سی ۔ڈی۔ایل۔ڈی فنڈز کا بڑا حصہ غیر ضروری اور غیر ترقیاتی کاموں میں صرف ہورہا ہے ۔ضلعی ناظم مغفرت شاہ

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس) ضلع ناظم چترال مغفرت شاہ نے چترال سمیت ملاکنڈ ڈویژن کے دیگر اضلاع میں یورپین یونین کی مالی معاونت سے شروع کردہ ترقیاتی پراجیکٹ سی ۔ ڈی۔ ایل ۔ ڈی کی عملدرامد میں پائی جانے والی خامیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے علاقے میں پسماندگی ختم ہونے اور ترقی کا عمل تیز ہونے کی بجائے احساس محرومی میں اضافہ ہوگا کیونکہ اس کے فنڈز کا بڑا حصہ غیر ضروری اور غیر ترقیاتی کاموں میں صرف ہورہا ہے ۔ ایک اخباری بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ سی ڈی ایل ڈی پراجیکٹ پر عملدرامد ابھی شروع بھی نہیں ہوسکا ہے لیکن کروڑوں روپے کنسلٹنسی کے مد میں چلے گئے ہیں جبکہ اس کی عملدامد کی ڈیزائننگ اس طرح کی گئی ہے کہ فنڈز پیپر ورک کے نذر ہوجائے جبکہ انفراسٹڑکچر کی ترقی کو کوئی اہمیت نہیں دی گئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت نے سی ڈی ایل ڈی کے موجودہ مالی سال کا بجٹ سیلاب کے نذر ہونے والے فزیکل انفراسٹرکچر کی بحالی پر خرچ کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن ابھی تک ایک پائی بھی اس مد میں صرف نہیں ہوئی ۔ انہوں نے کہاکہ ضلعی حکومت سی ڈی ایل ڈی کی موجودہ طریقہ کار کو محض اربوں روپے کا ضیاع اور محض کاغذی منصوبہ قرار دیتی ہے ۔ ضلع ناظم نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس کثیر رقم کو مفت کا مال سمجھ کر ضائع کرنے کی بجائے علاقے سے پسماندگی کو دور کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں۔
اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔