دروش ہسپتال میں ایمبولنس کی عدم دستیابی کی وجہ سے عوام پریشان

دروش (نمائندہ چترال ایکسپریس) تقریباً ایک لاکھ کی آبادی والے تحصیل دروش کے واحد طبی مرکز میں ایمبولنس کی عدم دستیا بی کی وجہ سے مریضوں اور ان کے لواحقین کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال میں ایک پرانی ایمبولنس گاڑی موجود ہے جوکہ اپنی عمر پوری کر چکی ہے اور کسی بھی صورت قابل استعمال نہیں۔بار ہا اعلانات کرنے کے باوجود ہسپتال ہذا کو ایمبولنس گاڑی مہیا نہیں کی جارہی ۔ ایم پی اے بی بی فوزیہ نے اپنے پہلے دورہ کے موقع پر ایمبولنس گاڑی فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا مگر ابھی تک اس پر عملدرآمد نہیں ہوا جسکی وجہ سے عوامی سطح پر سخت نا پسندیدگی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ ایک طرف صوبائی حکومت صحت کے شعبے میں انقلابی اقدامات کا دعویٰ کر رہی ہے مگر دوسری طرف ہسپتالوں میں لازمی سہولیات دستیاب نہ ہونا لمحہ فکریہ ہے۔ پی ٹی آئی کے سرگرم کارکن و جنرل کونسلر سمیع اللہ ثمین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا کہ ٹی ایچ کیوہسپتال کی حالت بہتر نہیں ہوپارہی جسکی وجہ سے عوامی سطح پر شرمندگی کا سا منا کر نا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں بجلی کا نظام بھی درست نہیں اور اس ہسپتال کے لئے بڑے جنریٹر کی فراہمی کیساتھ ساتھ پٹرول کیلئے معقول فنڈ جاری کیا جائے۔ انہوں نے ایم پی اے بی بی فوزیہ کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں پہلے اعلان نہیں کرنا چاہئے تھا اور اگر اعلان کیا ہے تو اسے پورا کریں۔ دروش کے عوامی حلقوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ دروش ایک حساس علاقہ ہے اور یہاں کے ہسپتال کی یہ حالت زار باعث افسوس ہے۔ لہذا حکومت اس جانب خصوصی توجہ دیکر ہسپتال کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔