وزیر اعظم چترال سے دلی محبت رکھتے ہیں ۔ اور اُن کی کوشش ہے ، کہ چترال کی پسماندگی کو دور کرکے اسے ترقیافتہ اضلاع کے برابر لایا جائے ۔امیر مقام

چترال ( نمائندہ چترال ایکسپریس ) وزیر اعظم کے مشیر امیر مقام وزیر اعظم کے مجوزہ دورے کے انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے پیر کے روز چترال پہنچ گئے ۔ چترال ایر پورٹ پر پاکستان مسلم لیگ ن ، آل پاکستان مسلم لیگ کے رہنماؤں اور کارکنوں نے اُن کا ستقبال کیا ۔ اس موقع پر ایم این اے چترال شہزادہ افتخارالدین بھی موجود تھے ۔ چترال ایر پورٹ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے امیر مقام نے کہا ۔ کہ وزیر اعظم 7ستمبر کو چترال کا دورہ کر رہے ہیں ۔ اور وہ وزیر اعظم کے دروے سے متعلق انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے چترال آئے ہیں ۔ وزیر اعظم چترال سے دلی محبت رکھتے ہیں ۔ اور اُن کی کوشش ہے ، کہ چترال کی پسماندگی کو دور کرکے اسے ترقیافتہ اضلاع کے برابر لایا جائے ۔ لواری ٹنل 28ارب روپے کا میگا پراجیکٹ ہے ۔ جس میں 20ارب روپے موجودہ وفاقی حکومت نے دی ہے ۔ وزیر اعظم چترال میں جاری منصوبوں کا جائزہ لیں گے اور مزید منصوبوں کا اعلان کریں گے ۔ انہوں نے کہا ، کہ لواری ٹنل انشا اللہ مارچ 2017تک مکمل ہو گا ۔ اور چترال کے لوگوں کو آمدورفت کی مشکلات سے نجات مل جائے گی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ہماری کوشش ہے کہ قوم کو کچھ دیں ۔ لیکن چند دوستوں کو یہ گوارا نہیں ۔ اُن کا یجنڈا ترقیاتی منصوبوں کو روکنا ہے ۔ کہ کہیں عوام کو سہولت مل جائے ۔ ہم عمران خان سے کہتے ہیں ۔ کہ کچھ کام کرو ۔ کیونکہ 2018کا الیکشن قریب ہے ۔ لیکن اُن کو کوئی نہیں سوجھتا ، وہ بدستور دھرنوں اور احتجاجوں کا راستہ اختیار کئے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ عمران خان کو گلگت بلتستان اور کشمیر الیکشن سے سبق حاصل کرنی چاہیے ۔ کہ اُسے ان احتجاج اور ادراتفری پیدا کرنے سے کچھ نہیں ملے گا ۔ امیر مقام نے کہا ۔ کہ چترال کے لوگوں کی ایک بڑی خوبی یہ ہے ۔ کہ یہ اپنے ہر مہمان کی مشترکہ طور پر استقبال کرتے ہیں ، اور اب بھی اگر چترال کے تمام سیاسی رہنماؤں نے وزیر اعظم کے مشترکہ استقبال کا فیصلہ کیا ہے ۔ تو یہ ان کی اچھی روایت ہے ۔ اور اس کے بہت اچھے نتائج چترال کیلئے نکلیں گے ۔ امیر مقام کے استقبال کیلئے ایم این اے چترال شہزادہ افتخارالدین ،ایم پی اے سلیم خان ، صدر پاکستان مسلم لیگ ن سید احمد ، صدر آل پاکستان مسلم لیگ شہزادہ خالد پرویز ، اور مختلف پارٹیوں کے رہنما ؤں اور کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی ۔ درین اثنا وزیر اعظم کی آمد کے حوالے سے تشکیل شدہ کمیٹیوں نے انتظامات کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ بدھ کے روز وزیر اعظم کی آمد پر چترال ایر پورٹ پر اُن کا شاندار استقبال کیا جائے گا ۔ جبکہ چیو پُل چترال سے پولوگراؤنڈ تک وزیر اعظم گھوڑوں پر سوار سکیورٹی کے دستوں کے ساتھ پولوگراؤنڈ آئیں گے ۔ چترال بازار کو خیر مقدمی بینروں اور جھنڈیوں سے سجایا جائے گا ۔ اور لوگ وزیر اعظم کا استقبال چترال پوگراؤنڈ میں کریں گے ۔ جہاں وزیر اعظم ایک عظم الشان جلسے سے خطاب کریں گے ۔ اس جلسے میں چترال کے تمام پارٹیوں سے وابستہ رہنما شرکت کریں گے ۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم چترال میں چترال تاجکستان شاہراہ کا اعلان کریں گے ۔ جو چترال سے دریائے آمو تک 178کلومیٹر کا فاصلہ ہے ۔ جبکہ سی پیک متبادل روٹ کا اعلان بھی متوقع ہے ۔ اس کے علاوہ چترال گرم چشمہ روڈ ، ایون بمبوریت روڈ ، چترال شندور روڈ اور چکدرہ چترال ایکسپریس وے کے اعلان شدہ منصوبوں کی توثیق کرتے ہوئے کام جلد مکمل کرنے کے احکامات دینے کی توقع کی جارہی ہے ۔ واضح رہے ۔ کہ وزیر اعظم نواز شریف کا چترال کا یہ تیسرادورہ ہے ۔ اس سے قبل انہوں نے گذشتہ سال سیلاب اور زلزلے کے موقع پر چترال کا دورہ کیا تھا ۔ اور متاثرین کو دو ارب اُنیس کروڑ روپے امداد کی مد میں دیے تھے ۔جو متاثرین میں تقسیم ہوئے ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔