چترال متاثرین سیلاب کے ساتھ ہیں،تنہانہیں چھوڑیں گے،علیمہ خان

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس)عمران خان فاؤنڈیشن کی ڈائریکٹر اور پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ چترال میں سیلاب سے بڑے پیمانے پرتباہی ہوئی تاہم ان نقصانات کا بتدریج ازالہ کیا جائے گا، مشکل و مصیبت کی اس گھڑی میں متاثرین کے ساتھ ہیں عمران خان فاؤنڈیشن متاثرین کی بحالی کیلئے ہر ممکن اقدامات کرے گی، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دو دوزہ دورہ چترال کے موقع پر تحصیل مستوج کے مقام کوراغ میں کیبل کار کے افتتاح کے بعد عمائدین علاقہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس موقع پر پراجیکٹ ڈائریکٹر سید اعوان ، پروگرام آفیسر حافظ گجر، سی ای او بابر عزیز اور رکن ضلع کونسل ایڈوکیٹ مصطفی ،شہزادہ سراج الملک ،ار پی ایم ایس ار ایس پی طارق احمد بھی ان کے ہمراہ تھے،بعد میں علیمہ خان بوم باغ کوشٹ میں ایک تقریب میں شریک ہوئی جہاں پر اُنہوں نے عمران خان فاؤنڈیشن(اے کے ایف) کی طرف سے متاثرین سیلاب میں گندم کی بیج تقسم کی اور عمائدین علاقہ سے اُن کے مسائل سنے۔متاثرین سیلاب نے ابنوشی اور آبپاشی کے متعالق علاقے کو درپیش مسائل کے بارے میں بتایا اور کوشٹ میں کنویں نکالنے کا مطالبہ کیا جس پر علمیہ خان نے ایس آرایس پی کے ساتھ میٹنگ کرنے کے بعد علاقے میں کنویں نکالنے کا وعدہ بھی کیا، موژ گول میں متاثرین سیلاب کے ساتھ مختصر تقریب میں انہوں متاثرین پر زور دیا کہ سردی شروع ہونے سے پہلے پہلے وہ خود بھی تعمیراتی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے اُنہوں مژگول کے متاثرین سیلاب میں بھی گندم کی بیج کی بوریاں تقسیم کیں۔ اور متاثرین کی پُرزور مطالبے پر ملبہ ہٹانے کے لئے ایکسیویٹر فراہم کرنے کا اعلان کیا۔اُنہوں کاغ لشٹ میں خیمہ بستی کا بھی دورہ کیا اور متاثرین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔ جمعرات کے روز تحصیل مستوج کے علاقہ بریپ کا بھی دورہ کریگی جہاں وہ متاثرین سے ملیں گی اوراُن میں آئی کے ایف کی طرف سے گندم کی بیج تقسیم کریگی۔ کیبل کار کے افتتاح سے کوشٹ، اور آس پاس کے دیہات کا جولائی سے منقطع ہونے والا رابطہ بحال ہوگیا ہے، واضح رہے کہ مذکورہ مقام پر پل سیلاب بردہوگیا تھا جس کے باعث لوگوں کو کئی کلومیٹر پیدل سفر کرنا پڑتا تھا تاہم کیبل کار کے افتتاح کے بعد منقطع رابطہ بحال ہوگیا ہے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔