ضلعی صد پولو ایسو سی ایشن چترال شہزادہ سکندر الملک کا طے شدہ پروگرام کے مطابق جمعرات کے روز ڈسٹرکٹ کپ پولو ٹورنامنٹ افتتاحی میچ کھیلنے کا اعلان

چترال ( نمائندہ چترال ایکسپریس ) صد پولو ایسو سی ایشن چترال شہزادہ سکندر الملک نے طے شدہ پروگرام کے مطابق جمعرات کے روز ڈسٹرکٹ کپ پولو ٹورنامنٹ افتتاحی میچ کھیلنے کا اعلان کیا ہے ۔ چترال پریس کلب میں بدھ کے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ضلع ناظم چترال کی طرف سے دفعہ 144کے نفاذ کی پُر زور مذمت کی ۔ اور ٹورنامنٹ موخر کرنے کو بلا جواز قرار دیا ۔ اس موقع پر اُن کے ہمراہ ریٹائرڈصوبیدار محمد ہاشم ، معز الدین بہرام ، جمیل ،شہزادہ ریاض الدین اور پولو پلیرز کی بڑی تعداد موجود تھی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ناموس رسالت پر ہم سب کی جان قربان ہے ۔ لیکن پولو ٹرنامنٹ کا چترال میں رونما ہونے والے واقعے سے کوئی تعلق نہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ پانچ مئی کو ڈی سی آفس میں منعقد ہونے والے ٹورنامنٹ اجلاس میں ڈسٹرکٹ ناظم ،ڈپٹی کمشنر چترال ، ڈی پی او ، کمانڈنٹ چترال سکاؤٹس اور پولو ایسو سی ایشن کے عہدہ داران موجود تھے ۔ جس میں اتفاق رائے سے 9مئی کو ٹیموں کے مابین ٹاس اور 10 مئی کو ٹورنامنٹ کے آغاز کا فیصلہ کیا گیا تھا ۔ لیکن گذشتہ روز ٹورنامنٹ کے انتظامات کے حوالے سے منعقدہ دوبارہ میٹنگ میں ضلع ناظم نے ٹورنامنٹ ملتوی پر بذد ہوئے ۔ جبکہ تمام آفیسران ٹور نامنٹ کے منعقد کرنے پر متفق ہیں ۔ اور طے شدہ پروگرام کے مطابق ضلع کے دور دراز علاقوں سے پولو پلیرز نے اپنے گھوڑے انتہائی مشکل سے چترال پہنچا دیے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ گر ٹورنامنٹ ملتوی کرنا ہی تھا ۔ تو ضلع ناظم کو ابتدائی میٹنگ میں ہی اپنا موقف واضح کرنا چاہیے تھا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ پولو چترال کا انتہائی اہمیت کا حامل کھیل ہے ۔ اور پولو کی وجہ پاکستان کے تمام حکمران کئی مرتبہ چترال آئے ۔ اور تمام تر منصوبوں کے اعلانات پولو میچ کے موقع پر کئے گئے ہیں ۔ اس لئے پولو چترال کی ترقی کی علامت ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ اُن کے پا س ضلع ناظم کے دفعہ 144کی خلاف ورزی کے علاوہ کوئی چارہ کار نہیں ۔ اور جمعرات کے روز دو بجے چترال چیو پُل سے ایک پُر امن پولو پلیرز اور تماشائیوں کی ریلی نکالی جائے گی ۔ جو پولو گراؤنڈ چترال پہنچ کر ختم ہوگا اور ٹورنامنٹ کا افتتاحی میچ شروع ہوگا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ہم کسی کے مخالف اور کسی کی حمایت نہیں کرتے ۔ ہم صرف پولو کھیل تک محدود ہیں جو کہ ہماری ثقافت ہے ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔