پیسکو اور ایس آر ایس پی اپنی کمزوری اور ادارتی بدانتظامی پر پردہ ڈالنے کے لئے چترال ٹاو ن کی اکثریتی آبادی کو بجلی سے محروم کر رہے ہیں۔ویلج ناظمین کی پریس کانفرنس

چترال ( نمائندہ چترال ایکسپریس) چترال ٹاؤن سے تعلق رکھنے والے ویلج ناظمین سجاد احمد خان ( جغور)، نوید احمد بیگ (شیاقوٹک) ، عبدالقادر(دنین)، حیات الرحمن (خورکشاندہ) ، سلطان محمد شیر (دنین ٹو) اور دوسروں نے پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) ، ایس آر ایس پی اور ضلعی انتظامیہ کو اگلے جمعہ تک کا ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ان کے علاقوں میں گولین گول کے 2میگاواٹ بجلی گھر سے بجلی دینے کاسلسلہ شروع نہ کیا گیا تو ان علاقوں کے عوام سڑکوں پر نکل آکر احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے جس کی تمام ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔ منگل کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چترال کے صرف تین ویلج کونسلوں میں چوبیس گھنٹے تک بجلی فراہم کرکے باقی ویلج کونسلوں کو یکسر محروم رکھنا ان کے ساتھ ذیادتی اور مذاق سے کم نہیں جسے وہ مزید برداشت نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پیسکو اور ایس آر ایس پی اپنی کمزوری اور ادارتی بدانتظامی پر پردہ ڈالنے کے لئے چترال ٹاو ن کی اکثریتی آبادی کو بجلی سے محروم کر رہے ہیں۔ انہوں نے ضلعی انظامیہ سے پرزور مطالبہ کیا کہ طے شدہ شیڈول کے مطابق چترال شہر کو دو حصوں میں تقسیم کردیا جائے تاکہ پوری شہر میں 12گھنٹوں تک بلا تعطل بجلی کی فراہمی ممکن ہوسکے۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ اور پیسکو کی اس دعوے کومضحکہ خیز قرار دیا کہ ان تین ویلج کونسلوں میں ضلعی سیکرٹریٹ اور کچہری اور مارکیٹ قائم ہے جبکہ صورت حال یہ ہے کہ سرکاری دفاتر اور مارک شام 5بجے تک مکمل بند ہوتے ہیں۔ ویلج ناظمین نے کہاکہ عید قربان کے موقع پر شہر میں بجلی کی روزانہ کم از کم 12گھنٹوں تک بلا تعطل اور فل وولٹیج کے ساتھ فراہمی ناگزیر ہے تاکہ غریب لوگ قربانی کے گوشت فریزروں میں محفوظ کرسکیں۔ناظمین نے حکومت کو تنبہہ کرتے کہاکہ اگر ڈیڈلائن کے اختتام پر مطالبہ نہ مانا گیا تو بجلی سے محروم ٹاؤن کے عوام کے غیض وغضب سے بچنا حکومت اور دونوں اداروں کے لئے مشکل ہوگا۔ اس موقع پر نائب ناظم حسن احمد (ہون) اور شہباز خان (جغور) اور آل پاکستان مسلم لیگ کے رہنما محمد ولی شاہ اور دوسرے بھی موجود تھے۔
اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔