محکمہ ایجوکیشن چترال کے کلاس فور ملازمیں کا احتجاج اور دھرنا

چترال ( نمائندہ چترال ایکسپریس ) محکمہ ایجوکیشن چترال کے کلاس فور ملازمیں نے حکومت کی طرف سے چوبیس گھنٹے ڈیوٹی دینے کے احکامات کے خلاف چترال سیکرٹریٹ پر احتجا ج کیا اور دھرنا دیا ۔ جس میں بڑی تعداد میں ملازمین نے شرکت کی ۔ اس موقع پر کلاس فور ملازمین محکمہ ایجوکیشن چترال کے صدر محمد قاسم اور محمد نادر وغیرہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ۔ کہ حکومت کی طرف سے تعلیمی اداروں میں سیکیورٹی کے حوالے سے چوبیس گھنٹے ڈیوٹی کے احکامات ظلم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے ۔ جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ سرکاری ملازمین کی ڈیوٹی آٹھ گھنٹے پر محیط ہے ۔ اور تمام ملازمین کو اس کے عوض تنخواہ ملتی ہے ۔ اس میں کلاس فور ملازمین کا کیا قصور ہے ۔ کہ تمام ملازمین سے ہٹ کے اُن سے چوبیس گھنٹے ڈیوٹی لی جائے ۔ انہوں نے کہا ۔ چترال میں پچاس مڈل سکول مردانہ اور چالیس مڈل سکول زنانہ میں چوکیدار ہی نہیں ہیں ۔ اس میں کلاس فور کے دیگر سٹا ف ڈیوٹی دیتے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ حکومت سیکیورٹی فراہم کرنا چاہتی ہے ۔ تو اُس کیلئے سیکیورٹی گارڈ بھرتی کرے ۔ چوکیداروں اور دیگر کلاس فور پر اضافی بوجھ ڈالنا سراسر ناانصافی ہے ۔ محمد قاسم نے کہا ۔ کہ چوبیس گھنٹے کی ڈیوٹی کی صورت میں زیادہ تر کلاس فور ملازمین اداروں کے اندر مستقل قیدی بنیں گے ۔ اور یہ ہر گز انصاف کا تقاضا نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال میں محکمہ ایجوکیشن کے بارہ سو کلاس فور ملازمین اس وقت انتہائی مشکل حالات میں ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں ۔ ان پر سیکیورٹی کا اضافی بوجھ ڈالنے کے حکم پر نظر ثانی کی جائے ۔ اور اُن پر رحم کیا جائے ۔ بصورت دیگر وہ احتجاج جاری رکھنے پر مجبور ہو جائیں گے ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔