چترال کے وکلاء اپنی حیثیت ،اثر و رسوخ اور اپنا علم چترال کے پسماندہ اورمصائب سے دوچار لوگوں کی بہبود کیلئے استعمال کریں۔ صدر پبلک بونو لائرز فورم چترال امیر گلاب ایڈوکیٹ

چترال ( نمائندہ چترال ایکسپریس) سابق سیکرٹری قانون خیبر پختونخوا اور صدر پبلک بونو لائرز فورم چترال امیر گلاب ایڈوکیٹ نے کہا ہے ۔ کہ سیاسی پارٹیوں کی عوامی مسائل میں عدم دلچسپی کے باعث اس تنظیم کا قیام عمل میں لایا گیا ہے ۔ تاکہ عدالتی احکامات کے نتیجے میں عوامی مسائل حل کرنے کی راہ ہموار کی جا سکے ۔ اور فورم نے اس سلسلے میں اپنے قیام کے مختصر عرصے میں بڑی کامیابی حاصل کی ہے ۔ لوگوں کو اپنے مسائل کے حل کیلئے ایک پلیٹ فارم میں جمع ہونے کا بہترین موقع فراہم کیا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کے روز ڈسٹرکٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ جس میں وکلاء کی بڑی تعداد موجود تھی ۔ انہوں نے کہا ۔ سیاسی پارٹیاں اپنے سیاسی مقاصد کی خاطر تقسیم ہو کر عوامی مفاد کے کاموں میں بھی خلل ڈال رہے ہیں ۔ اس لئے پبلک بونو لائرز فورم غیر سیاسی تنظیم کی حیثیت سے عوام کے مفادات کے تحفظ اور اُن کو در پیش مسائل کو حل کرنے اور حقوق کو قانونی طور پر حاصل کرنے کیلئے جدو جہد کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ہمارے حکومتی اداروں اور سیاسی نمایندگان کے پاس عوامی مشکلات کے حل کے سلسلے میں کوئی مثبت ڈائریکشن موجود نہیں ہے ۔ جس کی وجہ سے چترال کی پوری آبادی سنگین مصائب سے دوچار ہے ۔ بجلی ، پانی ، تعلیم و صحت سڑکین جیسی بنیادی سہولیات شہر کے اندر بھی دستیاب نہیں ۔ دیہاتوں میں تو اس کا تصور ہی نہیں ۔ اس لئے لوگ انتہائی مشکل حالات میں زندگی گزار رہے ہیں ۔ امیر گلاب ایڈوکیٹ نے وکلاء پر زور دیا ، کہ وہ اپنی حیثیت ،اثر و رسوخ اور اپنا علم چترال کے پسماندہ اورمصائب سے دوچار لوگوں کی بہبود کیلئے استعمال کریں۔ کیونکہ اس حوالے سے اُن سے قیامت کے دن پوچھا جائے گا ۔ انہوں نے کہا ، کہ پی بی ایل ایف نے مختصر عرصے میں چترال کے کئی اہم مسائل کے حوالے سے مقدمات داخل کئے ہیں ۔ جن کے بہتر نتائج بر آمد ہوں گے ۔ اس موقع پر صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن غلام حضرت انقلابی نے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ چترال کے مسائل میں کمی اُس وقت تک نہیں آسکتی جب تک چترال کے دو اضلاع کی سابقہ حیثیت بحال نہیں کی جاتی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال ایک وسیع رقبے پر محیط ہونے کی وجہ سے اس کو انتظامی اور مالی طور پر مسائل کا سامنا ہے ۔ اس لئے اس کو دو ضلعوں میں تقسیم کرنا سب کے مفاد میں ہے ۔ اور وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ اور اپر چترال کے لوگ اس کو جلد از جلد دو ضلعوں میں تقسیم کرنے کے موقع کا شدت سے انتظار کر رہے ہیں ۔ انہوں نے صدر پبلک بونو لائرز فورم کے صدر امیر گلاب ایڈوکیٹ سے مطالبہ کیا ۔ کہ چترال کو دو ضلع بنانے کے حوالے سے بھی ایک مقدمہ عدالت میں دائر کیا جائے ۔ انہوں نے شندور میں متاثرین کے خیموں اور بستروں کے استعمال کے حوالے سے ایک مرتبہ پھر سوال اُٹھاتے ہوئے کہا ۔ کہ انتظامیہ کی باتوں میں کوئی وزن نہیں ہے ۔ ہمارے پاس اُن خیموں کے ریکارڈ بصورت تصاویر موجود ہیں ۔ جن کو فیسٹول کے مہمانوں کیلئے استعمال کیا گیا ۔ جب کہ یہ متاثرین کے سامان ہیں ۔ ان کو تفریح کیلئے استعمال کرنا بدیانتی کے مترادف ہے ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔