اگرسب ڈویژن مستوج کے ورکرز کو بائی پاس کرتے ہوئے تنظیم سازی کی گئی تو اس کے بھیانک نتائج برآمد ہونگے۔ سب ڈویژن مستوج کے جیالوں کا انتباہ

بونی (نمائندہ چترال ایکسپریس) جب سے میڈیا میں پاکستان پیپلز پارٹی سب ڈویژن مستوج کے پرانے تنظیم ہی کی بحالی سے متعلق خبرین سامنے آئی ہے۔ تب سے سب ڈویژن مستوج کے جیالوں میں غم وغصہ اور مایوسی کی لہر دوڑ گئی ہیں۔ جیالے ضلعی صدر سلیم خان کو متنبہ کر رہے ہیں کہ اگر بونی میں ورکرز کنونشن سے خطاب میں کئے گئے فیصلوں پر جلد از جلد عمل درآمد نہ ہوا اورجیالوں کو بائی پاس کرتے ہوئے سب ڈویژن مستوج اور ضلعی سطح پر اپنا من پسند کا بینہ لایا گیا تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہونگے۔ اور سن دوہزار آٹھارہ کے عام انتخابات پر تباہ کن اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ جیالوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ چونکہ سب ڈویژن مستوج کے سابق صدر ابولیث رامداسی بلدیاتی انتخابات میں پارٹی پالیسیوں کو پاؤں تلے روند کر پارٹی ٹکٹ ہولڈر کے خلاف الیکشن لڑا تھا۔ جس کی وجہ سے پارٹی ٹکٹ ہولڈر کو ناکامی ہوئی۔ اور آج ضلعی صدر سلیم خان اپنے ذاتی مفادات کے لئے اسے ہی سب ڈویژن مستوج کے جیالوں پر مسلط کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ جیالوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر کابینہ سازی میں ان کے مطالبات کو ردی کی ٹوکری میں ڈالا گیا تو آنے والے الیکشن پر اس کے تباہ کن اثرات مرتب ہوسکتے ہیں اور شائد ضلعی صدر سب ڈویژن مستوج کے ٹکٹ ہولڈر کو شکست سے دوچار کرنے کی غرض سے یہ سارا ڈرامہ رچا رہے ہیں۔ جیالوں نے موقف اختیار کیا کہ سلیم خان بونی میں ورکرز کنونشن سے خطاب میں جو وعدے کئے تھے ان کو جلد از جلد عملی جامہ پہنائے اور سب ڈویژن مستوج کے جیالوں کو دیوار سے لگانے کا سلسلہ ختم ہونا چاہئے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔