آغا خان رورل سپورٹ پروگرام کے تعاون سے (World Indigenous People Day) ’’عالمی دیسی لوگوں کا دن ‘‘منایا گیا ۔

چترال ( نمائندہ چترال ایکسپریس ) آغا خان رورل سپورٹ پروگرام کے تعاون سے کالاش ویلی بریر کے کمیونٹی بیسڈسکول گرامبت گول میں (World Indigenous People Day) ’’عالمی دیسی لوگوں کا دن ‘‘منایا گیا ۔ جس میں بڑی تعداد میں کالاش قبیلے کی خواتین ،مردوں اور سکول کے بچوں نے شرکت کی ۔ یہ اپنی نوعیت کا پہلا پروگرام تھا ۔ جس میں انتہائی قدیم تہذیب و ثقافت کے حامل کالاش قبیلے کو اپنی تاریخی اور دیسی زندگی کا دن منانے کا موقع ملا ۔ تقریب کا افتتاح کلاش کمیونٹی کی خواتین نے کیک کاٹ کر کیا ۔ اور یہ کیک تقریب میں موجود برادری کی تمام خواتین اور بچوں میں تقسیم کی گئی ۔ اور سکول کے بچوں نے کالاشہ موند( کالاشہ زبان) میں ملی نغمے اور دُعائیہ کلمات پیش کئے ۔ اے کے آر ایس پی کی جانب سے عارف حسین جان اور منظور احمد نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ اُن کے ادارے کی طرف سے کالاش کمیونٹی کو تنظیم سازی ، خواتین کے حقوق ، صحت و صفائی کے حوالے سے تربیت فراہم کئے گئے ہیں ۔ ان کے علاوہ مقامی بی ایچ یو میں کمرہ ، بشالینی کی تعمیر اور سامان کی فراہمی کے علاوہ ادویات مہیا کئے ہیں ۔ جبکہ سکولوں کی آرائش و زیبائش ، سپورٹس کے سامان کی فراہمی کے علاوہ مختلف مقامات پر حفاظتی پُشتے تعمیر کئے جا چکے ہیں ۔ انہوں نے کمیونٹی پر زور دیا ۔ کہ مستقبل میں وہ تنظیمات کو مزید مضبوط بنائیں۔ اور فعال تنظیم ہی علاقے کی تعمیر و ترقی میں کردار ادا کر سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ بریر وادی میں اٹھارہ افراد کو 45ہزار روپے مالیت کے مختلف سکل کے سامان خریدکر دیے گئے ہیں ۔ 153افراد کو مختلف ٹریننگ فراہم کی گئی ہے ۔ اور یوسی ایون میں پینتالیس مختلف پراجیکٹس مکمل ہو چکے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ کمیونٹی بیسڈ سکول گرامبت گول پر 13لاکھ روپے خرچ کئے گئے ہیں ۔ جبکہ آیندہ ایک سال کے دوران مزید ترقیاتی کام کئے جائیں گے ۔ تاہم تمام تنظیمات کیلئے یہ ضروری ہے کہ وہ لوکل سپورٹ آرگنائزیشن AVDPکے ساتھ خود کو رجسٹرڈ کریں ۔ اس کے بغیر کسی بھی قسم کا ترقیاتی کام نہ ہو سکے گا ۔ اس موقع پر سکول کی بچیوں نے مطالبہ کیا ۔ کہ سکول کو مزید چلانا کمیونٹی کے بس سے باہر ہو چکی ہے ۔ اسی طلبہ کیلئے چار اساتذہ موجود ہیں ۔ لیکن صرف دو کو بہت معمولی تنخوا ہ دی جاتی ہے ۔ جبکہ دو اساتذہ بغیر تنخواہ ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں ۔ انہوں نے سکول کے مسائل حل کرنے کا مطالبہ کیا ۔ تقریب کے اختتام پر کالاش کمیونٹی نے خوشی کا اظہار کرنے کیلئے روایتی رقص پیش کیا ۔ جس میں 80سالہ خاتون سچین گل اور سکول کی بچیوں نے خصوصی حصہ لیا ۔ اور مخصوص لوگ گیت گا کر رقص کرکے تقریب کو رونق دی ۔
اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔