گرم چشمہ روڈ ، علاقے کے عوام شدید مشکلات کا شکار

گرم چشمہ (نمائندہ چترال ایکسپریس) گرم چشمہ روڈ دریا برد ہوئے آج سات دن ہوگئے ہیں مگر انتظامیہ تاحال روڈ بحال کرنے میں ناکام رہا ہے، ہمارے نمائندے کے مطابق سہ پہر تین بجے تک وہ سائیڈ پر موجود تھے روڈ پر کام جاری تھا مگر کئی دنوں کا کام باقی تھا، ابھی کچھ دیر پہلے سید مظہر علی شاہ اے سی کے سوشل میڈیا اپڈٹ کے مطابق گرم چشمہ روڈ دریا کے سائیڈ سے جزوی طور پر کھول دیا گیاتاہم علاقے میں اشیائے خوردونوش کی قلت پیدا ہوگئی ہے، دکاندار اور عام لوگ اشیائے خوردونوش اپنے پیٹھ پر لاد کر 10 کلومیٹر سفر کرنے پر مجبور ہیں،گرم چشمہ روڈ بند ہونے کے بعد سیاسی قیادت نے جو تیز وتند طریقوں سے پریس کانفرنس اور اخباری بیانات دینے لگے تھے اس سے لگ رہا تھا کہ گرم چشمہ روڈ پر گھنٹوں کے اندر اندر کام شروع ہوگا اور اگلے 24 گھنٹے کے اندر یہ سارے قائدین گرم چشمہ روڈ کھول کر عوام کے مسائل میں کمی لائیں گے مگر مسلسل سات دن سے گرم چشمہ روڈ پر کسی بھی سطح کا صرف ایک بندہ نظر آرہا ہے جس کو گرم چشمہ روڈ کے عوام کی فکر ہے وہ سید مظہر علی شاہ اے سی ہیں ہمارے سیاسی قائدین سی اینڈ ڈبلیو کے کسی ایک فرد کو روڈ کی بندش کے بعد وہاں کام کی نگرانی کے لئے بھیجنے سے قاصر رہے وہ صرف ایک دوسرے پرالزامات لگانے کی پریکٹس کررہے ہیں، علاقے کے عوام سے ان کی کوئی دلچسپی تاحال نظر نہیں آرہی ہے، ہمارے نمائندے سے بات کرتے ہوئے علاقے کے عوام نے شدید ترین الفاظ میں اپنے قائدین اور سی اینڈ ڈبلیو کے کردار کی مذمت کی اور ان کے اخباری بیانات کو صرف ایک ڈھونگ اور سیاسی چال قرار دیا، تاہم سید مظہر علی شاہ کے کردار کی سب نے تعریف کی، ان کا کہنا تھا کہ سید مظہر علی شاہ صرف اس دفعہ نہیں ہر دفعہ جب بھی گرم چشمہ روڈ بند ہوجاتا ہے فوراً کام کا آغاز کراتے ہیں اور کام کے خاتمے تک اس مقام پر موجود رہتے ہیں ہم علاقے کے عوام ان کے حق میں صرف دعا ہی کرسکتے ہیں، درین اثناء آلو کی فصل کاشت کے عروج پر تھی آج سات دن سے آلو کے بیچDSC07901 گرم چشمہ روڈ کی بندش کی وجہ سے کاست اور پچیلی کے مقام پر کھلے آسمان تلے دھوپ میں پڑے ہیں اور علاقے میں فصل کی بوائی کا سیزن ختم ہورہا ہے، آلو چترال کی واحد ریونیو دینے والی فصل ہے مگر قائدین کو آلو کی کاشت سے کوئی کمیشن نہیں ملتا اس لئے اس بارے میں کوئی اللہ کا بندہ زبان کھولنے کے تیار نہیں ہے، علاقے میں لوکل گورنمنٹ کے نام پر جو سیاسی نمائندوں کی ایک پوری فوج تنخوائیں لینے بیٹھی ہے ان کی طرف سے اس سلسلے میں خاموشی انتہائی افسوس ناک امر ہے، علاقے کے لوگوں نے ٹاپ لیول کے سیاسی قیادت کے ساتھ ساتھ لوکل نمائندوں کے کردار کی بھی بھرپور مذمت کی ہے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔