چترال میں نوجوانوں کے عالمی دن کے موقع پر ڈسٹرکٹ یوتھ فورم کی تنظیم نو

گذشتہ دنوں مورخہ 12 اگست 2016  کو چترال میں یوتھ ایمپاورمنٹ اینڈ سپورٹ سوسائٹی اور چترال یوتھ کلب فار پیس اینڈ ڈیویلپمنٹ کے زیر اہتمام اے کے آر ایس پی کے پروجیکٹ ایلی کے تعاون سے “انٹرنیشنل یوتھ ڈے” انتہائی جوش وخروش سے منایا گیا۔ جس میں چترال کے طول وعرض سے کثیر تعداد میں نوجوانوں کے ساتھ ساتھ ضلعی قائدین نے بھی شرکت کی۔ پروگرام کا آغاز تلاوت کلام مجید سے ہوا ۔ اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد “یس ” کے چئیرمین محمد نایاب نے   تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور “یس” کے اعراض ومقاصد کے ساتھ ساتھ اس دن کے مناسبت سے نوجوانوں کو درپیش مسائل پر روشنی ڈالی۔ اس  کے بعد اے کے آر ایس پی کے یوتھ ڈیویلپمنٹ آفیسر جناب حسین احمد نے نوجوانوں سے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ نوجوان آئے  دن نئی تنظیمیں بنانے کے بجائے ڈسٹرکٹ یوتھ فورم کو فعال بنائیں۔

images1

اس تقریب سے پروفیسر شمس النظرفاطمی،ایس بی بی یوکے لیکچرر ظہور الحق دانش، فوکس کے آرپی ایم، ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر غلام حضرت انقلابی ،روز  کے ہدایت اللہ، پی ٹی آئی کے عبدالطیف اور دیگر نے خطاب کیا۔ انہوں نے یوتھ کو معاشرے میں فعال کردار کرنے پر زور دیا۔ اور ساتھ ساتھ نوجوانوں کو معاشرے میں صحت مند سرگرمیوں میں بھی حصہ لینے کی تلقین کی۔ اس دن کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہا ۔ کہ یوتھ کی تعداد معاشرے میں ساٹھ فیصد سے زیادہ ہے ۔ اور ملک کا مستقبل موجودہ یوتھ سے وابستہ ہے ۔ اس لئے نہ صرف نوجوانوں کو اپنی صلاحیتیں ملک و ملت کے بہترین مفاد میں استعمال کرنی چاہئیں بلکہ حکومت کو چاہیے ۔ کہ نوجوانوں کیلئے روڈ میپ کے تعین میں مدد دے اور سپورٹ کرے ۔ تاکہ یوتھ اپنے پاؤں خود کھڑے ہوسکیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ نوجوانوں کی مثبت سوچ اور باہمی تعاون ہی ملک میں دہشت گردی کو ناکام بنا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال میں نوجوانوں کے روزگار کیلئے بغیر سود قرضوں کی فراہمی ، اقتصادی راہداری میں چترال کو حصہ دینے اور چترال تاجکستان شاہراہ کی تعمیر کے ساتھ ساتھ چترال کے قدرتی وسائل کے مثبت استعمال کے ذریعے علاقے میں موجود غربت کے خاتمے کی راہ ہموار کیا جائے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال کے نوجوانوں کو اعلی تعلیم کے حصول کی راہ میں حائل مشکلات کو دور کرنے کیلئے چترال یونیورسٹی کے قیام کو تیز تر کیا جائے ۔ نیز چترال کو انتظامی طور پرمستحکم کرنے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کیلئے مستوج ضلع کی سابق حیثیت بحال کرکے چترال کو دو ضلعوں میں تقسیم کیا جائے ۔

اس تقریب کا سب سے نمایاں سرگرمی اے کے ایچ ایس کے نوجوان طلباء کا وہ خاکہ تھا جس میں انہوں پیغام دیا کہ ایک طالبعلم بہتر پڑھائی کے ساتھ بہتر ملازمت تو لے سکتا ہے ، لیکن قائدانہ صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لئے انہیں ہم نصابی سرگرمیوں میں بھی حصہ لینا پڑتاہے۔  حاظرین انکے اس رول پلے سے بہت محظوظ ہوئے۔

image2

اس پروگرام کی میزبانی معروف اینکر وصی الدین آکاش نے سرانجام دی۔ اور پروگرام دن کے 12بجے زاہدہ جاوید کے شرکاء کے شکریے کے ساتھ اختتام پذیر ہو۔ ظہرانے اورجمعہ کے نماز کے بعد نوجوانوں کی ایک نشست حاجی حسین احمد کی سربراہی میں منعقد ہوا جس میں “ڈی وائی ایف” کے تنظیم نو کے سلسلے میں لائحہ عمل طے کیا گیا اور ایک سال کے مندرجہ ذیل نوجوانوں پر مشتمل ایک کابینہ تشکیل دے دی گئی۔ جس میں محمد نایاب خان صدر، زاہدہ جاوید نائب صدر، انصار الہی جنرل سیکرٹری، منصورہ شمس جائنٹ سیکرٹری، کاشف قادر فنانس سیکرٹری، ساجد احمد انفارمیشن سیکرٹری جبکہ وصی الدین آکاش میڈیا  کوآرڈینٹر ہو نگے۔

 

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔