صوبائی دارالحکومت پشاور میں مسافروں کی سہولت کیلئے جدید طرز پر اعلیٰ ترین معیار کا نیا بس ٹرمینل تعمیر کیا جائے گا جبکہ موجودہ بس اڈے کو جدید سہولتوں سے آراستہ کمرشل کمپلیکس میں تبدیل کیا جائے گا

پشاور(نمائندہ چترال ایکسپریس)صوبائی دارالحکومت پشاور میں مسافروں کی سہولت کیلئے جدید طرز پر اعلیٰ ترین معیار کا نیا بس ٹرمینل تعمیر کیا جائے گا جبکہ موجودہ بس اڈے کو جدید سہولتوں سے آراستہ کمرشل کمپلیکس میں تبدیل کیا جائے گا جبکہ زیر تعمیر حیات آباد فلائی اوور کا افتتاح 15 جنوری تک کیا جائے گا یہ فیصلہ جمعرات کے روز وزیراعلیٰ ہاؤس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کی زیر صدارت اجلاس میں کئے گئے جس میں پشاور کے متعدد ترقیاتی منصوبے سرکاری شعبے کی ٹرانسپورٹیشن اور تعمیراتی کمپنی نیشنل لاجسٹک سیل (این ایل سی )کے ذریعے مکمل کروانے پر بھی اتفاق کیا گیا اجلاس میں وزیراعلیٰ کے مشیر برائے مواصلات و تعمیرات اکبر ایوب خان ، چیف سیکرٹری امجد علی خان، این ایل سی کے ڈائریکٹر جنرل فیصل مشتاق، ڈائریکٹر جنرل پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی سلیم وٹو اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی اجلاس میں صوبائی دارالحکومت کے ترجیحی نوعیت کے ترقیاتی منصوبے این ایل سی کے ذریعے مکمل کروانے کے امکانات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ اس طرح کے بعض منصوبوں کی جلد تکمیل اور اعلیٰ معیار یقینی بنانے کی غرض سے یہ منصوبے این ایل سی کے حوالے کئے جائیں گے ان منصوبوں میں رنگ روڈ پر سروس روڈ و سنٹرل میڈین تعمیر کرنے اور اس کی خوبصورتی کے اقدامات، یونیورسٹی ٹاؤن کی سڑکوں کی تعمیر نو اور خوبصورتی اور یونیورسٹی روڈ کی توسیع شامل ہیں جبکہ حیات آباد فلائی اوور پلُ پہلے ہی این ایل سی تعمیر کر رہا ہے اجلاس میں نئے بس ٹرمینل کے حوالے سے بتایا گیا کہ اس منصوبے کیلئے جی ٹی روڈ پر موٹر وے انٹرچینج سے ملحقہ 800 کنال اراضی حاصل کی جائے گی جبکہ 144 کنال پر قائم موجودہ بس وویگن سٹینڈ کی جگہ پر جدید ترین سہولتوں سے آراستہ کمرشل کمپلیکس تعمیر کیا جائے گا جس میں جدید تفریحی سہولتیں بھی فراہم کی جائیں گی وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے ان دونوں مجوزہ منصوبوں کا ڈیزائن اور پی سی ون جلد ازجلد تیار کرنے کے علاوہ پشاور میں ٹرک ٹرمینل کی تعمیر کی بھی ہدایت کی اُنہوں نے پی ڈی اے سے کہاکہ حیات آباد سیف سٹی منصوبہ بھی جلد مکمل کرے اور اپنی آمدن میں اضافے کے اقدامات کرے تاکہ عوام کی سہولت کے منصوبوں کیلئے مزید مالی وسائل پیدا کئے جاسکیں وزیراعلیٰ نے این ایل سی کو پیش کش کرتے ہوئے کہا کہ وہ افرادی قوت کو ہنر مند بنانے کیلئے صوبائی حکومت ٹیکنیکل ایجوکیشن کا کوئی ایک یا زائد ادارے بھی این ایل سی کے حوالے کر سکتی ہے جن میں تعمیر اتی صنعت کی ضرورت کے مطابق نو جوانوں کو فنی تعلیم دی جا سکے اُنہوں نے بتایا کہ اس طرح کے چار ادارے پہلے ہی پاکستان ائر فورس کے حوالے کئے جا چکے ہیں جو کامیابی کے ساتھ چلائے جارہے ہیں وزیراعلیٰ نے اس موقع پر نشتر آباد میں سرکاری ملازمین کیلئے نئے رہائشی فلیٹس کے نیچے کی منزلوں میں شاپنگ پلازہ کی تعمیر کی بھی ہدایت کی ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔