عبدالولی خان یونیورسٹی کیمپس طلباء کا احتجاج رنگ لے آیا۔کیمپس روڈ کی ڈیڑھ سال بعد بلیک ٹاپنگ کی گئی۔طلباء نے سکھ کا سانس لیا۔

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس) تفصیلات کے مطابق چترال ٹاون اور عبدالولی خان یونیورسٹی کیمپس کے درمیان سڑک گذشتہ ڈیڑھ سالوں سے بلیک ٹاپنگ کا منتظر تھی۔ٹھیکہ دار نے سڑک کے پرانے ترکول کو اکھاڑ کر پتھر،بجری بھچا کر سڑک کو آمد روفت کے لئے ناممکن بنایا تھا۔سڑک سے گذرنے والے عوام اور خصوصاًکیمپس کے طلباء اور طالبات کے لئے سرک سے گذرنا عذاب بن گئی تھی۔گذشتہ مہینے کیمپس کے طلباء نے بڑی تعداد میں جلوس نکال کر چترال گرم چشمہ روڈ کو دو گھنٹوں تک بند رکھا تھا اور سڑک کی فوری بلیک ٹاپنگ کا مطالبہ کرنے پر ٹھیکہ دار نے مجبوراً سڑک کی بلیک ٹاپنگ کی ہے۔جسے طلباء اور عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔درین اثنا انسانی حقوق کے چیئرمین اور نوجوانوں کے حقوق کے لئے کام کرنے والے معروف سماجی شخصیت نیازاے نیازی ایڈوکیٹ نےNiaz A Niazi Advo روڈ کی تعمیر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے ملک میں کوئی بھی کام احتجاج کے بغیر نہیں ہوتا ہے۔جو کہ ایک لمحہ فکریہ ہے۔اُنہوں نے کہا دیر آید درست آید ۔اُنہوں نے کیمپس کے طلباء کے کامیاب احتجاج پر اُن کو مبارکباد دی۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔