قساڈو) مستوج کی طر ف سے چترال کی تاریخ میں پہلی بار پھلوں کی ضیاع میں کمی لانے کے لئے 150خواتین کو تربیت فراہم

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس) قرمبر اینڈ شندور ایریا ڈیویلپمنٹ ارگنائزیشن (قساڈو) مستوج نے چترال کی تاریخ میں پہلی بار علاقے میں وافر مقدار میں دستیاب پھلوں کی ضیاع میں کمی لانے کے لئے مقامی کمیونٹی کی استعداد کار بڑھانے اور سو لر فروٹ ڈی ہائیڈریشن پلانٹس کی فراہمی کے ذریعے پھلو ں کو جدید تقاضوں کے مطابق سکھانےImage may contain: 4 people, people sitting, people eating and food کے ساتھ ساتھ پیکنگ اور مارکیٹنگ کے حوالے سے 150خواتین کو تربیت فراہم کی ہے جس سے فی کس آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ واقع ہورہا ہے ۔ مستوج کا دورہ کرنے والے صحافیوں کے ایک وفد کو بریفنگ دیتے ہوئے ادارے کے چیرمین سید سعادت جان ، ویلج ناظم نور عجم، منیجر دلی مراد اور استفادہ کنندہ خواتین نصرت جبین ، فرخندہ اور سوشل ورکر محمد طارق اور دوسروں نے کہاکہ یو ایس ایڈ کی سمال گرانٹ اینڈ ایمبیسیڈر فنڈز پروگرام کی مالی معاونت سے اس پراجیکٹ کو کامیابی سے پایہ تکمیل کو پہنچایا گیا جس کا مقامی لوگوں کی معاشی حالت پر پہلے ہی سال خوشگوار اثرات مرتب ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ وفد کو بتایا گیا کہ قساڈو ایریا میں Image may contain: 1 person, sitting and childخوبانی، سیب، اخروٹ، ناشپاتی اور توت وغیر ہ وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں مگر تازہ میوہ جات کے لئے مارکیٹ کی عدم دستیابی او ر جدید تقاضوں کے مطابق میوہ جات سکھانے کے عمل سے لاعلمی اور درکار میٹریل کی عدم دستیابی کی وجہ سے مقامی آبادی ان سے خاطرخواہ فائدہ نہیں اٹھا رہے تھے اور اوسطاً سالانہ 60 سے74 فیصد پیداوار ضائع ہوجاتھے۔ انہوں نے مزید بتایاکہ پراجیکٹ کے زیر اہتمام تربیت یافتہ خواتین کو54 عدد فروٹ سولر ڈی ہائیڈریشن پلانٹس فراہم کئے گئے جبکہ ایک ڈی ہائڈریشن سسٹم میں کمیونٹی بیک وقت 3240 کلو گرام تازہ خوبانی اور دوسرے پھل دو سے تین دنوں کے اندربغیر کسی بیرونی آلودگی کے خشک کرسکیں گے۔ اس پلانٹ میں پھلوں کے علاوہ سبزی بھی خشک کرکے سردی کے موسم کے لئے محفوظ کئے جاسکیں گے۔ انہوں نے بتایاکہ اس پراجیکٹ کی وساطت سے کاروبار ی سرگرمیوں سے منسلک خواتین پر مشتملImage may contain: 3 people, food “شندور بزنس ایسوسی ایشن مستوج” کے نام سے ایک کاروباری تنظیم تشکیل پائی ہے جس کا مقصد ایریا میں خشک اور تازہ میوہ جات کے ساتھ ساتھ علاقائی سطح پر تیار ہونے والے دیگر مصنوعات کی منافع بخش مارکیٹنگ کرناہے جنہیں اس پراجیکٹ کے تحت کاروبار ی معلامات کی فہمائش کے لئے ورکشاپ بھی منعقد کئے گئے۔ وفد نے ادارے اورعلاقے کا تفصیلی دورہ کیا اورمختلف پروگراموں سے مستفید گروپوں سے ملاقاتیں کی اور ان سے پراجیکٹ کی مختلف سرگرمیوں کے حوالے سے مختلف سوالات پوچھے ۔شرکاء نے سمال گرانٹ اینڈ ایمبیسیڈر زفنڈز پروگرام کا شکریہ ادا کئے کہ یو ایس ایڈ کے مالی تعاون کی بدولت وہ اپنی آمدنی میں اضافہ کرسکیں گے۔ Image may contain: foodشرکاء نے مزید کہا کہ انھیں اپنی پروڈکٹس کی مارکیٹنگ کے لئے لوکل اور نیشنل لیول پر مارکیٹوں سے رابطہ کاری ہوئی ہے جہاں وہ تازہ اورخشک میوے موزوں داموں پر فروخت کرسکیں گے۔ وفد نے بھی علاقے میں پھلوں کی ضیاع کو کم کرنے اور ان کو منافع بخش استعمال میں کمی لاکرکمیونٹی کو اپنی امدنی میں اضافہ کرنے کے قابل بنانے میں یو ایس ایڈ سمال گرانٹ اینڈ ایمبیسیڈر زفنڈز پروگرام کی کوششوں کو سراہااور اس امید کا اظہار کیا کہ مقامی کمیونٹی کی معیار زندگی میں مزید بہتری لانے کے لئے یو ایس ایڈ مستقبل میں بھی اس قسم کی سرگرمیوں کے لئے ادارہ ہذا کے ساتھ اپنی تعاون جاری رکھے گا ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔