آپ کو اردو آتی ہے

…………..محمد صابر ـــــــــ گولدور چترال

کافی عرصے بعد چترال کی سرزمین پر ایک عظیم وشان سیاسی جلسہ ہونے جا رہا تھا ـ  اس جلسے کی خاص بات وزیراعظم پاکستان کی اس جلسے میں آمد تھی ـ کئی دن کی بهاگ ڈور کے بعد انتظامات کو حتمی شکل دے  کر اب انتظار وزیراعظم صاحب ہی کاکیا جا رہا  تها ـ  بہر حال انتظار کی گھڑیاں تب ختم ہوئی جب جناب وزیراعظم  صاحب تشریف لائے ـ
عوام کا کافی رش جلسہ گاہ کی جانب جوق در جوق رواں دواں تهاـ ہر طرف وزیراعظم کی وا وا تهی ـ جلسہ گاه میں جم غفیر کرسیوں پر براجمان تھے ـ جلسہ گاه میں تا حد نگاه لوگ ہی لوگ نظر آتے تھے ـ
بہرحال پروگرام حسب روایت تلاوت قرآن پاک سے شروع ہوئی ـ یکہ بعد دیگرے مقررین و حاضرین نے اپنے اپنے خطابات کیے ـ اب باری جناب وزیراعظم صاحب کی تھی ـ باقاعده وزیراعظم صاحب کو دعوت خطاب دیا گیا ـ محترم وزیر اعظم پاکستان نے  اپنا خطاب شروع کیا ـ میاں صاحب نے چند ہی جملے بولے تھے کہ اچانک عوام کے ہجوم کی جانب مخاطب ہوتے ہوئے فرمانے لگےـ  (آپ کو اردو آتی ہےـ جن جن کو اردو آتی ہے ہاتھ اوپر کریں ـ سب کے سب نے ہاتھ اٹھا دئیے ـ پھر میاں صاحب نے تالیاں بجا کرفرمایاـ میری طرح تالیاں بجائیں ـ)
پھر میاں صاحب نے ترقیاتی کاموں کی منظوری دی ـ
جن میں لواری ٹنل کی تکمیل ، چترال میں یونیورسٹی کا قیام، 250 بستروں پر مشتمل جدید ہسپتال کا قیام، چکدره موتروے، گولین گول ہائڈرو پاور پراجکٹ سے چترال شہر کو بجلی کی فراہی، لوکل گورنمنٹ کو 20 کڑوڑ روپے کے فنڈزجاری  اور گرم چشمہ، بمبوریت، تورکہو اور شندور روڈ وغیرہ وغیرہ ـ
محترم میاں صاحب آپ کو ایک زبردست موقع ملا تھا ـ سیاسی پائنٹ سکورنگ کا مگر آ پ سے غلطی ہوئی  اور آپ نے موقع گنوا دیاـ  تاہم آپ کو کوئی فرق بھی نہیں پڑتا ویسی بھی اب تک آپ کا ووٹ بنک بھی نہیں ہے چترال میں ـ اگر آپ کا ووٹ بنک بن بھی گیا تو آپ کو اس کی خاطر خواه ضرورت بھی نہیں ہےـ جو کہ آپ نے خود آج فرمایا ـ آپ ووٹ لینے نہیں آئے بلکہ خدمت کرنے آئے ہیں ـ

وزیر اعظم پاکستان جناب میاں محمد نواز شریف صاحب چند گزارشات آپ کے پیش خدمت ہیں ـ
ہم چترال آمد پر آپ کے تہہ دل سے مشکور ہیں ـ  یقینا آپ چترال میں دلچسپی لیتے ہیں ـ جس کا ثبوت آ پ کا دورہ چترال ہے ـ مگر کیا آپ کوعلم نہیں ہے کہ اردو پاکستان کی قومی زبان ہےـ آپ کیا سمجھ رہے تھے ـ آج یہ جو عوام آئی تھی ـ کیا وہ آپ کا سرکس دیکھنے آئی تهی  ـ کیاچترال پولو گرائونڈ میں کوئی میلہ لگا تھا ـ بلاشبہ نہیں ـ یہ لوگ با شعور اور پڑھے لکھے ہیں ـ یہ آپ کی تقریر سننے آئے تھے ـ کیا یہ لوگ آپ کو کوئی اور مخلوق لگ رہے تھے  ـ آپ بلوچستان بھی جاتے ہیں ـ آپ سندھ بھی جاتے ہیں ـ کیا آپ نے کبھی ان سے بھی پوچھا ہے ـ آپ کو اردو آتی ہے ـ
آپ کی اطلاع کے لئے عرض ہے کہ چترالی عوام نہایت شریف سادہ اور حساس طبع کے مالک لوگ ہیں ـ ہم اردو جانتے بھی ہیں اور  بولتے بهی ہے اور ساتھ ساتھ انگریزی بھی بول لیتے ہیں ـ
چترال میں شرح خواندگی صوبہ خیبر پختونخواہ  کے باقی اضلاع سے بہتر اور  کافی آگے ہےـ
آئندہ کےلیے آپ کو چاہئے کہ پہلے سے لکھے تقاریر پڑھا کریں ـ تاکہ آپ کو مزید شرمندگی اٹھانی نا پڑےـ
بہرحال! چترال  کے عوام بھی  براه مہربانی ایک معمولی سی بات کا پتنگڑ نا بنائیں اور اپنی زندہ دلی کا  مظاہرہ کرتے ہوئے  ایک چهوٹی سے بات کو نا اچهالیں ـ  اس بات کو نظر انداز کرینگےـ اور یقینا وزیر اعظم صاحب نے چترال کی فلاح و بہبود کےلیے جو میگا پراجکٹ جیسا کہ تعلیم، صحت،بجلی اور روڈز کا اعلان کیا ہے ـ  ان کی اس خدمت کی قدر  کریں ـ  اور آپ کی حکومت کے ضلع چترال کےلیے ترقیاتی کاموں کی تعریف اور شکریہ بھی ادا کریںنگے ـ انشاءاللہ
ہم اپنا ووٹ سیاسی پارٹی کو کیوں دیتے ہیں ـ اس لیے کہ وه ہمیں معیاری تعلیم دے جدید سہولیات سے آراستہ ہسپتال دےـ ملک میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کرے اور ملک سے بے روز گاری کا خاتمہ کریں ـ آج نے جو ترقیاتی کام چترال کے لیے منظور کیے ہیں ہم بحیثیت چترالی قوم آپ کی خدمات کو سراہتے ہیں  ـ اور امید رکھتے ہیں کہ  مستقبل میں بھی آپ چترال کی تعمیرو ترقی اپنا کردار نبھائیں گےـ

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔