اویر کے سابق ناظم اسلام اکبر الدین کا آل پاکستان مسلم لیگ کو چھوڑ کر جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان

چترال ( نمائندہ چترال ایکسپریس) یونین کونسل اویر کے سابق ناظم اسلام اکبر الدین نے آل پاکستان مسلم لیگ کو چھوڑ کر جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ جماعت اسلامی سے ذیادہ منظم اورعوام دوست سیاسی پارٹی کی اس ملک میں نظیر نہیں مل سکتی اور دین ودنیا کی فلاح اور ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے اس پارٹی کا ساتھ دینا ہر پاکستانی پر لازم ہے۔ اتوار کے روز چترال پریس کلب میں جماعت اسلامی ضلع چترال کے امیر مولانا جمشید احمد اور سابق ایم این اے مولانا عبدالاکبر چترالی کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وہ پہلے بھی اس جماعت کا کارکن رہا تھا اور بعض وجوہات کی وجہ سے آل پاکستان مسلم لیگ میں نہ صرف شمولیت اختیار کرلی بلکہ اس کے پلیٹ فارم سے گزشتہ بلدیاتی انتخابات میں الیکشن بھی لڑی لیکن سوچ بچار کے بعد اس نتیجے پر پہنچا کہ جماعت اسلامی سے بہتر دینی اور سیاسی جماعت اس ملک میں نہیں ہے ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مولانا جمشید احمد نے کہاکہ جماعت اسلامی فی زمانہ اس ملک میں مایوس عوام کے لئے امید کی ایک کرن رہی ہے جوکہ اسلام کے نام پر معرض وجود میں آنے والے اس ملک میں غلبہ دین کا تحریک ہے اور جماعت اسلامی کا مطمع نظر اس کے سوا کچھ نہیں ہے کہ حکومت کے زمام کار کو صالحین کے ہاتھوں میں دے کر اسلامی نظام کو اس کے اصل شکل میں نافذ کیا جاسکے جس میں دین اور آخرت دونوں کے لئے بھلائی اور نجات ہے۔ انہوں نے اسلام اکبر الدین کی جماعت اسلامی کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے جماعت کے لئے نیک شگون قرار دیا۔ سابق ایم این اے مولانا عبدالاکبر چترالی نے بھی ان کی شمولیت کا خیر مقدم کیا اور کہاکہ وہ اپنے علاقے کے معروف سوشل ورکر ہونے کی وجہ سے مقبولیت رکھتے ہیں اور اپنی اس عوامی مقبولیت کو وہ جماعت کی اشاعت میں استعمال کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی اسلام اکبرالدین جیسے بے داغ اور عوامی خدمت سے سرشار سیاسی ورکروں کا گہوارا ہے جسے یہاں پر خوش آمدید کہا جاتا ہے۔ جماعت اسلامی کے ضلعی نائب امیر مولانا اسرار الدین الہلا ل نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ جماعت اسلامی کے ضلعی سیکرٹری ہدایت اللہ، نائب سیکرٹری قاری فدا محمد ، تحصیل چترال کے امیر عتیق الرحمن اور ٹاؤن کمیٹی کے سابق چیر مین اور جماعت کے رہنما حکیم مجیب اللہ بھی موجود تھے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔