جمعیت کے عظیم ترمفاد میں ضلع کیلئے امیر نامزد کیا جائے۔جماعتی معاملات مخدوش ہیں۔اکابرین جمعیت علماء اسلام چترال

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس)جمعیت علماء اسلام چترال کے اکابرین اور ناظمین کا اجلاس زیر صدارت سابق سیکرٹری جنرل جمعیت علماء اسلام ضلع چترال بلناس خان منعقد ہوا۔اجلاس میں مختلف امور زیر بحث لائے گئے۔اجلاس دوپہر2بجے سے شام چھ بجے تک جاری رہا اور مختلف قراردادمنظور ہوئے۔قرارداد میں کہا گیا کہ حالیہ بلدیاتی اتخابات میں پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کے باعث ضلعی کابینہ توڑدی گئی ہے۔لیکن صوبائی جمعیت نے اب تک ضلعی قائم مقام امیرنامزدنہیں کیا ہے جس کے باعث جماعتی معاملات مخدوش ہیں۔صوبائی امیر سے گذارش کی گئی کہ جمعیت کے عظیم ترمفاد میں ضلع کیلئے امیر نامزد کیا جائے۔قرارداد میں جمعیت کے ناظمین اور اس بابت صوبائی قیادت کی طرف سے ٹکٹ بھیجنے کا بھرپور شکریہ ادا کیا گیا اور کہا گیا کہ اس کارکردگی کو جمعیت کی بقا اور استحکام کیلئے باعث فخر سمجھتے ہیں۔قرارداد میں اس بات پر زور دی گئی کہ ضلعی کابینہ کے اراکین صوبائی جمعیت کے فیصلے کے بعد بھی مختلف پروگراموں میں خود کوعہدہ دار تصور کرتے ہیں۔لہذا اُن حضرات سے گذارش ہے کہ ازراہ کرم خودکو جمعیت کا عہدہ دار تصور نہ کریں بلکہ اپنے ذاتی حیثیت سے اپنا تعارف کرائیں۔اجلاس میں شامل شرکاء نے قرارداد کے ذریعے ضلعی انتظامیہ سے گذارش کرتے ہوئے کہا کہ فی الحال ضلع چترال کی جمعیت صوبائی امیر مولانا گل نصیب خان کے زیرپرستی میں ہے لہذا عبوری امیر مقرر ہونے تک کسی بھی شخص کو جمعیت کا عہدہ دارکے طورپر حیثیت نہ دی جائے۔اجلاس میں خصوصی طورپر ضلعی کونسل کے ناظمین مولانا عبدالرحمن اور قاضی فتح اللہ نے شرکت کی۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔