پاک چین دوستی شخصیات کے گرد نہیں گومتی

عنایت اللہ اسیر سماجی کارکن 03469103996
…..aseerchitral@yahoo.com……

چین پاکستان دوستی شخصیات کے گرد نہیں گومتی ملکی حالات کیسے اور جیسے بھی ھوں ھماری دوستی لازوال ھے
اس بات کا ثبوت یہ ھے کہ گوادر کاشغر کوری ڈور کا معاھدہ جناب اصف علی ذرداری کے دور میں ھوتا ھے عمل در امد جناب نواز شریف کے مشکل ترین درنوں کے دوران شروغ ھوتا ھے اور کام ملکی ناگفتہ عدالتی احکامات اور نواز شریف کے وزارت اعظمی سے فارغ ھونے کے بعد بھی جناب شاھد خاقان عباسی کے دور میں بھی اور عبوری حکومت کے دور میں بھی شب و روز جاری رھتا ھے اور کجھ حصوں کا افتتاح بھی ھوتا ھے ملکی حالات کا اس بین الاقوامی ,علاقای اور دونون دوست ملکون کے معاشی خوشحالی کے تعمیر کے کام میں کوی رکاوٹ نہیں ھوتا.تحریک انصاف نے بجا طور پر CPEC کے جاری کام کو وقتی طور روک کر صرف دونوں دوست ممالک کے طیے شدہ معاھدے کو برابری کی بنیاد پر دوبارہ تجدید عہد کا بہترین موقع فراھم کیا ھے. Frainds not Masters کے با عزت راستے کو اپنانے کا ارادہ کیا جو بہت ھی بہتر فیصلہ ھونے کے باوجود بہت سے غلط فہمیون کو جنم دیا ھے اور جاری کاموں کو لمبھی مدت بند رکھنےسے مشینون کو زنگ لگنا شروغ ھوچکا ھے اور نامکمل کام ھر جگہ خراب ھورھے ھیں اور ہر چیز کے ریٹ بہت بڑ رھے ھیں صرف سریا جو 80000 روپیے ٹن تھا اب ایک لاکھ بیس ھزار کا ھوگیا ھے
جس سے پراجیکٹ کے مکمل بجٹ میں اسمان ذمین کا فرق اگیا ھے جس سے بہت سے مشکلات کنٹریکٹرز کے لیے پیدا ھوچکے ھیں اور تکمیل کام کی میعاد بھی بڑ چکی ھے جو چین اور پاکستان دونون ممالک کو اربوں کا نقصان ھورہا ھے اور CPEC کے مخالفین بغلین بجا رھے ہیں چین پاکستان معاھدہ اور دوستی پر انچ انے کا خدشہ لاحق ھو گیا ھے پاکستان بے چین کو UNO میں ویٹو پاور تک پہنچاکر اپنے دوستی کو ناقابل تسخیر کردیا ھے اب پاکستان چین کو مختصر ترین ذمینی راستہ سمندر تک فراھم کرکے پوری دنیا کو چین کے دست رس میں اسان کو کر دیا ھے چین کے دورے پر روانگی سے پہلے CPEC پر کام کو جاری کرنے کا اعلان کرکے جانا اس اھم دورے کو اور ذیادہ خوشگوار بنایگا
اور گذشتہ معاھدے میں پاکستان کے حق میں چند اھم نکات شامل کرکے اس معاھدے کو بیلینس کیا جا سکتا ھے جو ناممکن نہیں کیونکہ یہ راستہ برادر ملک چین کی اشد ضرورت ھے کام بند کرکے بلیک میلنگ کا راستہ اپنانے کے بجایے افہام و توہیم سے خوشگوار ماحول میں یہ کام بہتر طریقے سے انجام دیا جا سکتا ھے معاھدے میں شامل کرنے کی چند اھم نکات;
1:گوادر سے کاشغر جو بھی مال گاڑی یا ٹرک جاے اس میں دو گاڑیان اگر چین کے نکلین ایک ٹرک یا مال گاڑی پاکستان بھی جاے
2: مسافر بسین بھی دو اگر چین کے نکلین تو ایک پاکستان کا نکلے,
3: راستے میں ریسٹو رنٹ دو اگر چین کے ھوں تو ایک پاکستان کا بھی ھو
4: چین چاینا اور پاکستان میں اردو اور چاینا زبان کی پڑھای لکھای کے مراکز 100% چین کے خرچ پر کھولکر پاکستانیوں کو اور چین کے باشندون کو ویک دوسرے کے قریب لانے کا بندوبست کرے
5:پاکستان چین دوستی کے مراکز چین اور پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں قایم کرکے مشترکہ پروگرامات کے ذریعیے قریب لانے کی کوشش کیجایے,
6:پاکستان کے پرایمیری مڈل میں عربی,فارسی,چاینا اور انگیزی کو لازمی زبان کے طور پڑھانے کی فکر کیجایے اور چین میں بھی اردو کی پڑھای کا بندوبست کیا جایے
7: چین میں پاکستان میں ذیوٹی پر انے والے تمام افراد کو پاکستان کے مذھبی اقدار اور تہذیب و تمدن پر ضرور اگاھی دیکر بیجھا جاے
8:پاکستان کے سواری کے بسوں اور ھوٹلوں میں چاینا ملازمیں اور چاینا کے بسوں اور ھوٹلوں میں پاکستانی ملازمین رکھنا لاز م قرار دیا جایے تاکہ اسانی ھو
پاکستان میں جلسہ جلوس اس کے اندرونی حالات کی وجہ سے ھیں ان کا چاینا جیسے دوست ملک کے تعلقات اور محبت سے کوی تعلق نہیں
کیونکہ پاکستان کے حسب اقتدار اور حزب اختلاف ایک دوسرے سے بڑکر چین سے محبت رکھتے ھیں اور پاکستان کا ھر باشندہ اور خاص و عام چین کی محبت میں گرفتار ھیں چین کے ساتھ مضبوط تعلقات استوار کرنےکے ھر کوشش میں 100% پاکستانی حکومت کے ساتھ ھیں اور موجودہ ھنگامے جلسہ جلوس کا دورہ چین اور دوستی چین سے کوی سرو کار نہیں ھم تو عدالت کے عشق رسول اللہ ص کا لحاظ نہ رکھنے پر گریہ کنان ھیں عدالت کا پاکستان اور عالم اسلام کے مسلمانوں کے دینی جذبات احساسات اور نبی پاک سے جان سے بڑھکر محبت کا لحاظ نہ رکھنا قابل مذمت افسوس اور کسی بڑے سازش کا نتیجہ لگتا ھے

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔