم کئے گئے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔