وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کی ہدایت

پشاور(نمائندہ چترال ایکسپریس)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے ہدایت جاری کی ہے کہ تعلیم اور صحت سمیت کم ازکم تین وزراء ہر ہفتے کسی ایک ضلع کا دورہ کرکے سرکاری محکموں اور سہولیات کے بارے میں لوگوں کی شکایات خود سنیں اور ان شکایات کو دور کرنے کیلئے موقع پر اقدامات کریں اُنہوں نے تمام اراکین صوبائی اسمبلی اور بلدیاتی اداروں کے سربراہوں کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے اپنے اضلاع میں ضلعی محکموں، سکولوں، ہسپتالوں اور دیگر سرکاری خدماتی اداروں کی کارکردگی پر نظر رکھنے کیلئے ضلعی سطح پر ایک جامع اور مشترکہ حکمت عملی وضع کریں اور ان اداروں کے خلاف شکایات کے ازالہ کیلئے ضروری اقدامات کریں وہ پیر کے روز وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں قائم اپنے شکایات سیل میں ٹیلی فون پر اور موقع پر موجود شکایات گزاروں کی شکایات سن رہے تھے وزیراعلیٰ شکایات سیل کے چیئرمین دلروز خان اور ڈپٹی چیئرمین مکرم خان آفریدی بھی اس موقع پر موجود تھے جنہوں نے وزیراعلیٰ شکایات سیل کے طریقہ کار کے علاوہ مستحق اور معذور افراد کی مدد کے بارے میں تجاویز بھی وزیراعلیٰ کو پیش کیں جو شکایات سیل میں ان افراد کی جانب سے موصول ہونے والی بے شمار درخواستوں کی روشنی میں تیار کی گئیں وزیراعلیٰ نے بتا یا کہ صوبہ بھر میں ولیج کونسلروں کو پہلے ہی ہدایت دی جا چکی ہے کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں سکولوں، ہسپتالوں، تھانوں ، پٹوار خانوں اور دیگر خدماتی اداروں میں ان کی خدمات اور کارکردگی پر نظر رکھیں اور ان میں غیر حاضری، غفلت، کوتاہی، رشوت، کمیشن یا کسی بھی دیگر غلط کام کی صورت میں متعلقہ فورم کو آگاہ کریں تاہم وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ اراکین صوبائی اسمبلی اور ضلع اور تحصیل کی سطح کے بلدیاتی اداروں کو بھی اس کام میں شریک کیا جائے تاکہ وہ اپنی مشترکہ حکمت عملی سے سرکاری اداروں کی ناقص کارکردگی کی نشاندہی کرسکیں وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے اس موقع پر بتایا کہ غریب، یتیم اور معذور بچوں کی فلاح و بہبود کیلئے چراٹ روڈ پر ایک ہزار کنال اراضی پر بہبود سٹی قائم کیا جائے گا جس میں ان افراد کیلئے تعلیم، صحت، سپورٹس اور رہائش سمیت تمام ضروری سہولتیں مفت فراہم کی جائیں گی اُنہوں نے شکایا ت سیل کے سربراہ کو ہدایت کی کہ وہ خصوصی افراد کی فلاح کیلئے سہولیات کی فراہمی کی تجویز صوبائی وزیر سماجی بہبود کو پیش کریں وزیراعلیٰ اس موقع پر شکایات سیل میں موجود ایک متاثرہ خاندان سے بھی ملے جسے شکایات سیل نے اس کی 25 سال سے زیر قبضہ اراضی کی قیمت کے ضمن میں ایک کروڑ 10 لاکھ روپے کی رقم کی ادائیگی ممکن بنائی یہ اراضی متاثرہ خاندان کے مرحوم سربراہ اقبال حسین کی تھی جو اس کے بھائی اور بھتیجوں نے 25 سال سے دبا رکھی تھی اور مبینہ طور پر اپنے مرحوم بھائی کے خاندان کو جان سے مار دینے کی دھمکیاں بھی دے رہا تھا وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے مرحوم کی متاثرہ بیوہ اور بچوں کو یقین دلایا کہ شکایات سیل اُن کی باقی ماندہ چالیس لاکھ روپے کی رقم کی وصولی کیلئے بھی اقدامات کرے گا وزیراعلیٰ نے شکایات سیل میں موجود بعض دیگر شکایات گزاروں کے مسائل بھی سنے اور اُن کے حل کیلئے احکامات جاری کئے اُنہوں نے شکایا ت سیل کو ہدایت کی کہ وہ شکایات کے حقیقی ہونے کے بارے میں معلومات کیلئے رائٹ ٹو انفارمیشن اور رائٹ ٹورسروسسز کمیشن کی خدمات بھی حاصل کرے اور حقیقی شکایات متعلقہ محکمہ کی مدد سے دور کرے وزیراعلیٰ نے فون پر ایک شکایت سنتے ہوئے شکایت گزار کی اس اطلاع پر ناراضگی کا اظہار کیا کہ اس نے ایک سرکاری محکمے میں اپنا کام کروانے کیلئے رشوت دی ہے وزیراعلیٰ نے شکایات گزار سے کہا کہ پی ٹی آئی کی موجودہ حکومت میں جہاں سرکاری محکموں میں رشوت لینا ناقابل برداشت ہے وہاں رشوت دینے والے کو برداشت کرنے کی بھی کوئی گنجائش نہیں کیونکہ اسلام میں رشوت دینے اور لینے والے دونوں کو اس حرکت سے منع کیا گیا ہے مختلف شکایات کے جواب میں وزیراعلیٰ نے بتایا کہ صوبائی حکومت نے تھیلی سیمیا وارڈ کے قیام کیلئے فنڈز جاری کردیئے ہیں اور ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کو ڈیوٹی کا پابند بنانے اور نئے ڈاکٹروں کی بھرتی کیلئے ڈاکٹروں کی تنخواہیں تین گنا بڑھا دی گئی ہیں جبکہ تمام ہسپتالوں میں ڈاکٹر سرکاری اوقات کار کے بعد اپنے متعلقہ ہسپتالوں کے اندر ہی پرائیوٹ پریکٹس کرسکیں گے وزیراعلیٰ نے بتایا کہ پورے صوبے میں لینڈ ریکارڈ 2017 ء تک کمپیوٹرائزڈ کردیا جائے گا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔