قاری فیض اللہ چترالی کی طرف سے میٹرک کے نمایاں پوزیشن ہولڈر طلباو طالبات میں نقد انعامات اور اقراء ایوارڈ تقسیم

چترال ( نمائندہ چترال ایکسپریس ) چترال کے معروف سماجی و مذہبی شخصیت قاری فیض اللہ چترالی کی طرف سے گزشتہ سالوں کی طرح اس سال بھی میٹرک کے نمایاں پوزیشن ہولڈر طلباو طالبات میں نقد انعامات اور اقراء ایوارڈ تقسیم کئے گئے ۔ اس سلسلے میں ایک پرونق تقریب گورنمنٹ سنٹیل ماڈل ہائی سکول بوائزچترال کے ہال میں منعقد ہوئی ۔ جس کے مہمان خصوصی اسپیکر ڈسٹرکٹ اسمبلی مولانا عبد الشکور اور صدر محفل ڈپٹی ڈی ای او احسان اللہ تھے۔ تقریب سے مہمان خصوصی اور صدر محفل کے علاوہ سابق ایم پی اے مولانا عبد الرحمن ، تحصیل ناظم محمد الیاس ، قاری فیض اللہ کے معتمد خاص خطیب مولاناخلیق الزمان کے علاوہ دیگر نے بھی خطاب کیا۔ مقرریں نے قاری فیض اللہ کی سماجی خدمات کو شاندار الفاظ میں سراہا ۔ انھوں نے کہا کہ قاری نہ صرف طلباو طالبات کی حوصلہ افزائی کیلئے سالانہ نقد انعامات و شیلڈ دے رہا ہے ۔ بلکہ زلزلہ و سیلاب متاثرین کے ساتھ اب تک کروڑوں روپے کے امداد پہنچا چکے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ قاری فیض اللہ نے متاثرین میں نہ صرف امداد پہنچایا بلکہ کسی بھی سرکاری ادارہ یا این جی اوز سے پہلے ہر متاثرہ شخص تک امداد پہنچانے میں پیش پیش رہے ۔ مہمان خصوصی نے کہاکہ ہم عصری علوم کے ہرگز مخالف نہیں مگر وقت کا تقاضایہ ہے کہ عصری علوم کے ساتھ دینی علوم بھی حاصل کئے جا ئیں۔ انھوں نے طلباء پرزور دیتے ہوئے کہا کہ بہتر تعلیم حاصل کریں تاکہ مقابلے کے اس دور میں کسی سے پیچھے نہیں رہیں۔ مولانا عبدالشکور نے ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کی طر ف سے ہونہار طلباو طالبات کیلئے سکالر شپ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بہترین نتائج دیکھانے والے اسٹوڈنٹس کو سکالر شپ دئے جائیں گے۔
صدر محفل نے ا س موقع پر کہا کہ سکولوں کی کارکردگی کی وجہ سے چترال ضلعے کو صوبے میں دوسرا نمبر دیا گیا ہے۔ اورصوبائی حکومت نے بہترین کارکردگی پر چترال کے چھ فیمل اور 13میل سکولوں کو انعامات کیلئے منتخب کیا ہے۔ انھوں نے نمایاں کارکردگی دیکھانے والے طلباو طالبات اور ان کے اساتذہ کو مبارکباد دی۔اس سے قبل خطاب کرتے ہوئے خطیب خلیق الزمان نے کہا کہ قاری فیض اللہ نے چترال کے طلباو طالبات میں مقابلے کا رجحان پیدا کرنے اور ان کو ملک کے دوسرے ضلعوں کے طلباء کے برابر لانے کیلئے 2003ء سے انعامات کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جوآج بھی جاری ہے۔ اور آئندہ کیلئے بھی جاری رہیگا۔ انھوں نے بتایا کہ گزشتہ سال کی سیلاب اور زلزلہ متاثرین تک کروڑوں روپے کے امداد سب سے پہلے پہنچائے گئے۔ اور وہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ خطیب نے مذید کہا کہ قاری فیض اللہ نے اس سال چترال سے 15یتیم بچوں کی اسلام آباد میں پرورش کا بیڑا بھی اُٹھایا ہے ۔ ان تمام پندرہ بچوں کی اخراجات قاری برداشت کریگا۔
پروگرام کے اخر میں اس سال کے میٹر ک امتحان میں ضلعے بھر کے ٹاپ تھری سرکاری اور پرائیویٹ سکولو ں کے طلباو طالبات کو الگ الگ اقراء ایوار ڈ کے ساتھ اول پوزیشن کو چالیس ہزار ، دوسری پوزیشن کو تیس ہزار اورتیسری پوزیشن کو بیس ہزار نقد انعام سے بھی نواز ا گیا ۔ جبکہ کالاش کمیونٹی سے سب زیادہ نمبر لینے والے طالبہ کو دس ہزار نقد انعام دیاگیا۔ اور کل دو لاکھ روپے کے انعامات تقسیم کئے گئے۔ انعام اور شیلڈ وصول کرنے والے گورنمنٹ سکولوں کے طلبا ء میں زبیر احمد ہائیر سکینڈری سکول موری لشٹ نے 952نمبر لیکر پہلی، شہناز احمد گورنمنٹ گرلز ہائی سکول ریشن 933نمبروں کے ساتھ دوسری اور اسی سکول کے محسنہ بی بی نے 930نمبر وں کے ساتھ تیسرا انعام وصول کیا۔ اسی طرح پرائیویٹ سکولوں میں بروز پبلک سکول کے نصیر احمد نے 1001نمبروں کے ساتھ ضلع بھر میں ٹاپ پوزیشن ، مختار احمد فرنٹےئر کور پبلک سکول چترال 988نمبروں کے ساتھ دوسری اور شیما سید جلال دی لینگ لینڈ سکول اینڈ کالج 982نمبروں کے ساتھ تیسری پوزیشن کا انعام اور شیلڈ وصول کیا۔ جبکہ کالاش کمیونٹی میں سے سب سے زیادہ نمبر823 نمبرحاصل کرنے پر گل سحر گورنمنٹ ہائی سکول بمبوریت کو اقراء ایوارڈ کے ساتھ دس ہزار نقد انعام بھی دی گئی ۔ اور اسی طرح گورنمنٹ سنٹینیل ماڈل سکول چترال میں سب سے زیادہ 884 نمبرلینے والے طالب علم نصیر اللہ کو بھی شیلڈ اور نقد انعام سے نواز ا گیا۔جبکہ بہترین کارکردگی پر مذکورہ سکولو ں اور پرنسپلز کو بھی اعزازی شیلڈ دئیے گئے۔ انعامات مہمان خصوصی مولانا عبد الشکور، صدمحفل احسان اللہ، ڈائریکٹر علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی رفیع اللہ، پرنسپل کمال الدین، مولانا عبد الرحمن، تحصیل ناظم محمد الیاس، مولانا خلیق الزمان، اے ڈی او محمود غزنوی و دیگر نے تقسیم کی ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔