گلگت بلتستان کو پاکستان کا آئینی حصہ بنایا جائے، سینیٹ کمیٹی

اسلام آباد(نیٹ ڈیسک) سابق وزیرداخلہ سینیٹر رحمٰن ملک نے ملک کی اعلیٰ سیاسی قیادت اور مقتدرحلقوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام میں موجوداحساس محرومی ختم کرنے کے لیے فوری طور پر گلگت بلتستان کودیگرصوبوں کی طرح مکمل طور پرآئینی اورانتظامی خودمختاری دی جائے۔ گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کو وفاقی وزارت امورکشمیراورگلگت بلتستان کونسل سے نجات دلائی جائے اگر ایسا نہ کیا گیا توگلگت بلتستان میں نہ صرف فرقہ واریت میں تیزی آجائیگی بلکہ گلگت بلتستان بھی پاکستان کے ہاتھوں سے نکل جائیگا، رحمن ملک نے یہ سفارشات سینیٹرپروفیسر ساجد میر کی سربراہی میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور کشمیر وگلگت بلتستان کے اجلاس کے دوران پیش کیں۔ اجلاس کے دوران رحمنٰ ملک نے کہا کہ بدقسمتی سے گلگت بلتستان پاکستان کا آئینی حصہ نہیں، بیوروکریسی کے بقول اگر گلگت بلتستان پاکستان کاحصہ نہ ہونے کے باعث دیا مر بھاشا ڈیم کے لیے ورلڈبینک سمیت دیگربڑے ڈونرز فنڈزدینے کوتیارنہیں،سینیٹر رحمان ملک نے تجویز دی کہ گلگت بلتستان کے پاکستان سے الحاق کے لیے ریفرنڈم کرایا جائے تاکہ عوامی رائے کی بنیاد پر گلگت بلتستان کو پاکستان کاآئینی حصہ بنایاجاسکے،اس موقع پرکمیٹی اراکین نے گلگت بلتستان کو آئینی اورانتظامی صوبے کا درجہ دلانے کے لیے سینیٹ وقومی اسمبلی میں بل لانے کی متفقہ طورپرحمایت کی۔ اجلاس میں گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت پر تجاویز کے لیے سینیٹر چوہدری تنویر خان ، رحمنٰ ملک ، جنرل (ر) صلا ح الدین ترمذی پر مشتمل ذیلی کمیٹی بھی قائم کی گئی ،قبل ازین وفاقی سیکریٹری برائے امور کشمیر وگلگت بلستان عابد سعید نے کمیٹی ارکان کو بریفنگ دی۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔