وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے فرنٹیر ایجوکیشن فاؤنڈیشن کیلئے پہلے سے منظورشدہ 284 ملین روپے کی گرانٹ کے اجراء کی منظوری دے دی

پشاور(چترال ایکسپریس)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے فرنٹیر ایجوکیشن فاؤنڈیشن کیلئے پہلے سے منظورشدہ 284 ملین روپے کی گرانٹ کے اجراء کی منظوری دیتے ہوئے اس سلسلے میں فوری طور پر کیس بھیجنے کی ہدایت کی ہے۔انہوں نے اپ گریڈڈ آسامیوں پرلائبریرین اور دیگر ملازمین جنہوں نے متعلقہ مضامین میں ماسٹر ڈگری حاصل کی ہو، کو بی پی ایس۔16سے بی پی ایس۔17میں ترقی دینے اور انڈومنٹ فنڈ سے سکالرشپ دینے کی بھی منظوری دی ہے اورپرائیوٹ کالجوں کی مالی معاونت کا قابل عمل طریق کار وضع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ جن اضلاع میں اعلیٰ تعلیمی ادارے کم ہوں انکو ترجیح دی جائے اور پسماندہ اضلاع کے کالجزمیں معیاری تعلیم کے فروغ پر خصوصی توجہ دیں کیونکہ معیاری تعلیم کے بغیر فلاحی معاشرے کا قیام ممکن نہیں ہو سکتا اور صوبے کے تمام طلبہ کو یکساں مواقع فراہم کرنا موجودہ صوبائی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ وزیراعلیٰ نے سی پیک کے تناظر میں پشاور ، ایبٹ آباد، ہری پور اور مانسہرہ میں چائنیز لینگویج سنٹرز کے قیام سے اتفاق کیا اور اگلے مرحلے میں جنوبی اضلاع اور ملاکنڈڈویژن میں بھی سنٹرز کے قیام کی ہدایت کی تاکہ صوبے کے تمام لوگوں کو سی پیک سے فائدہ اٹھانے کے یکساں مواقع میسر آئیں اور صوبے کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں فرنٹیر ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چھتیسویں اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید، وزیر اعلیٰ کے ایڈوائزر برائے ہائر ایجوکیشن مشتاق غنی ، سیکرٹری ہائر ایجوکیشن، وائس چانسلر یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، ایم ڈی این ای ایف اور دیگر متعلقہ حکام نے بھی اجلاس میں شریک کی۔اجلاس میں بورڈ کے سابقہ اجلاس کے منٹس کی منظوری دی گئی اور خیبر پختونخوا۔ چائنا اکنامک کوآپریشن کے تحت اقدامات، فاونڈیشن کے تخمینہ بجٹ، مستقبل کے لائحہ عمل، پرائیوٹ تعلیمی اداروں کی معاونت، سکالرشپس کی فراہمی اور دیگر امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔چین کی مختلف یونیورسٹیوں سے طالب علموں کیلئے حاصل کئے گئے سکالرشپس سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ چائنیز لینگویج پروگرام کے تحت شین ڈانگ نارمل یونیورسٹی میں 100 سکالر شپس حاصل کئے گئے ہیں۔ سکالرز ستمبر کے پہلے ہفتے میں بھیج دیئے جائیں گے۔ سکالرز کو ٹیوشنز اور رہائش میں پچاس فیصد رعایت بھی آفر کی گئی ہے۔ اسکے علاوہ ہربن انجینئرنگ یونیورسٹی اور شنگھائی یونیورسٹی میں بھی سو سو سکالر شپس اور ٹیوشنز اور رہائش میں پچاس فیصد رعایت، تیان جین ماڈرن ووکیشنل ٹیکنالوجی کالج میں ووکیشنل ٹیکنالوجی ڈپلومہ کے لئے چالیس سکالر شپس شامل ہیں۔ منسٹری آف ڈالین سے بھی خیبر پختونخوا کے طالب علموں کیلئے سکالر شپس حاصل کرنے پر کام ہو رہا ہے۔ بیلٹ اینڈ روڈ کمرشل کمپنی نے بھی چائنہ میں ووکیشنل ٹیکنیکل اور پروفیشنل ٹریننگ کیلئے 75فیصد سکالرشپس آفر کئے ہیں اس کے علاوہ بیجنگ ہائڈز کامرس نے بھی پاکستان اور چائنہ میں سکالر شپس کی پیشکش کی ہے۔ سکالرشپس حاصل کرنے والے 300 طالب علموں کو چائنہ رخصتی کے حوالے سے اگست 2017 میں ایک خصوصی تقریب منعقد کی جائے گی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ کو خیبر پختونخوا میں چار چائنیز لینگویج سنٹر ز کے قیام کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا جو کہ پشاور ، ایبٹ آباد، ہری پور اور مانسہرہ میں قائم کئے گئے ہیں۔ جن میں سے تین لینگویج سنٹرز پشاور ، ایبٹ آباد اور ہریپور 10 اگست 2017 تک فعال ہو جائینگے۔ اس کے علاوہ صوبے میں لینگویج سنٹرز کے لئے چار چائنیز لینگویج انسٹرکٹرز نے بھی اپنی خدمات کی پیشکش کی ہے جس میں سے دو انسٹرکٹر ز کی تعیناتی کی جائے گی۔ فاؤنڈیشن کی طرف سے ملٹی میڈیا لینگویجز لیبارٹریز کی اپ گریڈیشن کا اشتہار بھی شائع کردیا گیا ہے۔وزیراعلیٰ نے فاؤنڈیشن کی طرف سے سکالرشپس کے طریق کار پر اتفاق کیا۔ اجلاس کو فاؤنڈیشن کی طرف سے پرائیویٹ ایجوکیشن سیکٹر میں کرائے جانے والی Census کے بارے میں بھی بتایا گیا جو پہلے مرحلے میں خیبر پختونخوا کے 14اضلاع میں کرائی جائیگی جس پر چار ملین روپے لاگت آئیگی جس سے وزیراعلیٰ نے اُصولی اتفاق کیا ۔ وزیراعلیٰ نے فاؤنڈیشن کے منیجنگ ڈائریکٹر کی تعیناتی قواعد و ضوابط کے مطابق عمل میں لانے اور اس سلسلے میں باقاعدہ اشتہار دینے کی ہدایت کی۔انہوں نے فیکلٹی ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت سٹاف کی ٹریننگ کا دورانیہ زیادہ کرنے کی ہدایت کی ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ محکمہ اعلیٰ تعلیم نے حکومتی ہدایات کے مطابق ایف ای ایف کے تحت چلنے والے 10 کالجز لے لئے ہیں جس کے نتیجے میں لیکچررز کو مختلف سرکاری کالجز میں ایڈجسٹ کر دیا گیا ہے جبکہ دیگر عملے کی ایڈجسٹمنٹ باقی ہے۔وزیراعلیٰ نے سرپلس پول بنا کر تمام عملے کو بلاتاخیر ایڈجسٹ کرنے کی ہدایت کی ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔