صدا بصحرا ….مستقبل کی تصویر کشی

……ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ؔ

گذشتہ ہفتے وائٹ ہاؤس میں بیگم کلثوم نواز اور وزیراعظم کی بیٹی مریم نواز خصوصی ضیافت اور امریکی خاتون اول مشال اوبامہ کی طرف سے مریم نواز کو خواتین کی تعلیم کے لئے ان کی شاندار خدمات پر ایوارڈ دینے کی خصوصی خبر آنے کے بعد اگر پاکستان میں زلزلہ نہ آتا تو یہ خبر تجزیوں اور تبصروں میں نمایاں جگہ پاتی خبر کی اہمیت یہ ہے کہ وزیراعظم کی صاحبزادی کو امریکہ کی خاتون اول کی دست زر پرست پر باقاعدہ بعیت کر نے کی سعادت حاصل ہوتی ہے چونکہ وطن عزیز میں مستقبل کا ہر حکمران وائٹ ہاؤس سے کلیر نس لیکر آتا ہے اور آگر حکم رانی کر نے کے لئے کوئی خاتون آتی ہے اُس کے لئے بھی وائٹ ہاؤس میں مضبوط تعلقات کی بڑی اہمیت ہوتی ہے کیو نکہ فیصلہ بہر حال وائت ہاؤس میں ہوتا ہے مریم مشال ملاقات اور ایوارڈ کی تقریب کے بعد دوباتین اسلام اباد کے اخباری اور سفارتی حلقوں میں گردش کر رہی ہیں پہلی بات یہ ہے کہ مریم نواز بھی محترمہ بے نظیر بھٹو کی مستقبل کی وزیر اعظم بننا چاہتی ہیں کپٹن صفدر مستقبل کے زرداری ہونگے دوسری بات یہ ہے کہ وزیراعظم کی صاحبزادی کو خواتین کی تعلیم کے لئے جن اعلیٰ خدمات پر ایوارڈ دیا گیا وہ خدمات لاہور، مانسہر ہ اور اسلام اباد کے اخباری حلقوں سے کیوں پوشید ہ ہیں؟ اُ ن کی خدمات کا شہر ہ واشنگٹن ڈی سی اور وائٹ ہاؤس تک پہنچا لاہور ،رائے ونڈ ،ماڈل ٹاؤن ،گوال منڈی ،مانسہر ہ اور اسلام اباد کے صحافیوں تک ان کی خدمات کی خبر کیوں نہیں پہنچی پاکستانی میڈیا میں اُن خدمات کا ذکر کیوں نہیں آیا کہنے والے کہتے ہیں کہ یہ کام مروجہ دستور کے عین مطابق ہے ملالہ یوسفزی کی خدمات بھی سوات ، ملاکنڈ اور پشاور میں کسی کو معلوم نہیں خیبر پختونخوا کے لوگ حیران ہیں کہ ملالہ کو ان کی کن خدمات پر 16 بڑے ایوارڈ اور نوبل پرائز دیا گیا حدیقہ بشیر نامی خاتون کی خدمات کے بارے میں بھی سوات اور ملاکنڈ ڈویژن کے عوام لاعلم ہیں پشاور اور اسلام اباد میں کسی کو پتہ نہیں کی حدیقہ بشیر نے کم عمری کی شادی روکنے کے لئے کیسی جدوجہد کی اور کہان جاکر خفیہ جدوجہد کی جس کی کسی کو بھی کانوں کان خبر نہیں ہوئی مریم نواز کا معاملہ بھی ایسا ہی ہے واشنگٹن اور وائٹ ہاؤس والے اگر کہتے ہیں کہ ان کی لا زوال خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں تو ہم بھی آنکھیں بند کر کے مان لیتے ہیں شاید ان لوگوں میں واشنگٹن کے نواح میں خواتین کی تعلیم اور کم عمر ی کی شادی کے موضوع پر کام کیا ہوگا امریکی عوام کو بڑا فائد ہوا ہوگا سردست ہمیں اس بات کی خوشی ہے کہ مستقبل کی وزیراعظم خیبر پختونخوا سے ہوگی مانسہر ہ سے ہوگی اور مستقبل کا مرد اول ہزارہ سے ہوگا تو ہزارہ کے ساتھ ساتھ خیبر پختونخوا کی قسمت بھی جاگ اُٹھیگی خدانخواستہ کوئی گڑبڑ ہوگئی تو مسلم لیگ(ن) کی آئیندہ قیاد ت بھی مانسہر ہ والوں کو ملے گی ملک کا صدر مملکت بھی مانسہر ہ سے ہوگا جو ہمارے لئے اعزاز سے کم نہ ہوگا مگر یہ سب شیخ چلی کے منصوبے ہیں درحقیقت وائٹ ہاؤس میں بھی حالات ٹھیک نہیں لاہور کا بھی بُرا حا ل ہے اگلے سال امریکہ کے صدارتی انتخابات میں ڈونلڈٹرمپ اقتدار میںآرہے ہیں ان کی ترجیحات میں مریم نواز کا نام نہیں ہے وہ اپنی الگ سوچ رکھتے ہیں اُن کے پیچھے رونا لڈ ریگن کی پوری تاریخ ہے جارج بُش والا پس منظر ہے ری پبلکن پارٹی کے منشور ہے اس میں وردی والے فٹ آتے ہیں سویلین فِٹ نہیںآتے کوئی سیاسی جماعت فِٹ نہیںآتی لاہور میں جوگڑبڑ ہے وہ واشنگٹن سے زیادہ ہے محترمہ بے نظیر بھٹو کے باپ ذولفقار علی بھٹو کی شخصیت کا کرشمہ لاہور میں نظر نہیںآتا کرشماتی شخصیت کے بغیر باپ کی میراث بیٹی اور داماد کے حصے میںآنا مشکل ہے رائیونڈ فارم میں حمزہ شہباز کی صورت میں ایک مرتضیٰ بھٹو بیٹھا ہوا ہے شہباز شریف کی صورت میں زبردست متبادل قیادت موجود ہے گڑبڑ تھوڑی نہیں بہت زیادہ گڑبڑ ہے مریم نواز کے ننھیالی کشمیر ی اور سسرالی رشتہ دار ہزار وال ہیں پنجاب کے عوام میں دونوں کی مقبولیت کا گراف بہت نیچے ہے اس لئے مریم نواز کو مشال او بامہ کی تھپکی بے نظیر بھٹو نہیں بنا سکتی یہ بہت مشکل ہے ہم نے جو سہانے خواب بُنے تھے وہ ہمارے آنکھوں کے سامنے ریزہ ریزہ ہوتے نظر آرہے ہیں ویسے ہمیں امریکیوں کا شکر گذار ہونا چاہیے انہوں نے ہمیں نہ ماضی میں حکمران منتخب کر کے دئیے بلکہ انہوں نے مستقبل کے لئے بھی منصوبہ بندی کر لی ہے کہ پاکستان پر کون حکومت کر ے گی مستقبل کی جو تصویر کشی امریکیوں نے کی ہے یہ ان کی تصویر کشی ہے ایک تصویر کشی کرنے والا اوپر بھی ہے وہ ذات باری تعالے ہے اور ہوتا ہے وہی ہے جو منظور خدا ہوتا ہے

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔