وزیر اعظم نوازشریف نے گزشتہ سال چترال کے عوام کے ساتھ کیا ہوا اپنا وعدہ پورا کیا ۔ایم این اے شہزادہ افتخار الدین

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس) چترال سے قومی اسمبلی کے رکن شہزادہ افتخارالدین نے کہا ہے کہ وزیر اعظم میاں نواز شریف کی طرف سے شندور، گرم چشمہ اور کالاش ویلی روڈ ایک عظیم تحفہ ہے جن کی تکمیل کے بعد علاقے میں خوشحالی وترقی کی نئی راہیں کھل جائیں گے اور روزگار کے بے شمار مواقع پیدا ہوں گے اور ٹورزم کا شعبہ اپنے عروج پر ہوگا جبکہ معدنیات کے ساتھ ساتھ سنگ مر مر کے ذخائر سے بھی بھر پور استفادے کیا جانا ممکن ہوگا۔ جمعرات کے روز ایک مقامی ہوٹل میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے حکام انجینئر پرکاش ڈائریکٹر پلاننگ اور دوسروں کی معیت میں پریس بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نوازشریف نے گزشتہ سال چترال کے عوام کے ساتھ کیا ہوا اپنا وعدہ پورا کیا اور تینوں سڑکوں کے لئے مجموعی طور پر 13ارب روپے منظور کئے ۔ انہوں نے کہا کہ چترال اپنی جعرافیائی محل وقوع کی وجہ سے بہت ہی اہمیت کا حامل ہے اور ان سڑکوں کی تکمیل کے بعد اسے اقتصادی راہداری کا متبادل راستہ بھی بنایا جاسکتا ہے کیونکہ موجودہ حالت میں صوبہ خیبر پختونخواہ کے کئی اضلاع بشمول قبائلی علاقہ جات اور وادی پشاوراس روٹ سے محروم رہ جائیں گے ۔انہوں نے کہاکہ ان سڑکوں کی تکمیل سے وادی کالاش اور گرم چشمہ سارا سال ٹورزم کے لئے کھل جائیں گے اور یہاں سیاحت کی بڑھتی ہوئی انڈسٹری کی وجہ سے فی کس آمدن کئی سو گنا بڑھ جائے گا اور چترال صوبے کا امیر تریں ضلع بن جائے گا جہاں ملک کے دیگر علاقوں کے افراد بھی روزگار حاصل کرسکیں گے۔ انہوں نے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ ان کی درخواست پر اقتصادی راہداری کے متبادل راستے کو چترال سے گزارنے کا سنجیدگی سے جائز ہ لیا جارہا ہے ۔ ایم این اے شہزادہ افتخار نے کہاکہ چترال کے بروغل سے خنجراب پاس کا فاصلہ بھی موجودہ روٹ سے کم از کم 300کلومیٹر کم ہوگا اور مستقبل کے حوالے سے یہ بھی اسٹریٹیجک اہمیت رکھتی ہے اور اس تناظر میں موجودہ سڑکوں کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔ ایم این اے افتخار نے مزید کہا کہ چکدرہ چترال روڈ کے ساتھ اندرونی سڑکوں کی تکمیل کے بعد چترال کا بیرونی دنیا کے ساتھ رابطہ مکمل طور پر قائم ہوگا اور یہاں پن بجلی کی 25ہزار میگاواٹ کی پیدواری گنجائش سے استفادہ کیا جاسکے گا۔انہوں نے کہاکہ چترال کی محل وقوع کے لحاظ سے اہمیت کو واضح کرنے کے لئے چترال میں ‘اقتصادی راہداری میں چترال کی اہمیت ‘پر نیشنل سطح پر کانفرنس منعقد کی جائے گی۔ اس موقع پر انجینئر پرکاش نے تینوں سڑکوں کی تعمیر کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ ان کی ڈیزائننگ کے لئے کنسلنٹ کی خدمات حاصل کئے جاچکے ہیں اور پی سی ون کی تیاری کے بعد اگلے سال 30جون کو کام کا باقاعدہ آغاز ہوگا اور دو سال کے اندر اندر پایہ تکمیل کو پہنچے گا ۔ انہوں نے کہاکہ زمین کی ساخت کے لحاظ سے یہاں معیاری سڑک کی تعمیر بہت ہی سہل ہے جس پر لاگت بھی دوسرے علاقوں کی نسبت کم آئے گی ۔ انہوں نے کہاکہ یہ سڑکیں ایشیاء ہائے ویز نیٹ ورک کا حصہ ہوگا اور بین الاقوامی معیار کے عین مطابق تعمیر ہوں گے۔ اس موقع پر ضلع کونسل چترال کے رکن شہزادہ خالد پرویز بھی موجود تھے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔