ایس آر ایس پی CDLDکے زیر اہتمام گرم چشمہ میں عظیم الشان سی بی اوز کنونشن منعقد ہوئی

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس) سرحد رورل سپورٹ پروگرام کے سی ڈی ایل ڈی پراجیکٹ کے زیر اہتمام گذشتہ دنوں گرم چشمہ میں سی بی اوز کنونشن کا انعقاد کیا گیا جس میں گرم چشمہ کے علاوہ دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والے کمیونٹی بیسڈ آرگنائزیشنز کے عہدیداران اور نمائندوں نے شرکت کیں۔ تفصیلات کے مطابق ایس آر ایس پی CDLDکے زیر اہتمام منعقد ہونے والے اس کنونشن میں کثیرتعدادمیں مقامی تنظیمات کے مرد اور خواتین نے شرکت کیں ۔ اس کنونشن میں سی ڈی ایل ڈی کے ہیڈ آفس سوات کے سنیئر اسٹاف کے علاوہ ضلع ملاکنڈ، شانگلہ، سوات، دیر لوئیر اور دیر اپر سے ایس آر ایس پی ، سی ڈی ایل ڈی کے ڈسٹرکٹ پروگرام منیجرزاور دیگر سیکشن ہیڈز نے خصوصی شرکت کیں۔ شغور سے ممبر ضلع کونسل عبدالقیوم خان نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے سی ڈی ایل ڈی کے ہیڈ آفس اور مختلف اضلاع سے آنیوالے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور صوبائی حکومت کی طرف سے شروع کردہ CDLDپالیسی کو کمیونٹی کے مفاد میں خوش آئند قرار دیتے ہوئے اس میں SRSPکے کردار کی زبردست الفاظ میں تعریف کی۔ انہوں نے سیلاب سے متاثرہ سکیموں کی بحالی کے اقدام پر ضلعی انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے مختصر عرصے میں اپنے حصہ کا کام مکمل کرنے پر ایس آر ایس پی چترال کی ٹیم کے کردار کو سراہا۔ کنونشن سے ممبر تحصیل کونسل خوش محمد اور محمد علی شاہ نے خطاب کرتے ہوئے سی ڈی ایل ڈی پالیسی میں مقامی تنظیمات کے کردار کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی یہ پالیسی عوامی شراکت کو یقینی بنانے اور کرپشن کے خاتمے کیلئے اہم ثابت ہوگی۔ اس موقع پر مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے مردانہ و خواتین تنظیمات کے سربراہان نے اپنے تنظیمات کی کارکردگی کے بارے میں بریفنگ دی۔ مقامی سی بی اوز کے نمائندوں نے یورپی یونین کی معاونت سے شروع کردہ صوبائی حکومت کے سی ڈی ایل ڈی پالیسی کو پائیدار ترقی کے لئے نہایت اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس پالیسی کی خوبی یہی ہے کہ اس میں عوامی شراکت کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ عوام کو با اختیار بنانے، شفافیت اور احتساب کو یقینی بنانے کے مواقع ہیں۔ مقامی کمیونٹی کے نمائندوں نے سیلاب سے متاثرہ اسکیموں کی بحالی کے ضمن میں فنڈ کے اجراء پر سی ڈی ایل ڈی اور ڈپٹی کمشنر چترال کا شکریہ ادا کیا اور اس ضمن میں کوششیں کرنے پر ضلعی حکومت اور بلدیاتی نمائندوں کے کردارکی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ اس پالیسی کے تحت SRSPکی شمولیت نے مقامی تنظیمات کو مضبوط بنایا ہے کیونکہ ایس آر ایس پی نہ صرف تنظیم سازی کر رہی ہے بلکہ تنظیمات کو بہترین تربیت ، آگاہی و راہنمائی فراہم کر نے کے ساتھ رابطہ کاری میں بھی معاونت کر رہی ہے جس سے مقامی تنظیمات کو بہت فائدہ پہنچ رہا ہے۔خواتین تنظیمات کے نمائندوں نے اس پالیسی کے تحت خواتین کے لئے 15فیصد فنڈ مختص کرنے کو اہم قرار دیتے ہوئے اسے خواتین کی ترقی کی جانب قدم قرار دیا۔ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ایس آر ایس پی ہیڈ آفس کے پروگرام آفیسر بہار احمد نے پروقار تقریب کے انعقاد اور مقامی کمیونٹی کی طرف سے سی ڈی ایل ڈی اسٹاف کے پرتپاک استقبال پر انکا شکریہ ادا کیا ۔ ا نہوں نے کہا کہ سی ڈی ایل ڈی پالیسی کی کامیابی کادارومدار فعال تنظیمات پر ہے اس لئے مقامی لوگوں کو چاہئے کہ وہ اپنی تنظیمات کو مزید فعال بنائیں تاکہ ترقے کے ثمرات سے استفادہ کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ چترال میں تنظیمات ویسے بھی اچھا کام کر رہے ہیں اور انہیں مزید فعال کرنے میں ایس آر ایس پی بھرپور معاونت فراہم کرے گی۔ تقریب سے ڈی پی ایم سوات مراد خان نے خطاب کرتے ہوئے چترال کے لوگوں کے خلوص اور محبت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے چترال اور اس علاقے کے لوگوں کی بڑی تعریفیں سنی تھیں مگر آج ہمارے سامنے یہ حقیقت واضح ہو گئی ہے کہ واقعی چترال کے لوگ نہایت ہی محبت کرنے والے اور قدردان ہیں۔ انہوں نے مقامی تنظیمات کی کارکردگی کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج کی یہ تقریب ہمارے لئے سیکھنے کا ایک اچھا موقع تھا اور جو کام چترال میں ہو رہا ہے ہماری کوشش ہوگی کہ دوسرے اضلاع میں بھی ایسا ہی کام کیا جائے۔ تقریب کے اختتام میں ایس آر ایس پی کے سنیئر اسٹاف نے نعت خوان بچیوں میں انعامات تقسیم کئے۔ اس سے قبل جب ایس آر ایس پی کے اسٹاف گرم چشمہ پہنچے تو مقامی کمینوٹیز کی طرف سے انکا پرتپاک استقبال کیا گیا ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔