ارندو اور اس کے ملحقہ علاقوں میں پولیو ویکسین کو کنٹرول کردہ ٹمپریچر کی بجائے گرم پانی میں رکھے جانے کی اطلاعات

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس) پولیو کے خاتمے کے لئے ضلعی کمیٹی (ڈپیک) کے ماہوار اجلاس میں ارندو اور اس سے ملحقہ علاقوں میں پولیو کے خاتمے کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کو نہ صرف نا کافی بلکہ ناقص بھی قرارد ئیے گئے جن میں پولیو ویکسین کو کنٹرول کردہ ٹمپریچر کی بجائے گرم پانی میں رکھے جانے کی اطلاعات موصول ہوئیں۔ ڈپٹی کمشنر چترال اسامہ احمد وڑائچ کے زیر صدارت اجلاس میں صوبائی پولیو کنٹرول پروگرام کے ایک افیسر ڈاکٹر اقتدار حسین نے ارندو کے بارے میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہاکہ افغانستان کے صوبہ کنٹر سے ملحق ہونے کی وجہ سے یہ علاقے پولیو کے لئے حساس تھے لیکن یہاں موجود انتظامات سے علاقے کی حساسیت اور بھی بڑھ گئی ہے ۔ انہوں نے علاقے کی وزٹ رپورٹ کے حوالے سے کہاکہ علاقے میں پولیو مہم کی انجام دہی کے لئے مایکروپلان نامکمل پایا گیا جبکہ مقامی ذمہ داروں کی ویکسینیشن کے حوالے سے معلومات بھی ناقص تھے۔ انہوں نے دوسرے خامیوں اور کمزوریوں کی نشاندہی کی جس پر ڈی۔ سی چترال نے کہاکہ ذمہ داروں کو ہر گز معاف نہیں کیا جائے گااور مفصل رپورٹ صوبائی سیکرٹری ہیلتھ کو بھیج دی جائے گی۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر ڈاکٹر اسراراللہ اور کوارڈینیٹر ڈاکٹر ارشاد احمد بھی موجود تھے جنہوں نے پولیو مہم کے سلسلے میں محکمے کو درپیش مشکلات سے آگاہ کیا جن میں پشاور سے پولیو ویکسین کو بروقت چترال ترسیل شامل تھی۔ڈی ایچ کیوہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر فیض الملک جیلانی، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر عبدالغفار ، ہاشو فاونڈیشن کے سینئر ریجنل پروگرام منیجر سلطان محمود، ڈسٹرکٹ خطیب مولانا فضل معبود ، ڈی۔ایف ۔او فارسٹ محمد سلیم مروت ، ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹرز محمد خالد، آغا خان ہیلتھ سروس کے ڈاکٹر صلاح الدین اور دوسرے موجودتھے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔