پشاور ہائیکورٹ نے ڈی ایچ او چترال کے دو سالہ ڈپلومہ کی بنیاد پر کلینکل ٹیکنیشن فارمیسی کی بھرتیاں روک دی

پشاور (نمائندہ چترال ایکسپریس )پشاور ہائیکورٹ نے ڈی ایچ او چترال کے دو سالہ ڈپلومہ کی بنیاد پر کلینکل ٹیکنیشن فارمیسی کی بھرتیاں روک دی ہے۔ تفصلات کے مطابق پشاور ہائیکور ٹ کے جسٹس روح الامین چمکنی اور جسٹس سید اختر شاہ پر مشتمل دو رکنی ڈویژنل بینچ نے محب اللہ تریچوی ایڈووکیٹ کی طرف سے دائر کردہ رٹ پٹیشن پر حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر چترال کو کلینکل ٹیکنیشن فارمیسی (ڈسپنسر ) کے دوسالہ ڈپلومہ کی بنیاد پر بھرتیاں کر نے سے روک دیا ہے ۔محب اللہ تریچوی ایڈوکیٹ نے کلینکل ٹیکنیشن فارمیسی ایک سالہ کورس پر مشتمل ڈپلومہ کی بنیاد پر ڈسپنسر بھرتی نہ کرنے کے خلاف پشاور ہائیکورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کر رکھا تھا جس میں بارہ قانونی نکات اٹھائے گئے تھے۔سماعت مکمل ہونے پر عدالت نے سیکرٹری ہیلتھKPK اور ڈائریکٹر ہیلتھ KPK سے جواب طلب کرتے ہوئے ڈی ایچ او چترال کو دو سالہ ڈپومہ کی بنیاد پر ڈسپنسر بھرتی کرنے سے روک دیا ہے یاد رہے اب تک ایک سالہ ڈپومہ کی بنیاد پر بھرتیاں ہوتی رہی اس سے قبل 26 افراد کو انٹری ٹیسٹ پاس کرنے کے بعد ایک سالہ ڈپلومہ کی بنیاد پر انٹرویو سے روک دیا گیا تھا ۔جس کے خلاف چترال کے ممتاز قانون دان محب اللہ تریچوی ایڈوکیٹ نے پشاور ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کردی ۔سماعت مکمل ہونے پر عدالت نے حکم امتناعی جاری کردی۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔