دادبیداد …….عرب اسلامک امریکن سَمِٹ

……………ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضیؔ………
سعودی عرب کے دارلحکومت ریا ض میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریر سننے کے لئے 43اسلامی ملکوں کے سربراہوں کو جس کا نفرنس میں بلایا گیا تھا اس کا درست الفاظ میں عرب اسلامک امریکن سربراہ اجلاس یعنی سمٹ (Summit)کا نام دیا گیا قطر ،کویت اور ابو ظہبی کے حکمران’’امریکن ‘‘کا لفظ ہٹانا چاہتے تھے سعودی فرما ن روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے اسرار پر امریکن کا لفظ بڑھا دیا گیا تاریخ میں پہلی بار ڈونلڈٹرمپ کی بیوی میلا نیا اور کم عمر بیٹی ایو انکا نے پردہ اور سکارف پہنے بغیر سعودی عرب کا دورہ کیا شاہی محل الیما مہ کی تقریبات میں شرکت کی اور سعودی فرمان روا خادم حرمین شریفین جلالتہ الملک شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ہاتھ بھی ملایا تاریخ میں چوتھی بار سعودی فرمان روانے ہوائی اڈے پر جا کر امریکی صدر کا استقبال کیا پروٹوکول کی رو سے سعودی با دشاہ کسی مسلمان یاکا فر سربراہ مملکت کا استقبال اپنے محل میں کرتا ہے صرف امریکی صدرکا استقبال ائیر پورٹ پر کیا جاتا ہے تاریخ میں پہلی بار خادم حرمین شریفین نے امریکی صدر کے ساتھ ملکر ڈول کی تھا پ پر رقص کیا رقص کے دوران دونوں نے تلوار ہاتھ میں لیا تھا علامتی طور پر یہ اعلان جنگ ہے دراصل دونلڈ ٹرمپ کا دورہ سعودی عرب خطے میں اسرائیل مخالف قوتوں کے خلاف اعلان جنگ تھا سعودی وزیر خارجہ کے ہمراہ مشترکہ پریس کا نفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ ریس ٹیلرسن نے خطے میں اسرائیل مخالف قوتوں کو سبق سکھانے کے عزم کا اظہا ر کیا اسرائیل مخالف قوتوں میں حماس ،حزب اللہ ، یمن ،شام اور ایران شامل ہیں ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران بھی مسلمانوں کو سخت ترین انتقام کی دھمکی دی تھی صدارتی عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد انہوں نے چار اعلامیوں پر دستخط کئے چاروں مسلمانوں کے خلاف امریکی صدر کے جذبات پر مبنی تھے عرب اسلامک امریکن سمٹ کے موقع پر امریکہ نے اسرائیل مخالف قوتوں کو کچل دینے کے لئے سعودی عرب کو 380ارب ڈالر کی فوجی امداد ،اسلحہ وغیرہ دینے کے لئے 5اہم معاہدوں پر بھی دستخط کئے پاکستانی کرنسی میں یہ رقم 40کھرب روپے بنتی ہے جو پاکستان کے 10سالوں کے بجٹ کے برابر ہے ایک الگ معاہدہ بھی منظر عام پر آیا جس کی رُو سے اسرائیل مخالف ملکوں کے خلاف امریکہ اور سعودی عرب کا اتحاد اگلے 10سالوں تک جاری رہے گا بلکہ مزید فروغ پائے گا اگر چہ پاکستان کے وزیر اعظم محمد نوازشریف کو سربراہ اجلاس میں بلایا گیا تھا مگر انہیں نہ تو کا نفرنس میں تقریر کا موقع دیا گیا نہ امریکی صدر سے ملاقات کا وقت دیا گیا یوں بقول غالب ’’بڑے بے آبرو ہو کر تیرے کوچے سے ہم نکلے ‘‘اگلے 10سالوں میں جس پارٹی کی بھی حکومت آئے پاکستان دہشت گردی کی لپیٹ میں رہے گا امریکہ نے 40کھرب روپے کا اسلحہ کرکٹ میچ، فلم میلہ یا ادبی وثقافتی فیسٹول کے لئے سعودی عرب کو نہیں دیا یہ اسلحہ شام ،یمن، لبنان ،ایران ، افغانستان اور پاکستان میں دہشت گردی کے لئے استعمال ہو گا اپریشن ضرب غصب ، خیبرون،خیبر ٹو اور ردالفساد کے ذریعے پاک فوج نے دشمن کے خلاف جو کا میابیاں حاصل کی ہیں ان کامیابیوں پر پانی پھیر دیا جائے گا پاکستان میں دہشت گردی کی نئی لہر آ ئیگی فرقہ ورانہ فسادات کا نیا ریلا آئے گا پاکستانی قوم کو آنے والے دنوں کے ان فسادات کے لئے تیا ر رہناہو گا پاکستان کی فوج اور قومی سلامتی کے اداروں کو آنے والے دنوں کی اس بد امنی کے لئے مکمل تیا ری کرنی ہو گی 1980کا عشرہ گذرے ہوئے زیادہ مدت نہیں بیتی موجودہ نسل کو پتہ ہے کہ بھارت ، امریکہ اور بر طانیہ نے عربوں کے ذریعے دہشت گردی کا بازار گرم کیا تھا
من ازبیگانہ گاں ہر گز نہ نالم
بامن ہر چہ کردآن آشنا کرد
درخت نے کلہاڑی سے شکا یت کی میں نے تیرا کیا بگاڑاہے تم ہمیشہ میری جڑوں پر وار کرتے ہو میرے تنے کو کا ٹتے ہو میری شاخوں کو ریزہ ریزہ کرتے ہو کلہاڑی نے کہا یہ دیکھو تمہاری شاخ کا بنا ہو ا دستہ ہے اس دستے سے کا م لیتا ہوں امریکہ اور اسرئیل نے مسلمانوں کے خلاف جنگ میں ہمیشہ عرب ملکوں سے کا م لیا ہے عربوں کو ہی عا لم اسلام کے خلاف استعمال کیا ہے القاعدہ ،داعش، بوکو حرام ،ا لشباب اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کے پیچھے ہمیشہ کسی عرب حکمران کا ہاتھ رہاہے سعودی عرب کو سڑکوں کے لئے ہسپتالوں کے لئے ،تعلیمی اداروں کے لئے امریکہ سے 380ارب ڈالر کی بھیک ہر گز نہیں چاہیئے ان کاموں کے لئے سعودی عرب کے پاس امریکہ سے زیادہ سرمایہ ہے 380ارب ڈالر کا امریکی سرمایہ صرف دہشت گرد تنظیموں کو دینے کے لئے آیا ہے اور ریا ض میں امریکی صدر کو جو زبردست پروٹول کول دیا گیا وہ بھی دہشت گردی کی حمایت کے لئے دیا گیا ورنہ امریکی صدر کبھی کسی مسلمان سربراہ مملکت کے استقبال کے لئے ائیر پورٹ نہیں گیا سعودی فرمان روانے کسی مسلمان سر براہ مملکت کا استقبال اپنے محل سے باہر نکل کر نہیں کیا آنے والے دن پاکستانی قوم کے لئے بہت سخت دن ہو نگے 40کھرب روپے کی امریکی دولت پاکستان میں دہشت گردی پر صرف ہو گی کیو نکہ چین اور امریکہ کی جنگ بھی پاکستان میں لڑی جا رہی ہے سعودی عرب اور ایران کا میدان جنگ بھی ہمارا ہی بد قسمت ملک ہے ۔
دیکھاتیر کھا کے جو کمین گاہ کی طرف
اپنے ہی دوستوں سے ملاقات ہو گئی
اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔