ماضی میں خاندانی منصوبہ بندی کے نام پر عوام کو متنفر اور بد ظن کیا گی.وزیر اعلیٰ پرویز خٹک

پشاور(چترال  ایکسپریس)خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا ہے کہ ماضی میں خاندانی منصوبہ بندی کے نام پر عوام کو متنفر اور بد ظن کیا گیا جس کی بنیادی وجہ یہ بھی تھی کہ اس کاآغاز مذہبی اقدار کے بر خلاف اقدامات سے کیا گیا۔اسلام میں خاندانی فلاح و بہبود پر زور دیا گیا ہے اور اگر فلاح و بہبود کے اس پہلو پر فوکس کیا جاتا توآج اسلامی تصورات کے مطابق فلاحی معاشرے کی تشکیل میں کافی مدد ملتی۔ انہوں نے کہا کہ آج ہمارے معاشرے میں سرایت کرنے والی کئی موروثی بیماریاں خاندانی منصوبہ بندی اور فلاح و بہبود سے عدم توجہی کا نتیجہ ہے حالانکہ اس سلسلے میں قرآن و سنتﷺ سے رہنمائی کے ذریعے کافی پیش رفت ممکن تھی ۔ وقت آ گیا ہے کہ اس ضمن میں سیاسی قیادت، علماء اور ماہرین کی مشاورت سے واضح لائحہ عمل اختیار کیا جائے اور کمیونٹی کی بھرپور شراکت سے عوامی آگہی کی مہم چلائی جائے تاکہ قومی خوشحالی اور قومی صحت کے دو واضح اہداف کے حصول کو ممکن بنایا جا سکے۔ وہ اپنے دفتر وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں برطانیہ میں فیملی پلاننگ سمٹ میں شرکت اور تیاری سے متعلق اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔اس موقع پر سٹرٹیجک سپورٹ یونٹ کے سربراہ صاحبزاد سعید، سیکرٹری پاپولیشن ویلفیئر ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری محمد اسرار، سیکرٹری پی اینڈ ڈی، سیکرٹری ہیلتھ اور دیگر متعلقہ اہلکاروں نے شرکت کی ۔ اس مو قع پر صوبے میں سیاحت کے فروغ، صنعتی پالیسی، پن بجلی گھروں کی تعمیر اور توانائی منصوبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری سے متعلق صورت حال کا جائزہ بھی لیا گیا تاکہ وزیر اعلیٰ کے دورہ برطانیہ میں وہاں کی حکومت اور سرمایہ کاروں سے ان پر بات چیت کی جا سکے۔پرویز خٹک نے کہا کہ وقت نے ثابت کر دیا ہے کہ شادی سے پہلے خون کا ٹیسٹ میاں بیوی کو لا تعداد امراض سے محفوظ بنانے کا ضامن بنتا ہے اسی طرح فرسٹ کزنز کی شادیوں میں بھی سامنے آنے والی خرابیاں خاندانی تکالیف کا باعث بنتی ہیں اور بچوں میں تھیلی سیمیا اور ہیموگلوبن سمیت مختلف امراض آئندہ نسلوں کی منتقل ہو کر دیگر کئی مسائل کو جنم دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان مسائل سے نجات کے لئے علماء اور ماہرین کی مشاورت کے علاوہ ترقیافتہ ممالک کی معاونت حاصل کرنا بھی ازحد ضروری ہے جو زچہ و بچہ کی صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کے کئی معاملات میں ہماری مالی اور طبی امداد کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت ایک طرف اسلامی تعلیمات اور عوامی مزاج سے ہم آہنگ خاندانی منصوبہ بندی کے لئے کوشاں ہے تو دوسری طرف ہم نے خاندانی منصوبہ بندی پر عوامی خدشات کو مد نظر رکھ کر پالیسی اپنائی ہے۔انہوں نے کہا کہ خاندانی منصوبہ بندی کے حوالے سے بین الاقوامی برادری کے شانہ بشانہ ترقی کے مدارج طے کرنے اور عالمی دھارے میں شامل ہونے کے لئے صوبائی حکومت نے واضح اہداف مقرر کئے ہیں جن کے حصول کے لئے محکمہ بہبود آبادی کے حکام کو دن رات کام کرنا ہو گا اور انکی بدولت زچہ و بچہ کے شعبے میں ہر سال 600ماؤں ، 1600شیر خواروں اور 8000کمسن بچوں کی زندگیاں بچانے کے علاوہ تقریباً ساڑھے چار لاکھ حاملہ خواتین کو پیچیدہ امراض سے بچایا جا سکتا ہے۔ صوبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری سے متعلق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں قیام امن کے ساتھ ہی یہاں سیاحت اور صنعت و حرفت کے شعبوں میں ترقی اور سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول قائم ہوا ہے جسکی بنیادی وجہ صوبائی حکومت کے ٹھوس اور شفاف اقدامات ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں ریکارڈ قانون سازی کے ساتھ ساتھ تمام پیداواری شعبوں میں جامع پالیسیاں متعارف کی گئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری مشینری سے کرپشن کا خاتمہ ہماری بڑی کامیابی ہے جس کی بدولت یہاں ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے ہمارا مقصد ہے کہ صوبائی حکومت کی اس ضمن میں کامیابیوں اور ترغیبات کو بھرپور انداز میں اجاگر کرنے کی کوششیں نظر آنی چا ہئیں۔ان میں صنعت، پن بجلی توانائی اور سیاحت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے لئے پرکشش ترغیبات کا پیکج بھی شامل ہے جسکے تحت تمام سرمایہ کاروں کو ہر طرح سے ضمانتیں دی گئی ہیں۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔