وزیر اعلی خیبر پختونخوا پرویزخٹک کا تحصیل کونسلر ثمرباغ ضلع دیر لوئر ڈاکٹر سربلند خان کو تحریک انصاف میں شامل ہونے پر خوش آمدید

پشاور(چترال ایکسپریس)وزیر اعلی خیبر پختونخوا پرویزخٹک نے تحصیل کونسلر ثمرباغ ضلع دیر لوئر ڈاکٹر سربلند خان کو تحریک انصاف میں شامل ہونے پر خوش آمدید کہا ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے دیرینہ کارکنوں،منتخب اراکین اور معاشرے کے مختلف طبقات سے عمائدین وعوام کی تحریک انصاف میں شمولیت کا بڑھتا ہوا رجحان نظام کی تبدیلی کے لیے ہماری چار سالہ منظم جدوجہد پر اعتماد واطمینان کا مظہر ہے۔تحریک انصاف کوووٹ سڑکیں بنانے کے لیے نہیں بلکہ نظام کی تبدیلی کے لیے دیا گیا تھا کیونکہ سڑکیں بنانے والوں نے کبھی غریب کی تکلیف اوراسکے مسائل کا احساس نہیں کیا۔ہم نے عوامی توقعات کے مطابق تبدیلی کے لیے چار سال نیک نیتی اور اخلاس کے ساتھ محنت کی ہے۔تعلیم،صحت،پولیس اور دیگر شعبوں میں ہماری اصلاحات دوسروں کے لیے بھی ایک مثال ہیں اور وہ ہماری نقل کر رہے ہیں۔وہ وزیر اعلی ہاوس پشاور میں ضلع دیر لوئر سے کثیررکنی وفد اور شمولیتی تقریب سے گفتگو کر رہے تھے۔صوبائی وزیر برائے کھیل وثقافت محمود خان اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔اس موقع پر جماعت اسلامی کے تحصیل کونسلر ثمر باغ ضلع لوئر دیر ڈاکٹر سر بلند خان نے دیگرمقامی نمائندوں ،Image may contain: 4 people, people sitting and crowd اپنے خاندان اور سینکڑوں ساتھیوں سمیت پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا باضابطہ اعلان کیا۔وزیراعلیٰ نے پارٹی میں نئے شامل ہونے والوں کو مبارکباد دی اور کہاکہ اُن کا فیصلہ بروقت اور درست ثابت ہو گا۔پروزیز خٹک نے صوبائی حکومت کے منشور ، اصلاحاتی پروگرام اور ترجیحات کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے تین سال کے مختصر وقت میں صوبے سے سفارش کلچر کا خاتمہ کیا ۔ قانون کی بالادستی قائم کی ۔ ضرورت کے مطابق 100 سے زائد نئے قوانین وضع کئے ، قابل عمل اصلاحات متعارف کرائیں اور ایک سسٹم وضع کیا ۔ہم نے خیبرپختونخو امیں سسٹم کو ٹریک پر ڈال دیا ہے ۔اب عمل درآمد کے مرحلے میں عوام کی طرف سے تعاون درکار ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اُن کے بنائے گئے سسٹم میں کرپشن کی کوئی گنجائش موجود نہیں ۔ملک بھر سے کرپشن کے ناسور کا خاتمہ وقت کی ضرورت بن چکا ہے یہی وجہ ہے کہ تحریک انصاف نے ملک میں کرپشن کے خلاف مربوط جدوجہد شروع کر رکھی ہے انہوں نے عوام سے کہاکہ وہ کسی صورت میں بھی رشوت نہ دیں ۔ اگرمتعلقہ حکام یا اہلکار رشوت طلب کرتا ہے تو ثبوت کے ساتھ شکایت کریں بروقت کاروائی ہو گی ۔ انہوں نے کہاکہ پختون کو حق اور سچ کیلئے اور میرٹ کی بالادستی کیلئے سخت جان ہونا چاہیئے اور کرپشن کے خاتمے میں دلیری کا مظاہر ہ کریں ۔ صوبائی حکومت نے وصل بلور قانون پاس کیا اس قانون کے تحت کرپشن کی نشاندہی کرنے والے کا نام خفیہ رکھا جائے گااور موصول شدہ رقم کا تیسرا حصہ نشاندہی کرنے والے کو دیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے دیگر قوانین کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ خدمات تک رسائی کے قوانین میں شامل شعبوں میں خدمات کی فراہمی کا ٹائم فریم متعین ہے ، متعلقہ حکام اور ذمہ داران 15 دن کے اندر مطلوبہ خدمات فراہم کرنے کے پابند ہیں۔ اگر وہ اس میں ناکام ہوئے تو جیب سے جرمانہ دینا پڑے گا۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ انہوں نے چار سال غریب عوام کی سہولیات کے لئے انتھک جدوجہد کی ہے ۔ موجودہ حکومت کی چار سال کی جدوجہد اُن کی 35 سالہ زندگی کی مجموعی سیاسی جدوجہد سے سو گنا زیادہ ہے ۔وہ جانتے تھے کہ سسٹم میں کہاں کہاں کمزوری ہے اور اس کمزوری کو دور کیسے کرنا ہے ۔وزیراعلیٰ نے دیگر سماجی خدمات کے شعبوں میں اصلاحات کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ خیبرپختونخوا کے سکولوں میں اب اساتذہ موجود ہیں اور سکولوں میں متعلقہ سہولیات کی فراہمی کا عمل تیزی سے جاری ہے ۔ انہوں نے کہاکہ تعلیم کے بغیر ترقی ناممکن ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ خیبرپختونخوا واحد صوبہ ہے جہاں ہسپتالوں میں سو فیصد ڈاکٹر موجود ہیں۔ہسپتالوں میں طبی آلات کی مرمت اور خریداری کا عمل جاری ہے جو عنقریب مکمل ہوجائے گا۔ انہوں نے بلین ٹری سونا می کے کامیاب منصوبے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں صرف 60 کروڑ پودے لگائے گئے مگر اس کے ساتھ کروڑوں پودے کاٹ دیئے گئے ۔تحریک انصاف میں صوبے میں بلین ٹری سونامی پراجیکٹ کے تحت ایک ارب پودے لگانے کا ہدف بنایا ہے جو کامیابی سے جاری ہے ۔ہم موجود جنگلات کی حفاظت کررہے ہیں اور جنگلات نسل نوع کی حفاظت کیلئے بھی اقدامات کئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے حوالے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر چہ اس مسئلے کا تعلق وفاقی حکومت سے ہے تاہم وہ عوام کو لوڈ شیڈنگ کے عذاب سے نجات دلانے کیلئے مسلسل متعلقہ وفاقی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ انہوں نے وفاقی حکومت سے کہا ہے کہ صوبے میں بجلی کا انتظام اور انصرام ہمارے حوالے کرے ، مکمل اختیارات دیں تو ہم نہ صرف لوڈ شیڈنگ ختم کردیں گے بلکہ سستی بجلی فراہم کریں گے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبہ اپنی ضرورت سے زیادہ بجلی پیدا کرتا ہے جو نیشنل گرڈ میں جاتی ہے ۔ بجلی کے حوالے سے عوامی حلقوں میں ایک غلط فہمی پائی جاتی ہے جس کی وجہ سے صوبائی حکومت کو لوڈ شیڈنگ کا مورد الزام ٹھہراتے ہیں۔ انہوں معلوم ہونا چاہیے کہ صوبے کے پاس کوئی علیحدہ سسٹم موجود نہیں کہ ہم اپنی پیدا کردہ بجلی خود استعمال کرسکیں۔ٹرانسمیشن لائنز سمیت تمام انتظام وفاق کے پاس ہے ۔ہم بجلی پیدا کرکے نیشنل گرڈ کو دیتے ہیں پھر وفاق اُس کی ترسیل و تقسیم کرتاہے۔ہم بجلی کے پورے حق کے حصول کیلئے مسئلہ اُٹھائے ہوئے ہیں اور وفاق سے کہا ہے کہ وہ ہمیں بجلی کا پورا کوٹہ دے تو ہم بجلی چوری کے خلاف اُس کی معاونت کریں گے ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔