چترال پولیس کی کامیاب کاروائی نومولود بچے کی اغوا کو ناکام بناتے ہوئے اغوا کار خاتون کو گرفتارکرلیا

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس) چترال پولیس نے آدھ گھنٹے کے اندر اندر نومولود بچے کی اغوا کو ناکام بناتے ہوئے اغوا کار خاتون کو گرفتار کرکے بچے کو برامد کرکے والدین کے حوالے کردئیے۔ منگل کے روز سب ڈویژنل پولیس افیسر چترال عبدالستار خان نے میڈیا کوImage may contain: 2 people, people sitting, table and indoor بتایاکہ گزشتہ شام ڈی ایچ کیو ہسپتال کے ویمن اینڈ چلڈرن ونگ ژانگ بازار میں کاواش شیشی کوہ کی رہائشی حضرت الدین کی بیوی نے گائنی وارڈ میں ایک بچے کو جنم دی تھی جسے منگل کے روز ایژ گرم چشمہ کی رہائشی حمیدہ بی بی حال گولدور نے صبح صادق سے پہلے ماں کو سوتی ہوئی دیکھ کر چرالیا اور بہت ہی جلد آنکھیں کھلنے پر انہوں نے شوہر کو بتادی جس نے پولیس کو رپورٹ کردی Image may contain: 4 people, people sitting and indoorجس پر چترال تھانے کے ایس ایچ او ناصر علی نے فوری کاروائی شروع کردی اور آدھ گھنٹو ں کے اندر بچے کا سراغ لگانے میں کامیاب ہوگئے اور انتہائی پریشانی میں مبتلا والدین کو ان کا بیٹا مل گیا۔ انہوں نے بتایاکہ حمیدہ بی بی نے بچےImage may contain: 4 people, people sitting and indoor کو ریحان کوٹ میں رہائش پذیر اپنی بیٹی سدرہ کے پاس رکھا ہوا تھا جس پر پولیس نے ماں بیٹی دونوں کو گرفتار کرکے ان کے خلاف تغزیرات پاکستان کے دفعات 363اور 334اے کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔ Image may contain: 5 people, people sitting and indoorاس موقع پر ملزمہ حمیدہ بی بی نے میڈیا کو بتایاکہ ان کی سات بیٹیاں تھیں اور بیٹے کا ارزو دل میں لئے پھرتی تھی جبکہ دو سال قبل ان کے شوہر کا انتقال ہونے پر ان کی امیدیں ختم ہوگئی جس پر انہوں نے موقع پاکر اس بچے کوImage may contain: 1 person, standing اٹھانے کا فیصلہ کیا۔ ان کے شوہر شیر افضل کا تعلق تھانہ ملاکنڈ ایجنسی سے تھا جوکہ چترال میں حجام کا کام کرتا تھا۔ اس موقع پر بچے کا باپ حضرت الدین نے بچے کی فوری بازیابی پر ڈی پی او چترال سید علی اکبر شاہ ، ایس ڈی پی او عبدالستار اور ایس ایچ او ناصر علی اور انوسٹی گیشن ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔ ۔ 

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔