آغاخان ہیلتھ سروس پاکستان چترال کے زیرنگرانی کام کرنے والی (سی اے ایچ ایس ایس )پراجیکٹ کی طرف سے چترال کے مختلف علاقوں میں دماغی صحت کا عالمی دن منایا گیا

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس)آغاخان ہیلتھ سروس پاکستان چترال کے زیرنگرانی کام کرنے سنٹرل ایشیاء ہیلتھ سسٹم اسٹرتھینگ(سی اے ایچ ایس ایس )پراجیکٹ کے زیرتعاون معدے،بلڈپریشر،یرقان،بچے اورماں کی صحت کے حوالے سے لاسپور،پرواگ،بگوشٹ گرم چشمہ،مدکلشٹ،سہت موڑکہواوراویرک گرم چشمہ سمینار منعقدکیاگیااوردماغی صحت کا عالمی دن منایا گیا۔اس موقع پر سنٹرل ایشیاء ہیلتھ سسٹم اسٹرتھینگ(سی اے ایچ ایس ایس )پراجیکٹ کے سوشل آرگنائزسجاد زرین،ڈاکٹرشبیراحمدڈی ایچ کیوہسپتال چترال،ڈاکٹرنسیم اورسیکالوجیٹ ڈاکٹرمس شازیہ نے کہاکہ آغاخان ہیلتھ سروس پاکستان چترال کے زیرنگرانی کام کرنے(سی اے ایچ ایس ایس )پراجیکٹ چترال کے دوردرازپسماندہ علاقوں میں بنیادی صحت عامہ کے حوالے سے کمیونٹی کوگھرگھر پیغام دیتے ہیں ۔جس سے دیہاتی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کوبہت فائد ئے ہوتے ہیں ۔اورساتھ ہی چترال کے سرکاری اورغیرسرکاری ہسپتالوں کومعیاری آلات دیگرسامان بھی فراہم کرتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ مشہور زما نہ ضرب المثل ہے کہ’’ جان ہے تو جہاں ہے ’’ اچھی صحت سے ہی تعلیم اور دیگر معاملات زندگی کو چلایا جا سکتا ہے پاکستان کی تقریبا 70فیصد آبادی دیہاتوں پر مشتمل ہے جہاں صحت کی بنیادی سہولتیں نہ ہونے کے برابر ہیں علاوہ ازیں غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والے گھرانوں کی بھی اکثریت ہے۔جنہیں علاج تک کی سہولت میسر نہیں آئے روز وہ جان لیوا اور خطرناک بیماریوں میں مبتلا ہو کر زندگی اورموت کی کشمکش میں رہتے ہیں۔ ایسی صورت حال میں معیشت کا معاملہ ہو یا صحت و تعلیم کا عوام کسی مسیحا کے انتظار میں رہتی ہے۔اس حوالے سے عوام کواگاہی دینے کی بہت ضرورت ہے۔انہوں نے دماغی صحت کے عالمی دن کے حوالے سے لیکچردیتے ہوئے کہاکہ اس دن کو منانے کا مقصد دماغی عارضے میں مبتلا افراد کی طرف توجہ دینا ہے ۔اور دماغ انسانی جسم کا ایک اہم ترین جزو ہے جس کا متوازن رہنا صحت مند زندگی کیلئے ضروری ہے۔ ذہنی وجسمانی طور پر صحت مند انسان ہی معاشرہ کی بھلائی کیلئے بہترین صلاحیتوں کو بروئے کار لاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا قانون فطرت سے ہٹ کر زندگی گزارنے سے بھی ذہنی امراض لاحق ہونے کا خدشہ ہوتا ہے لہٰذا ہم سب کوفطرت کے مطابق زندگی بسر کرنے کی سعی کرنی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ ماں اوربچے کی صحت سے ہی صحت مندمعاشرہ جنم لیتی ہے اس لئے بیماریوں پرحفاظتی اقدامات سے ہی قابوپایاجاسکتاہے۔ ماں اوربچے کے ہفتے کے دوران لیڈی ہیلتھ ورکرزگھرگھراورگاؤں گاؤں جاکرحاملہ خواتین اوردوسے پانچ سال تک کے بچوں کوتشنج سے بچاؤکے ٹیکے لگائیں گی ۔اگر ماں کی صحت اچھی ہوگی توصحت مندمعاشرہ پروان چڑھے گا۔ طبی لحاظ سے بھی بچے کے پیدا ہونے کے بعد ماں کا جسم اپنی اصل حالت میں اسی صورت میں تیزی سے واپس آتا ہے جب وہ بچے کو اپنا دودھ پلائے اور فطری تقاضوں کو پورا کرے۔انہوں نے کہاکہ جس طرح لوگ اپنے شوگراور بلڈپریشر کوچیک کرواتے رہتے ہیں اسی طرح انہیں چاہیے کہ وہ کبھی کبھی یرقان کاچیک اپ کروالیاکریں ۔یہ انسانی جگرکامرض ہے جس کی علامت آنکھوں کاپیلاپن ہے اس کاوائرس کئی قسم کاہوتاہے انہوں نے کہاکہ یرقان ایک ایسی بیماری ہے جو کہ بہت ہی خطرناک ہو سکتی ہے
اگر اس کا علاج بروقت نہ کیا جائے تو یہ بڑھ سکتی ہے اور آپ کو موت کے منہ میں دھکیل سکتی ہے اور یہ بیماری گرم چیزیں کھانے سے ہوتی ہے اور اس کے علاوہ گندا پانی پینے سے ہوتی ہے یا خون میں انفیکشن کی وجہ سے ہوتی ہے اس بیماری میں انسان کو نیند بھی زیادہ آتی ہے اور انسان کا جسم نڈھال ہو جاتا ہے اور کوئی بھی چیز کھائے جیسے روٹی سالن تو اس سے انسان کے جسم میں گرمائش محسوس ہوتی ہے ہڈیاں بھی درد کرتی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ جب انسان اپنی غلطی ،غفلت اورمسائل کی وجہ سے ان اعضاء اورجسم کی ضروریات کے مطابق ان کاخیال نہیں رکھتاتوپریشانیاں اوربیماریاں جنم لیتی ہے ۔معدہ انسانی جسم کاایک اہم حصہ ہے انسانی جسم میں توانائی ،حرکت اورنشونماکی بنیادیں اسی میں ہوتی ہیں انسان چوکچھ کھاتاہے ،اسے کھاکرچبانا،ہضم کرنااورپھرسے جسم انسانی کاحصہ بتانایہ سب کام معدہ اوراس کے معاون اعضاہی کرتے ہیں خوارک ہضم کرنے میں لعاب کااہم کردارہوتاہے۔انہوں نے کہاکہ معدہ کی بیماریوں کی وجہ سے انسان کاپوراجسم متاثرہوتاہے اورمزیدکتنی بیماریوں کے اسباب پیدا ہوتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ بلڈپریشر کو ایک عوامی بیماری کہا جاتا ہے۔اس مرض کو خاموش قاتل بھی کہا جاتا ہے، جو آہستہ آہستہ جسم کو مختلف امراض کا شکار کرکے موت کی جانب لے جاتا ہے کیونکہ اس عارضے کا تعلق ان افراد کی عمروں سے ہے۔ بلند فشار خون قلبی بیماریوں کی بنیادی وجہ ثابت ہوتا ہے۔دل ایک مخصوص وقفے سے دھڑکتا ہے اور ہر دھڑکن کے ساتھ خون کی شریانوں کے ذریعے جسم کو آکسیجن فراہم کرتا ہے۔ خون کی ہر نالی سکڑنے یا پھیلنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔اس موقع پرپرنسپل شیرولی خان،وی سی ناظم وورمحمدالمعروف چوٹو،لوکل ہیلتھ چیئرمین راشدخان،چیئرمین ہیلتھ کمیٹی گل مراد نے سی اے ایچ ایس ایس پراجیکٹ صحت عامہ کے حوالے سے آگاہی پروگرام کوچترال کے پسماندہ علاقوں کے لئے انتہائی اہم قرراردیا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔