امریکی افغان پالیسی… محتاط رہنے کی ضرورت

تحریر۔ شہزادہ مبشر الملک

shmubashir99@gmail.com

* ڈرم اور موڈی ۔
امریکی صدر… جب بھی بولتے ہیں…. پٹاخے… کی طرح پھٹتے نظر آتے ہیں۔ نجانے اس کا نام… ڈونل ٹرم…. کس نے رکھ دیا ہے …. یوں تو وہ …. ڈرم… کی طرح بجتے ہی نظر آتے ہیں ۔آج کل یہ صاحب ہمارے خلاف کچھ زیادہ ہی بجنے لگے ہیں اس لیے ہم اسے … پیار… سے … ڈونل ڈرم… کے نام سے یاد کرتے ہیں ۔ جب سے امریکی صدر بنے ہیں ہمیں… آنکھیں… دیکھا کر … انڈین موڈی… کی گود میں…. بیٹھ …نہیں … لیٹ… گئے ہیں… لگتا ہے … موڈی.. نے اسے امریکہ کے لیے صدر… چُن… لیا ہے…. اگر یہ بات درست نہیں…. تو انڈین…. خارجہ پالیسی… کوداد دینا چاہیے کہ … طویل مسافتوں، کھٹن رفاقتوں، میں شانا بشانہ چلنے بلکہ…. آنکھیں اوردل بچھانے کے باوجود…. ’’ باپ توخالی کفن چراتا تھا اور بیٹا…..؟ کے مصداق ہمارے ساتھ وہی کچھ ہوا ہے…. تعجب کی بات یہ ہے کہ ہمارے …. حکمران… اور پالیسی ساز ادارئے…. رب کائنات کی طرح … کان … نہیں دھرتے جس نے پندرہ سو سال پہلے ہمیں اگاہ کیا تھا… کہ یہودی اور نصارہ تمہارے دوست نہیں ہوسکتے چاہے ان کا مذہب ہی کیوں نہ ختیار کر لو۔‘‘
* امریکی بلا … کھمبا نوچے۔
امریکی صدر نے نئی … افغان پالیسی … کا اعلان کیا ہے جس میں اگر چہ ہمارے لیے … نیا… کچھ بھی نہیں… وہی پرانے …. ڈو مور اینڈ مور کی راگ ہے جو وہ دو ہزار سے … گا… کر ہمیں… محضوض… کرتے جارہے ہیں … اس بار ….. کھسیانی بلی کھمبا نوچے…. والا فامولا پیش ہوا ہے….. فرق صف اتناہے کہ امریکی بلا کھمبا …. انڈیا کی مدد سے نوچ رہا ہے۔ اپنی سترا سالہ ناکامی کو ہمارے کھاتے ڈالنے کی کوشیش… کبوتر… کی طرح آنکھیں بند کیے کررہا ہے …. حالانکہ ہماری … شیردل اور بہارد… افواج نے پاکستان کے گوشے گوشے سے … دہشت گردوں… کا نہ صرف صفایا کیا ہے بلکہ ہمارے … بارڈز… بھی محفوظ بنائے ہیں جو امریکہ اور اس کے نئے پاٹنر… موڈی … کو ہضم نہیں ہوا رہا…. اگر مذید امریکی 4 ہزار نہیں 10 ہزار بھی اگئے تو … افغان طالبان کی صحت پر کوئی خاص اثر نہیں پڑے گا اس سے پہلے 2010 ء تک وہاں ایک لاکھ سترہزار امریکی اور …. ناٹو فوج ….افغانوں کا پیار دیکھ چکے ہیں ۔اب بھی افغانستان کے چند بڑے شہروں کے علاوہ امریکی افواج اور افغان حکومت کا کہیں کنٹرول نہیں …. طالبان… جس وقت اور جہاں چاہیں … قبضہ … جما سکتے ہیں اب چار ہزار اور اگئے تو ان کے ساتھ…. ڈرم کو … بقول شیخ رشید …. ڈرم بھی نکلے گا اور …. تابوت… بھی… کی طرح سلوک کا سامنا ہوگا۔

* ٹنڈر برائے خونی ٹھیکدارن۔
جس طرح…. شام … لیبیا… مصر… عراق… اور سابقہ دور میں …. پاکستان … میں بھی … بلیک واٹر… جیسے… کرائے کے قاتلوں … کے زرایعے … انسانیت سوز… اقدامات بڑے زور سے کیے گئے اس بار… افغانستان… میں دوبارہ وہی … کھیل … کھیلنے کی تیاریاں ہورہی ہیں… داعیش… کی صورت انکا پہلے سے ہی ایک… قاتل نیٹ ورک وہاں موجود ہے اور ہماری سرحدوں کے پاس ہی کاروئیوں میں مصروف
عمل ہے… اب اگر… امریکہ بہادر … نے … ٹنڈر برائے خونی ٹھیکداران…. کا اشتہار دیا تو اپنی بہترین… سروسیز… پیش کرنے کے لیے ہمارے اپنے ہی …. بگڑے بچے… پیش ہوسکتے ہیں لہذا ہمارے … سکورٹی اداروں … کی ذمہ داریاں اور بھی بڑھیں گی اور انہیں مذید فعال کردار ادا کرنا ہوگا…. نوجوانوں… کو بے روزگاری… عدم مساوات… ناانصافی…. اور بعض اوقات … ہمارے ادورں کی بے لچک اور سخت پالیسی بھی نوجوانوں کو … باغی … بنا دیتی ہے… ہم دوستوں نے 1992 ء میں سوات کے ایک… دہشت ناک… مفرور اجرتی قاتل کا انٹرویو لیا… تو وہ … جہازیب کالج… کا ایک بہترین طالب علم رہے تھے… کالج یونین … کے جھگڑے میں… بے قصور… دھر لیا گیا … پولیس نے …مہمان نوازی… اس شان سے کی کہ ایک غریب طالب علم … بدلے کی آگ … میں ایک وحشت ناک قاتل کا روپ دھار لیا اور سوات کا امن و سکون … تہہ و بالا… کیا اور آخر کار ایک اور … خونی ٹھیکدار… کے ہاتھوں مارا گیا۔
* محفوظ پناہ گاہیں۔
سیف پناہ گاہوں …. کا بہانہ بنا کے امریکہ دراصل… افغان مہاجروں… کے خلاف ہمارے ذریعے سخت اقدامات کر واکر… ایک تیر سے کئی شکار کرنا چاہتا ہے … جو پاکستان کے لیے … نہایت ہی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے … ہماری مسلسل ناکام ہوتی خارجہ پالیسی کی بدولت ہم دنیا بھر کو اتنی قربانیوں کے باوجود یہ باور کرانے میں …. ناکام … ہی رہے ہیں کہ ہمارے ہاں … تمام … پناہ گاہیں… ختم ہوچکی ہیں…. بارڈر کو بھی ہم نے ایک حد تک … محفوظ… بنا لیا ہے … یہ امریکہ … ایک کھرپ ڈالر… افغانستان میں ڈبونے کے بعد بھی کچھ حاصل نہیں کر پایا ہے …یہ روز روز وویلہ مچانے سے بہتر نہیں تھا کہ اینے سایڈ پر بارڈرز ہی … محفوظ… بناتے… لگتا ہے ہمارے خلاف کوئی اور ہی کھیل جاری ہے یہ صرف بہانے بنانے کے لیے کیا جارہا ہے… جہاں تک محفوظ …. پناہ گاہوں … کی بات ہے وہ افغانستان کے اندر ہی … فضل اللہ گروپ کے5000 دہشت گردوں… خراسانی کے سیکڑوں دہشت گردوں اور تورا بوار کے غاروں میں داعیش کے دستوں کی صورت میں موجود ہیں اور پاکستان میں اگر کہیں…. سیف پناہ گاہیں … ہیں تو وہ … امریکی اور انڈین سفارت خانوں کے اندر یا … یار لوگوں … کی …فیکٹریوں … میں ہوسکتی ہیں ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔