وفاقی حکومت کے اہم وزراء کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آ گئے

اسلام آباد(نیٹ ڈیسک) مسلم لیگ(ن) کی وفاقی حکومت کے اہم وزراء کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آ گئے اور انہوں نے ترقیاتی منصوبوں میں خراب کارکردگی اور تاخیر کا ذمہ دار کو ایک دوسرے کو ٹھہرانا شروع کر دیا ہے ۔ پانی و بجلی کے وزیر خواجہ آصف اور قدرتی وسائل و پٹرولیم کے وزیر شاہد خاقان عباسی اور منصوبہ بندی و ترقیاتی کے ذریعے احسن اقبال نے ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرا کر اپنا غصہ سرعام نکالنا شروع کر دیا ہے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بظاہر ان وزراء کے درمیان کشیدگی سیاسی نمبر بنانے کا حصہ معلوم ہوتی ہے اور وہ اقتصادی کارکردگی میں ناکامی پر ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرا رہے ہیں ۔ مزید برآن میڈیا رپورٹس کے مطابق حکمران جماعت سے تعلق رکھنے والے منصوبہ بندی و پلاننگ کمیشن کے وزیر احسن اقبال کا کہنا ہے کہ جو کچھ وزراء کو ترقیاتی کاموں کی سکروٹنی پر اعتراضات ہیں انہں نے یہ بات وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف اور قدرتی وسائل کے وزیر شاہد خاقان عباسی کی جانب سے ایک تقریب میں لگائے گئے الزامات کے جواب دیتے ہوئے کہی ۔ تقریب میں خواجہ آصف نے کہا تھا کہ احسن اقبال اور پلاننگ کمیشن کی عدم توجہ کے باعث ترقیاتی منصوبے مسلسل تاخیر کا موجب بن رہے ہیں۔ علاوہ ازیں شاہد خان خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پلاننگ کمیشن کی ذمہ داریاں درست سرانجام نہ دینے کی بنیاد پر فوراً تحلیل کر دینا چاہئے ۔ احسن اقبال کا نام لئے بغیر ایک تحریری بیان میں انہوں نے کہا کہ پلاننگ کمیشن کی جانب سے منصوبوں کے لئے مختص رقم میں کمی کا عمل کچھ ساتھی وزراء کے لئے پریشانی کا باعث ہے ۔انہوں نے کہا کہ پلاننگ کمیشن نے گزشتہ مالی سال کے لئے پی ایس ڈی پی پی پراجیکٹ کی رقم 490 ارب روپے مقرر کی تھی جو کہ ایک سال کے مجموعی پی ایس ڈی پی مختص کی جانے والی رقم کے برابر ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کچھ وزراء ڈویژنز ترقیاتی منصوبوں کی اسکروٹنی پر برا محسوس کر رہے ہیں لیکن اس سے پلاننگ کمیشن کی توجہ قومی رقم کی حفاظت اور ترقیاتی منصوبوں کو یقینی بنانے سے نہیں ہٹائی جا سکتی ہے ان الزامات کے جو اب میں احسن اقبال نے کہا کہ لاپرواہی منصوبوں اور ان کے تخمینوں میں بدانتظامی اور کچھ وزراء اور ڈویژنز میں صلاحیت کا فقدان کی وجہ سے ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں تاخیر اور ان کی مختص شدہ رقم میں اضافہ کا سبب بنی ہے ۔ میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایشین ڈویلپمنٹ بنک نے اپنی جاری کردہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ پاکستان تاحال جاری کردہ فنڈز 25 بلین ڈالرز کا ایک چوتھائی حصہ ہی استعمال کر پایا ہے ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔