چترال میں چترالی روایتی کھانوں کا مقابلہ: سنگور ویمن کلب کے زیر اہتمام منعقد

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس) چترال کے راویتی کھانے کا مقابلہ گذشتہ دنوں گورنمنٹ گرلز ہائی سکول سنگور میں منعقد ہوا جس میں چترال کے کم و بیش تمام روایتی کھانے پیش کئے گئے۔ تفصیلات کے مطابق جنوری کے تیس تاریخ کو ویمن یوتھ کلب سنگور کے زیر اہتمام ایک پروگرام منعقد کیا گیا جس میں چترال کے معدوم ہوتے ہوئے روایتی کھانوں کا مقابلہ کیا گیا جس میں جج کے فرائض ماسٹر شیف پاکستان گل ناز نے انجام دی اور پہلی دوسری اور تیسری نمبر پوزیشن والی کو انعامات سے نوازا گیا۔ تقریب میں چترال کے سرکردہ سیاست دان اور افیشلز نے شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ تحریک انصاف کے ممبر صوبائی اسمبلی بی بی فوزیہ نے اپنے خطاب میں منتظمین کا شکریہ ادا کیا اور اس بات کی یقین دہائی کرائی کہ گاوں کے جو مسائل ان کو پیش کئے گئے وہ ان کی بروقت تکمیل کو یقینی بنائے گی۔ تقریب سے پی ٹی آئی کے رہنما عبدالطیف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں خوشی ہوئی کہ چترال کے روایتوں کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لئے اس طرح کے پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ اسسٹنٹ کمشنر عبدالاکرم نے بھی اس کاوش کو سراہا اور ڈسٹرکٹ انتظامیہ کی طرف سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرادی۔ AKRSP  کی نمائندگی بلال احمد نے کی اور اپنے خطاب میں اس نے خواتین کی اس کاوش کو بہت سراہا کہ انہوں نے اپنی روایات اور اقدار کی پاسداری کے لئے خود میدان میں آئے اور یہ یقین دہانی کرائی کہ AKRSP کمیونٹی سطح پر لوگوں کے ساتھ ملکر تہذیبی اور روایتی اقدار کی پاسداری میں ہر ممکن مدد دے گا۔ جبکہ ڈسٹرکٹ یوتھ فورم چترال کے صدر قاضی فیصل احمد سید نے کہا کہ انہیں خوشی ہوئی کہ ان کے فورم کے ممبر اتنے قابل ہوگئے ہیں کہ وہ اس طرح کے پروگرامات کے انعقاد اس خوش اسلوبی سے کر رہے ہیں اور انہوں نے ڈسٹرکٹ یوتھ فورم کے کاوشوں اور مستقبل کے پروگرامات کے بارے میں بھی شرکاء کو بتایا۔ یاد رہے کہ اس پروگرام کے چیف ارگنائزر مس عابدہ شریف ڈسٹرکٹ یوتھ فورم کے ممبر اور ویلج کونسل سینگور کے خواتین کونسلر ہیں۔

پروگرام کے اختتام پر روایتی کھانوں کا لطف اٹھایا گیا اور تمام شرکاء نے ان کی اس کاوش کو سراہا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔