عبدالولی خان یونیورسٹی کیمپس سین لشٹ چترال کے طلباء و طالبات کا احتجاج۔گرم چشمہ روڈ دوگھنٹے تک بند

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس) چترال میں بدھ کے روز عبدالولی خان یونیورسٹی کیمپس سین لشٹ چترال کے طلباء و طالبات نے احتجاج کیا ۔ طلباء اور طالبات نے یونیورسٹی کیمپس سے ایک کلومیٹر تک احتجاجی ریلی نکالی اور چترال گرم چشمہ روڈ دو گھنٹے تک بند کر دی ۔ ااحتجاجی طلباء طالبات نے بینرز اور پلے کارڈ اُٹھا رکھے تھے ۔ جس میں عبدالولی خان یونیورسٹی کیمپس روڈ کی بلیک ٹاپنگ اور یونیورسٹی ہاسٹل میں بجلی کی بحالی کے مطالبات درج تھے ۔ اس موقع پر احتجاجی طلباء کی نمایندگی کرتے ہوئے طالب علم خواجہ وزیر ، ہیومن رائٹس فاونڈیشن چترال کے چیرمین نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ اور شہزادہ امیرالحسنات المعروف شہزادہ گُل نے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ عبدالولی خان یونیورسٹی روڈ کی بلیک ٹاپنگ کیلئے دو مرتبہ بجری بچھا ئی گئی ۔ لیکن اُس کے بعد عرصہ ہوا کہ نامعلوم وجوہات کی بنا پر اسے پختہ نہیں کیا جا رہا ۔ جبکہ پہلے سے موجود پختہ سڑک کو دانستہ طور پر برباد کیا گیا ۔اب نہ ٹھیکہ دار کا پتہ ہے ۔ اور نہ حکومت اور انتظامیہ کے آفیسران و نمایندگان اس بارے میں باز پُرس کر رہے ہیں ، عوام اور طلبہ اس روڈ کی وجہ سے انتہائی پریشانی سے دوچار ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ یہ صرف یونیورسٹی روڈ نہیں بلکہ لٹکوہ کے سینکڑوں چھوٹے بڑے دیہات اور ایک لاکھ سے زیادہ آبادی کی سڑک ہے ۔ اور اسے تعمیر کے بہانے کھنڈر میں تبدیل کیا گیا ہے ۔ جبکہ واپڈا بجلی گھر چترال کے قریب یہ سڑک دریائے لٹکوہ کے کٹاؤ کی وجہ سے بھی انتہائی خطرناک ہو چکا ہے ۔ جس کی وجہ سے طلبہ سمیت اس ایریے کے تمام لوگوں کو جانی نقصان کا سنگین خدشہ ہے ۔ طلبہ نے کہا ۔ یونیورسٹی کیمپس اور ہاسٹل اس روڈ سے ملحق ہونے کی وجہ سے دن رات گاڑیوں کی آمدورفت سے اُڑتی دھول نے اُن کی زندگی اجیرن بنا دی ہے ۔ اور کئی رہائش پذیر طلبا و طالبات گردو غبار کی وجہ سے مستقل بیمار پڑے ہیں ۔ انہوں نے اس بات پر بھی انتہائی افوس کا اظہار کیا ۔ کہ ٹسٹ و امتحانات سر پر ہیں ۔ لیکن یونیورسٹی ہاسٹل میں بجلی دس دنوں سے غائب ہے ۔ اور طلبہ کی پڑھائی بُری طرح متاثر ہو رہی ہے ۔ مظاہرین نے اس حوالے سے ایم پی اے سلیم خان اور ڈپٹی کمشنر چترال کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا ۔ کہ اس لاوارث سڑک اور بجلی کیلئے کوئی بھی نہیں پوچھ رہا ۔ حالانکہ یہُ ان کی ذمہ داریوں میں شامل ہے ۔ سلیم خان اپنے گھر آتے جاتے یہ سڑک استعمال کرتے ہیں ۔ لیکن اُن کو توفیق نہیں ہوئی ۔ کہ ایک مرتبہ بھی اس ٹوٹ پھوٹ کے شکار اور گرد اُڑاتی سڑک کے بارے میں پوچھیں ۔ان لوگوں کو شرم آنی چاہیے ۔ جو نمایندگی کا دعوی کرتے ہوئے طلباء اور عوام کے مسائل سے بے خبر ہیں ۔ طلبہ نے خبردار کرتے ہوئے کہا ۔ کہ ایک ہفتے کے اندر سڑک کی بلیک ٹاپنگ کی جائے ۔ اور یونیورسٹی و ہاسٹل میں بجلی بحال کی جائے ، نیز موجودہ کیمپس کو مکمل یونیورسٹی بنایا جائے ۔ بصورت دیگرطلبہ کا یہ احتجاج مزید سنگین صورت اختیار کر جائے گا ۔طلبہ نے ایم پی اے سلیم خان ،ڈی سی چترال،سی اینڈ ڈبلیو اور واپڈا کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔