سیلاب سے متاثرہ تین اہم سڑکوں کی عدم بحالی/ضلع کے اکثریتی آبادی ایک بار پھر منقطع ہو سکتی ہے

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس) گذشتہ سال سیلاب برد ہونے والے ضلع چترال کے تین اہم سڑکوں کی بحالی کے حوالے سے عملی اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے عوام ایک بار پھر مسائل سے دوچار ہو سکتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ سال سیلاب میں سب ڈویژن مستوج روڈ ،
گرم چشمہ روڈ اور بمبوریت روڈ بُری طرح متاثر ہو چکے تھے اور ان سڑکوں کے منقطع ہونے کی وجہ سے ضلع کی ستر فیصد سے زائد آبادی کا رابطہ ضلعی ہیڈ کوارٹر سے منقطع ہو چکا تھا۔ بعد ازان یہ سڑکیں عارضی طور پر کھول دئیے گئے تھے مگر ان متاثرہ سڑکوں کی مکمل بحالی اور تحفظ کے لئے عملی اقدامات نہیں اٹھائے گئے ہیں جسکی وجہ سے اب ان سڑکوں کی ایک مرتبہ پھر بندش کے شدید خطرات پیدا ہو گئے ہیں۔ عوامی حلقوں نے اس امر پر شدید مایوسی کا اظہار کیا ہے کہ بار بار اعلانات کے باوجود ضلع کے لئے لائف کی حیثیت رکھنے والے ان تین اہم سڑکوں کی بحالی ، مرمت اور تحفظ کے لئے اقدامات ابھی تک نہیں اُٹھائے گئے ہیں جبکہ اب ندی نالوں میں پانی کی سطح معمولی بلند ہونے پر یہ سڑکیں ایک مرتبہ پھر بند ہو جائینگی جسکے بعد متاثرہ علاقوں میں شدید مشکلات جنم لے سکتے ہیں۔ اس سلسلے میں ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ کی طرف سے ان سڑکوں کی بحالی کے لئے ڈائریکٹوز جاری ہونے کے بعد محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کے ذریعے باقاعدہ طور پر ٹینڈر ہو کر ورک آرڈ ر بھی جاری ہوئے ہیں مگر ابتک عملاً کام کاآغاز نہیں ہو سکا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ منظور شدہ فنڈ اسپشل ڈیزاسٹر فنڈ کے تحت ہیں جنکی منظوری ضلع ناظم نے دینا ہے مگر معاملہ ابھی تک لٹکا ہوا ہے۔ ان اہم سڑکوں کے حوالے سے کام میں مزید تاخیر ان علاقوں کے عوام میں شدید مایوسی کو بڑھا دیگی ۔ اس حوالے سے عوامی حلقوں نے ضلع ناظم چترال سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ قدرتی آفات سے متاثرہ اس پسماندہ ضلع کے لوگوں کے مسائل کی طرف خصوصی توجہ دیجائے اورسڑکوں کی بحالی کے لئے فوراً فنڈ ریلیز کئے جائیں۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔