چترال میں سیاحت کو فروغ دیے بغیر معاشی استحکام کا خواب شرمندۂ تعبیر نہیں ہو سکتا۔ڈپٹی کمشنر چترال اُسامہ احمد وڑائچ

چترال ( محکم الدین ) ڈپٹی کمشنر چترال اُسامہ احمد وڑائچ نے کہا ہے ۔ کہ چترال میں سیاحت کو فروغ دیے بغیر معاشی استحکام کا خواب شرمندۂ تعبیر نہیں ہو سکتا ۔ کالاش وادیوں میں سیاحتی آمدنی کے بے پناہ مواقع موجود ہیں ۔ لیکن ضرورت اس امر کی ہے ۔ کہ اُن سے استفادہ کرکے علاقے کے لوگوں کو معاشی تنگدستی سے نجات دلائی جائے ۔ اور میری کوشش ہے کہ ایسا مربوط حکمت عملی ترتیب دی جائے ۔ کہ وادیوں کے اس کلچر کو زندہ رکھنے کیلئے ملکی اور بیرونی سیاح مفت میں تفریح کا لطف اُٹھانے کی بجائے مالی تعاون کریں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں گذشتہ روز کالاش ویلی رمبور میں مقامی کالاش اور مسلم کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما رحمت غازی ، ممبر ڈسٹرکٹ کونسل چترال رحمت الہی ، منیجر اے وی ڈی پی وزیر زادہ ، سٹینو گرافر ظاہر شاہ کے علاوہ ناظمین ، کونسلرز و مسلم اور کالاش مردو خواتین کی بہت بڑی تعداد موجود تھی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ٹورزم کو لوگوں کے معاش سے لنک کرنا وقت کی ضرورت ہے ۔ اور ہم ویلج ناظمین اور مقامی کمیونٹی کے مشورے اور تعاون سے ایسے اقدامات کریں گے ۔ جس سے لوگوں کی آمدنی میں اضافہ ہو ، ملکی سیاح زیادہ سے زیادہ اان وادیوں میں آئیں ۔ اور مقامی ثقافت سے لطف اندوز ہو کر سیاح ٹکٹ کی صورت میں مالی تعاون کریں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ کالاش قبیلے کے تہوار آمدنی کے بہت بڑ ے ذرائع ہیں ۔ ان سے بھاری آمدنی ہو سکتی ہے ۔ جن سے کمیونٹی کے کئی مسائل حل کئے جا سکتے ہیں ۔ انہوں نے اس ا مر پر انتہائی خوشی کا اظہار کیا ۔ کہ کالاش اور مسلم کمیونٹی کے لوگ انتہائی محبت اور بھائی چارے کے ماحول میں زندگی گزار رہے ہیں ۔ اور یہی ان وادیوں کا حسن ہے ۔ مسلمانوں کی طرف سے کالاش قبیلے کے تہواروں کو سپورٹ کرنا نہ صرف خو ش آیند ہے ۔بلکہ دوسرے علاقے کے لوگوں کیلئے ایک مثال ہے ۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا ، میں پہلی مرتبہ رمبور ویلی کی وزٹ کر رہا ہوں ۔ مجھے اس علاقے کی مشکلات کا اصل اندازہ یہاں آکر ہوا ۔ لوگ یقیناًبہت زیادہ تکلیف میں زندگی گزار رہے ہیں ۔ لیکن میں یہاں آنے سے پہلے بھی اس علاقے کے مسائل غافل نہیں رہا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ پی ڈی ایم اے نے بحالی کے منصوبوں کے حوالے سے جو لسٹ ہمیں دیا تھا ۔ ہم نے آپ کی مشکلات کو پیش نظر رکھ کر لسٹ کو واپس کرکے یہاں کے کئی منصوبے اس میں شامل کئے ۔ جن میں سے ایک گمبیاک پُل ہے ۔ جس کا افتتاح آج کر دیا گیا ۔ اور یہ کام آپ کی نشاندہی کی بنیاد پر ہو رہے ہیں ۔ کیونکہ حکومت نچلی سطح پر عوام کی ضرورت ،مشاورت اور نشاندہی شدہ منصوبوں کو اہمیت دیتی ہے ۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا ۔ مجھے وادی کے لوگوں کی مشکلات کا احساس ہے یہی وجہ ہے کہ میں نے وادی رمبور کی ایک ارب روپے مالیت کے قانونی طور پر کٹائی شدہ عمارتی لکٹری کی ٹرانسپورٹیشن کا حکم دیا ۔ جن کی ٹرانسپورٹیشن بعض ہٹ دھرم لوگوں کی وجہ سے روک دی گئی تھی ۔ ڈپٹی کمشنر نے لوگوں کو یقین دلایا ، کہ گمبیاک پُل جلد مکمل ہو گا ۔ اور رمبور سڑک کے بعض زیادہ خطر ناک حصوں کی تعمیر کی کو شش کی جائے گی ۔ انہوں نے 2012میں سیلاب سے متاثرہ رمبور پرائمری سکول کی بحالی کا بھی وعدہ کیا ۔ ڈپٹی کمشنر نے صوبائی حکومت کی طرف سے رمبور کی کالاش کمیونٹی کیلئے صوبائی حکومت کی طرف سے 64لاکھ روپے کی مالیت کے تین جریب زمین برائے کالاش قبرستان کے کاغذات کالاش کمیونٹی کے رہنما شیر زادہ کے حوالے کی ۔ اس موقع پر پی ٹی آئی کے رہنما رحمت غازی نے اپنے خطاب میں کا لاش کمیونٹی کے مسائل کی طرف توجہ دینے پر صوبائی حکومت اور ڈپٹی کمشنر کا شکریہ ادا کیا ۔ اور کہا ۔ کہ کا لاش کمیونٹی کے کئی مسائل کے حوالے سے میں نے منیجر اے وی ڈی پی وزیر زادہ کو لے کر چیف منسٹر سے ملاقات کی ہے ۔ اور میری کوشش ہے ۔ کہ یہاں کے مسائل زیادہ سے زیادہ حل ہوں۔ انہوں نے کالاش وادیوں کیلئے کام کرنے پر اے وی ڈی پی کی کو ششوں کو سراہا ۔ منیجر اے وی ڈی پی وزیر زادہ نے اپنے خطاب میں کنسرن ورلڈ وائٹ کے مالی تعاون سے 35لاکھ روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے گمبیاک پُل کے سلسلے میں ذاتی دلچسپی لینے پر ڈپٹی کمشنر چترال اُسامہ احمد وڑائچ کا شکریہ دا کیا ۔ اور یقین دلایا کہ اے وی ڈی پی تین مہینے کے مختصر عرصے میں یہ پُل تیار کرکے کمیونٹی کو حوالے کرے گا ۔ انہوں نے کہا ، کہ قبرستان کا خاتمہ کالاش کمیونٹی کیلئے مسئلہ بنا ہوا تھا ۔ جسے ڈپٹی کمشنر چترال اُسامہ احمد وڑائچ، رہنما پی ٹی آئی رحمت غازی اور انجہانی سابق اقلیتی مشیر سورن سنگھ کی ذاتی دلچسپی کی وجہ سے صوبائی حکومت نے حل کر دیا ہے ۔ وزیر زادہ نے کہا ۔ کہ اے وی ڈی پی نے ایریگیشن چینل ، آبنوشی سکیمیں ، حفاظتی پشتے ، سنٹیشن، پُلیں اور رابطہ سڑکیں تعمیر کرکے لوگوں کو کئی سہولیات فراہم کی اور اس میں ضلعی انتظامیہ نے ہر قدم پر اُن کی مدد کی ہے ۔ جس کیلئے وہ ڈپٹی کمشنر اود دیگر سرکاری اداروں کے آفیسران کے شکرگزار ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ کا لاش کمیونٹی کی تہذیب و ثقافت مسلمان برادری کی وجہ سے زندہ ہے ۔ اور یہ بھائی چارہ امن آشتی کا ماحول چترال کے علاوہ دنیا کے کسی بھی کونے میں ملنا ممکن نہیں ۔ وزیر زادہ نے کالاش قاضیوں کے سالانہ اعزازیہ کو بڑھانے کا بھی مطالبہ کیا ۔ قبل ازین جب ڈپٹی کمشنر رمبور ویلی پہنچے تو اُن کا شاندار استقبال کیا گیا ۔ کالاش خواتین نے روایتی ہار اور برزنگی و سیف اللہ جان چیرمین اے وی ڈی پی نے انہیں روایتی چوغے پہنائے ۔ اور خوش آمدید کہا ۔ ڈپٹی کمشنر چترال اُسامہ احمد وڑائچ رمبور جانے سے پہلے ایون اینڈ ویلیز ڈویلپمنٹ پروگرام ( اے وی ڈی پی ) کے آفس کا دورہ کیا ۔ اس موقع پر منیجر اے وی ڈی پی نے ادارے کی سرگرمیوں سے متعلق مختصر بریفنگ دی ۔ اور بتایا ۔ کہ ایل ایس او نے اب تک تقریبا بارہ کروڑ روپے کے ترقیاتی منصوبے مکمل کئے ہیں ۔ جبکہ مزید کام جاری ہیں ، بعد آزان ڈی سیُ اسامہ نے دوباژ کے مقام پر زیر تعمیر پُل کا جائزہ لیا ۔ اور اطمینان کا اظہار کیا ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔