لائیولی ہوڈ اینڈ کمیونٹی انفراسٹرکچر پروگرام سیاسی بنیادوں پر مختلف منصوبوں پر کروڑوں روپے خرچ کر رہا ہے۔بلدیاتی نمائندہ گان شیشی کو ہ کا پریس کانفرنس

چترال ( نمائندہ چترال ایکسپریس) یونین کونسل شیشی کوہ کے بلدیاتی نمایندگان ممبر ڈسٹرکٹ کونسل چترال شیر محمد ، ممبر تحصیل کونسل شیر نذیر خان ، ناظم قاضی خورشید احمد ، ناظم قیوم ،جنرل کونسلر عبدالباسط ، کونسلر مصلح الدین اور کسان کونسلر صلاح الدین نے سرحد رورل سپورٹ پروگرام چترال پر الزام لگایا ہے ۔ کہ مذکورہ این جی او لائیولی ہوڈ اینڈ کمیونٹی انفراسٹرکچر پروگرام( LACIP) کے تحت سیاسی بنیادوں پر ایک سابق ناظم کے ذریعے مختلف منصوبوں پر کروڑوں روپے خرچ کر رہا ہے ۔ چترال پریس کلب میں پیر کے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ۔ کہ علاقے میں بلدیاتی نمایندگان اور مقامی ایل ایس او( SMADP) شیشی کو ہ مڈکلشٹ ائریا ڈویلپمنٹ پروگرام کا ایک مضبوط نیٹ ورک موجود ہے ۔ اور عوام انہی کے ذریعے اپنے متاثرہ کاموں کی تکمیل چاہتے ہیں ، اور ان کے پاس وادی کے مسائل اور ضرورت کے حوالے سے منصوبوں کی ترجیحات کا پورا ریکارڈ موجود ہے ۔ لیکن اس کے باوجود ان نمایندگان اور اداروں سے کوئی مشورہ کئے بغیر مختلف مقامات میں اپنی مرضی سے منصوبہ جات کی نشاندہی اور اُن کیلئے فنڈ کا اعلان کیا گیا ہے ۔ جو کہ ایس آر ایس پی کی سیاسی وابستگی کو واضح کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ بلدیاتی نمایندگان اور ایل ایس او کو اعتماد میں لئے بغیر یہ منصوبے مکمل نہیں ہو سکتے ۔ کیونکہ کمیونٹی کے اندر منصوبوں کی تکمیل کے دوران بہت سارے مسائل اُٹھ سکتے ہیں ۔ جن کا حل علاقائی نمایندگان ہی کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ان منصوبوں کا اعلان ایک پارٹی سے وابستہ سابق ناظم کے ذریعے کرنے کا مقصد سیاسی مفادات حاصل کرنا ہے ۔ اور در حقیقت یہ اعلانات 2018کے الیکشن کی تیاری کیلئے ایک سیاسی پارٹی کی طرف سے مذموم کوشش ہے ۔ اُس سیاسی پارٹی کا ایس آر ایس پی کے ذمہ داروں کے ساتھ قریبی تعلق ہے ۔ جس کا ناجائز فائدہ اُ ٹھانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ ان اعلانات سے نہ صرف ایس آر ایس پی جیسے این جی او کے سیاسی امور میں براہ راست ملوث ہونے کے امکانات واضح ہوئے ہیں ۔ بلکہ علاقے میں ممکنہ ترقیاتی منصوبوں میں بڑے پیمانے پر خورد برد کا بھی خدشہ ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا ۔ کہ اب بھی علاقے کے تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔