ایس آر ایس پی کے غربت مکاؤ پراجیکٹ (پی پی آر) کے تحت دروش میں منعقدہ یوتھ فیسٹول اختتام پذیر

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس) ایس آر ایس پی کے غربت مکاؤ پراجیکٹ (پی پی آر) کے تحت دروش میں منعقدہ یوتھ فیسٹول اتوار کے روز اختتام پذیر ہوگئی جس میں ڈپٹی کمشنر چترال اسامہ احمد وڑائچ نے جیتنے والی سپورٹس ٹیموں اور بہترین کارکردگی کا مظاہر ہ کرنے والے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کی۔ ایک ہفتے تک جاری رہنے والی اس فیسٹول میں فٹ بال کے مقابلوں میں اٹھارہ ٹیموں نے حصہ لیا اور فائنل میچ میں دروش کے پھوٹینیاندہ کی ٹیم نے ایک سنسنی خیز مقابلے کے بعد اڑیان ٹیم کو ایک گول سے ہراکر فاتح قرار پائے۔ دروش اور اس کے اطراف سے آئے ہوئے ہزاروں تماشائیوں سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر اسامہ احمد وڑائچ نے کہاکہ چترال کے نوجوانوں میں سپورٹس کے حوالے سے ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے اور ان کو کھیلوں کے میدان سمیت دوسرے مواقع اگر فراہم کئے جاتے رہیں تو وہ اپنی صلاحیتوں کا لوہا منواسکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کھیلوں کے حوالے ان کا شروع دن سے ہی یہ کوشش رہی ہے کہ ذیادہ سے ذیادہ سہولیات کی فراہمی یقینی ہو ۔ انہوں نے دروش کے پولو گراونڈ اور کرنل مراد خان اسٹیڈیم کی خصوصی مرمت کرنے اور دروش میں ڈسٹرکٹ فٹ بال ٹورنامنٹ منعقد کرنے کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہاکہ دروش میں چترال کے طرز پر ایک فیملی پارک تعمیر کی جائے گی جبکہ تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال دروش کی بہتری کے لئے 5ملین روپے کا خصوصی پراجیکٹ شروع کرنے کے علاوہ ایک جدید ایمبولنس وین بھی فراہم کی جارہی ہے ۔ اس سے قبل پی پی آر کے پراجیکٹ منیجر صلاح الدین نے فیسٹول کے انعقاد کے سلسلے میں تعاون کرنے پر چترال سکاوٹس کے کمانڈنٹ سمیت دوسرے اداروں اور دروش کے عوام کا شکریہ ادا کیا۔ معروف عالم دین قار ی جمال عبدالناصر نے کہاکہ ایس آر ایس پی ایک غیر متنازعہ ادار ہ ہے جس کی کارکردگی سے سب مطمئن ہیں اور یہ دیہی ترقی سے لے کر نوجوانوں کو کھیلوں کے مواقع کی فراہمی تک سرگرمیوں میں مصروف ہے ۔ انہو ں نے عوامی مطالبے کے حوالے سے کہاکہ چترال کا موجودہ ڈپٹی کمشنر کی تعیناتی پی ٹی آئی حکومت کا ایک اہم کام ہے کیونکہ اسامہ احمد وڑائچ نے چترال کی تاریخ میں کئی انقلابی قدم اٹھائے ہیں جوکہ ان کی قابلیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے ہزاروں تماشائیوں کی تالیوں کی گونج میں مطالبہ کیاکہ موجودہ ڈی۔ سی چترال کا تبادلہ کسی صورت میں نہ کیا جائے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔