پاور کمیٹی چترال نے پی آئی اے چوک چترال میں بجلی کی بحالی تک دھرنے کا آغاز کر دیا ہے 

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس) پاور کمیٹی چترال نے اتوار کے روز زبردست احتجاجی مظاہرہ کے بعد پی آئی اے چوک چترال میں بجلی کی بحالی تک دھرنے کا آغاز کر دیا ہے ۔ احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پاور کمیٹی چترال کے صدر خان حیات اللہ خان ، دوسرے مقررین محمد کوثر ایڈوکیٹ ، محی الدین کروچ ، اسرار الدین الہلال ، شکور محمد ، نور محمدچارویلو ، صدر ڈسٹرکٹ بار ساجداللہ ایڈوکیٹ ، حاجی عیدالحسین و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ پاور کمیٹی ایس آر ایس پی کے زیر نگرانی جس بجلی گھر کی تعمیر کا شدت سے انتظار کر رہاتھا ۔ تاکہ چترال شہر کو بجلی کے بحران سے نکالا جا سکے ، لیکن انتہائی افسوس کا مقام ہے ، وہ بیکار ثابت ہوا ، آج گھر گھر بجلی روشن ہونے کی بجائے لوگ احتجاج اور دھرنے پر مجبور ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ایس آر ایس پی کی طرف سے چترال ٹاؤن کے لوگوں کو دھوکا دیا گیا ہے۔ اور بجلی گھر کی تعمیر کے بہانے کروڑوں روپے کرپشن کی نذر کئے گئے ہیں ۔ ہم اُن کا حساب چاہتے ہیں ۔ کہ آخر 38کروڑ روپے خرچ کرنے کے باوجود یہ بجلی گھر پیداوار کیوں نہ دے سکی ۔ صدر پاور کمیٹی نے اعلان کیا ۔ کہ جب تک چترال شہر کی بجلی کا مسئلہ حل نہیں کیا جاتا ۔ دھرنا جاری رہے گا ۔ مقررین نے چترال کے نمایندگان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ۔اُن کے خلاف نعرے لگائے ۔ اور کہا ۔ کہ ان کو عوام کی مشکلات کا ذرا برابر احساس نہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ لوگوں نے ان ہی مسائل کے حل کیلئے اُنہیں ووٹ دیا تھا ۔ لیکن اُن کے کانوں جوں نہیں رینگتی ۔ مقررین نے کہا ۔ کہ بجلی گھر کی آڑ میں فنڈ انتہائی بے دردی سے خرد بُرد کئے گئے ۔ جنہیں پاور کمیٹی اُنہیں ہضم کرنے نہیں دے گی ۔ انہوں نے واپڈا کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ۔ کہ 600کلوواٹ چترال بجلی گھر کیلئے ایک سو افراد ملازم ہیں ۔ اور بجلی کا بڑا حصہ اُن ہی پر خرچ ہوتا ہے ۔ انہوں نے واپڈا کے حکام کو تنبیہ کرتے ہوئے اپنا قبلہ درست کرنے کا مشورہ دیا ۔ بصورت دیگر اُنہیں ضلع سے باہر نکالا جائے گا ۔ انہوں نے نیشنل گرڈ سے چترال کو ملنے والی بجلی کی وولٹیج صحیح کرنے اور شیڈول کے مطابق لوڈ شیڈنگ کرنے کامطالبہ کیا ۔ صدر پاور کمیٹی نے کہا ۔ کہ یا تو بجلی چترال شہر میں بجلی بحال ہو گی یا اُن کا جنازہ دھرنے کے مقام سے اُٹھایا جائے گا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ بتدریج بازار یونین ، ڈرائیور یونین ، آل ایمپلائز ایسوسی ایشن اس تحریک میں شامل ہوں گے ۔ اور ٹاون میں بجلی کی بحالی تک جاری رہے گی ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔