ڈاکٹرنورالاسلام MS ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چترال بحال، ڈاکٹر فیض الملک فارغ …..پشاورہائی کورٹ کا حکم

پشاور (نمائندہ چترال ایکسپریس)آج پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس وقار احمد سیٹھ اورجسٹس مسرت ہلالی پرمشتمل ڈویژنل بنج نے ڈاکٹر نورالاسلام کوڈاکٹر فیض الملک کی جگہ ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال چترال بحال کر دیا ۔تفصیلات کے مطابق آٹھ جون 2015کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چترال کے ایم ایس ڈاکٹر نورالاسلام کو ہٹاکر ڈاکٹر فیض الملک کو ایم ایس مقرر کردیا گیا تھا جس کو پشاور ہائی کورٹ کے وکیل ممتاز قانون دان محب اللہ تریچوی ایڈووکیٹ نے آئین کے دفعہ99- 1(QUO WARRANTO)کے تحت رٹ پٹیشن میں چیلنج کیا تھا. جس میں سولہ قانونی سوالات اٹھائے گئے تھے ۔محب اللہ تریچوی ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ ڈاکٹر فیض الملک کی تقرری سیاسی بنیادوں پر ہوئی ہے جس سے ہسپتال کی ساکھ کوبری طرح نقصان پہنچاہے جبکہ ڈاکٹر نور الاسلام ایک ایماندار اصول پسند آفیسر ہے جبکہ صحت کے حوالے سے یہ چترال کاواحد ہسپتال ہے منگل کے روز پشاور ہائیکورٹ نے چترال کے ممتاز ماہر قانون محب اللہ تریچوی ایڈووکیٹ کی رٹ پیٹیشن پر فیصلہ سناتے ہوئے پشاور ہائی کورٹ کے ڈویژنل بینج جو کہ جسٹس وقار احمد سیٹھ اورجسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل تھا رٹ پٹیشن کو منظور کرتے ہوئے آٹھ جون کے نوٹیفیکیشن کو کالعدم قرار دے دیا ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔