پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی،خیبر پختونخوا اور(پی ایچ اف ) کے با ہمی اشتراق سے ہفتہ آفات سے آگاہی مہم کے سلسلے میں پشاور یونیورسٹی میں تقریب کا انعقاد 

پشاور:(چترال ایکسپریس)پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی،خیبر پختونخوا اور پا کستان ہو ومنٹریین اورگنازیشن (پی ایچ اف ) کے با ہمی اشتراق سے ہفتہ آفات سے آگاہی مہم کے سلسلے میں پشاور یونیورسٹی میں تقریب کا انعقاد کیا۔ جس میں ڈایکٹرریلیف پی ڈی ایم اے، ڈی جی ایف ڈی ایم اے ڈین فیکلٹی آف لائف اینڈ انوائرمنٹل سائنسز ، پاکستان آرمی ٹی ڈی پی سکیٹریریٹ،والڈبینک ، یواین ایچ سی آر کے نمایندوں کے ساتھ ساتھ 50 سے زائد این جی او کے ممبران نے شرکت کی۔
ڈائریکٹر ریلیف اینڈ آپریشز پی ڈی ایم اے عبد الباسط نے قدرتی آفات سے متعلق آگاہی مہم کے سلسلے میں تقریب سے اپنے خطاب میں کہ پوری دنیا میں موسمی تغیر اور بڑھتے ہوئے درجہ حرارت سے قدرتی آفات وقوع پزیر ہو رہے ہیں۔ گزشتہ دہائی سے پاکستان کوبھی ماحولیاتی تغیر اور بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کی وجہ سے قدرتی آفات کا سامنا ہے ۔انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم اے نے خصوصی یونٹ،پیشگی اطلا عاتی نظام،صوبائی کنٹرول روم کا استعداد کار بڑھانے اور اضلاع کی سطح پر ضلعی ڈیزاسٹر مینجمنٹ یونٹس کے قیام کے لئے اقدامات کیئے ہیں جس سے صوبہ خیبر پختونخوا کو قدرتی آفات سے ہونے والے ممکنہ نقصانات میں خاطر خواں کمی آئی گی۔ پی ڈی ایم اے خیبر پختونخوا نے عوام کی رہنمائی کے لئے آگاہی مہم کا آغاز ما ہ اکتوبر کے ٓاغاز سے کیا گیا جو کہ ماہ اکتوبر کے آخر تک جاری رہے گی۔ انہوں نے 08اکتوبر 2005کے زلزلے میں جا ں بحق افراد کوخراج تحسن پیش کیا ۔
پشاور یونیورسٹی کے شعبہ قدرتی آفات کے ڈائریکٹر نو ر جہاں نے کہا کہ پشاور یونیورسٹی طلباء کو چار سالہ بچلر ڈگری،ماسٹر ڈگری،ایم فل اور پی ایچ ڈی تک کی تعلیم مہیا کر رہا ہے جس میں آگاہی، تیاری، تحقیق اور استعداد کار بڑھانے جیسے امور پر خصوصی توجہ دی جارہی ہیں جس سے یقیناًصوبہ خیبر پختونخوا میں قدرتی آفات سے ہونے والے ممکنہ نقصانات میں بڑی حدتک شعور اجاگر ہوگا۔
ڈی جی ایف ڈی ایم اے سراج الحق نے بھی قدرتی آفات سے ہونے والے ممکنہ نقصانات میں کمی اور اہمیت پر خصوصی روشنی ڈالی۔ انہوں نے آفات کے بعد مختلف اداروں کی کا وشوں کو سراحا ہ ۔ اس مو قع پر آفا ت سے آگا ہی کے مطائق سٹالز بھی لگا ئے گئے جس میں شرکا نے خصوصی دلچسپی لی۔ تقریب کے آخرمیں08 اکتوبر 2005کوجاں بحق افراد کے لیے خصوصی دعاکی گئی۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔