ملک کے دیگر حصوں کی طرح چترال میں بھی معذور افراد کا عالمی دن منایا گیا۔ضلعی حکومت کی طرف سے پانج لاکھ روپے گرانٹ کا اعلان

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس )ملک کے دیگر حصوں کی طرح چترال میں بھی معذور افراد کا عالمی دن منایا گیا اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ کونسل ہال چترال میں ایک تقریب بھی منعقد کی گئی۔ معذور افراد کی تنظیم کے صدر ثناء اللہ نے کہا کہ ہم معذور لوگ جب کسی دفتر جاتے ہیں تو اس افسر تک رسائی میں ہماری معذوری بڑی رکاوٹ بنتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چترال میں پانچ ہزار افراد معذور ہیں جبکہ یہاں معذوروں کے لیے صرف ایک سکول اور ایک بس ہے جو صرف ٹاؤن تک محدود ہیں باقی لوگ اس سے محروم ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ معذور افراد اس معاشرے کا حصہ ہے ان کے لیے کمپلکس تعمیر کی جائے جہاں نہ صرف وہ کھیل کود کرسکے بلکہ ایسا کوئی ہنر بھی سیکھے جس سے وہ اپنے اہل خانہ کیلئے رزق حلال کما سکے ۔ ڈسٹرکٹ سوشل ویلفیئر آفیسر نصرت جبین نے اسپیشل افراد کے لئے فنڈز کی شدید کمی کا ذکر کیا۔انہوں نے کہاکہ چترال بھر سے تین ہزار کے لگ بگ معذور افراد کو سوشل ویلفئر ڈیپارٹمنٹ کی ضلعی دفتر نے رجسٹرڈ کردیا ہے۔ تقریب سے ضلع ناظم مغفرت شاہ، ڈپٹی کمشنر خورشید عالم ، ڈسٹرکٹ خطاب فضل مولا نے بھی اظہار خیال کیا۔ بعد میں اس دن کے حوالے سے کیک بھی کاٹا گیا ۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ آئندہ تمام افسران معذور افرادسے خود دفتر سے نکل کر ملیں گے۔ ضلع ناظم نے کہاکہ ضلعی حکومت نے اپنے وسائل کے اندر رہتے ہوئے ان اسپیشل افراد کی زندگی میں آسانی لانے اور انہیں معاشرے کا کارآمد شہری بننے میں مدد دینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ترقی کے لئے ضروری ہے کہ مختلف معذوریوں کے حامل افراد کو ساتھ لے کر چلنے کی کوشش کی جائے تاکہ ان کی صلاحیتوں سے بھر پور استفادہ حاصل کیا جاسکے۔ انہوں نے اسپیشل افراد کے لئے پانچ لاکھ روپے کی گرانٹ کا بھی اعلا ن کیا۔ آخر میں معذور افراد میں ایوارڈ بھی تقسیم کئے گئے۔
اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔