ضلع کونسل چترال نے29کروڑ 68لاکھ51ہزار روپے کا ترقیاتی بجٹ پیش کردیا

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس ) ضلع کونسل چترال نے29کروڑ 68لاکھ51ہزار روپے کا ترقیاتی بجٹ پیش کردیا جبکہ 3ارب 9کروڑ 74لاکھ روپے اخراجات جاریہ کے لئے اور 14کروڑ روپے کا بجٹ اس کے علاوہ ہیں۔ پیر کے روز ضلع کونسل میں سالانہ بجٹ پیش کرتے ہوئے ضلع ناظم مغفرت شاہ نے کہاکہ ضلعی نظام حکومت کو وجود میں آئے ہوئے ایک سال سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود ان کو حقیقی معنوں میں اختیارات تفویض نہیں کئے گئے جس کی وجہ سے ضلعی حکومتیں عوامی توقعات کے پورا نہیں اتررہے ہیں اور یہ ایک حقیقت ہے کہ اختیارات کی مکمل نچلی سطح تک منتقلی کے بغیر عام آدمی کی بہبود اور ترقی کے لئے کچھ نہیں کیا جاسکتا ۔ ضلع ناظم نے کہاکہ ضلع کونسل کو پانچ کروڑ 81لاکھ روپے نو ہزار روپے کا خصوصی گرانٹ اور ڈسٹرکٹ اے ڈی پی کے لئے ضلعی حکومت کو صوبائی مالیاتی کمیشن ایوارڈ میں 23کروڑ 87لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ تاہم صوبائی حکومت کی جانب سے اس رقم میں سے 15فیصد مجوزہ کٹوتی ریلیز و اخراجات کی پوزیشن کو مدنظر رکھتے ہوئے کرنے کا امکان ہے ۔ ضلع ناظم نے کہا ۔کہ رواں مالی سال کے لئے ترقیاتی اسکیموں کی بروقت نشاندہی اور متعلقہ فورمز سے ان کی منظوری نہایت ضروری ہے تاکہ مجوزہ ترقیاتی فنڈز ضلع کو صوبائی حکومت سے بغیر کٹوتی کے بروقت استعمال ہوسکے۔ا نہوں نے چترال کے رقبے کی وسعت کے پیش نظر معزز ارکین کونسل کو ماہانہ 15ہزار روپے اعزازیہ دینے کی تجویز بھی پیش کی۔ ضلع نائب ناظم اورکونسل کے کنوینئر مولانا عبدالشکور کے زیر صدارت منعقدہ بجٹ اجلاس اراکین کونسل مولانا جمشید احمد، رحمت غازی خان،عبداللطیف،کالاش اقلیتی رکن نابیگ ایڈوکیٹ، مولانا عبدالرحمن، مولانا محمود الحسن، رحمت الٰہی، محمد یعقوب خان ، شیر محمد اور خاتون رکن حصول بیگم نے بحث میں حصہ لیا۔ اس موقع پر اراکین کونسل نے مختلف محکمہ جات کے سربراہان کی بجٹ اجلاس سے غیر حاضری کی نشاندہی کردی جس پر ضلع ناظم نے کہاکہ سرکاری افسران کو گورنمنٹ سرونٹ ہوکر رہنے میں ہی ان کی بھلائی ہے ۔ا نہوں نے افسران کی غیر حاضری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ ایک سال سے ہم نے مفاہمت کی راہ اختیار کردی تھی لیکن برداشت اور لچک کی بھی ایک حد ہوتی ہے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہاکہ یہ ہاؤس ضلعے کی چھ لاکھ آبادی کی نمائندہ کرتی ہے اور حکومت کی طرف سے جاری کردہ رولز آف بزنس ہمارے لئے کوئی حیثیت نہیں رکھتے اور کاروائی پر اتر آئیں تو اس سے ماورا کام بھی علاقے اور اس کے عوام کی خاطر کرسکتے ہیں۔ انہوں نے گزشتہ دنوں وادی لاسپور میں رونما ہونے والی ایک واقعے میں ایک طالبہ کی خودکشی کے واقعے پر اظہار خیال کرتے ہوئے اراکین کونسل کو یقین دلایا کہ اس واقعے میں ملوث افراد کو کڑی سے کڑی سز ا دلوایا جائے گا۔ بجٹ پر باقاعدہ بحث شروع کرنے کے لئے کونسل کے کنوینر مولانا عبدالشکور نے منگل کے روز صبح نو بجے تک اجلاس برخاست کردی۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔