گولین گول بجلی گھر سے چترال کو ایک روپے فی یونٹ کے حساب سے 30 میگاواٹ بجلی فراہم کیا جائے۔سرتاج احمد خان کی پریس کانفرنس میں مطالبہ

 چترال (نمائندہ چترال ایسکپریس)چترال کمیونٹی دیویلپمنٹ نیٹ ورک ( سی سی ڈی این) کے چیرمین سرتاج احمد خان اورجملہ اراکین نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے چترال کو دو اضلاع میں تقسیم کرنے اور دروش کو تحصیل کا درجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے اس فیصلے کو ہم قدروتحسین کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ۔اُنہوں نے کہا کہ سی سی ڈی این پورے چترال خاص کربونی اور دروش میں تقریبات کا اہتمام کرے گی انہوں نے اس حوالے سے تجویز دی کہ ضلع ناظم، ایم این اے اورتینوں ایم پی ایز،چیمبر آف کامرس،سی سی ڈی این وغیرہ پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جائے جو اعلانات کے بعد ضلع اور تحصیل کے حوالے سے چیف منسٹر ڈائریکٹیوز پرعمل درآمد کو یقینی بنانے میں اپنا کردار اداکریں۔ اُنہوں نے کہا کہ گولین گول بجلی گھر تکمیل کے مراحل میں ہے اس پراجیکٹ کو کامیاب بنانے کے لئے مرکزی حکومت خصوصاًواپڈا اور سامبوکو مبارک باد پیش کرتے ہیں ۔اور عوام کا متفقہ مطالبہ ہے کہ چترال میں شاہ بلوط،صنوبراورجونیپر کےجنگلات ، یہاں کے 543 گلیشئر زاور پانی کے ذخائر کو بچانے کے لئے چترال کو 30میگاواٹ بجلی اصل نرخ یعنی ایک روپے فی یونٹ مہیا کیا جائے۔جس سے نہ صرف چترال کو سیلابوں سے محفوظ رکھا جاسکے گا بلکہ پاکستان کے بڑے ڈیم ورسک اور تربیلا بھی محفوظ رہیں گےعلاوہ ازین دریائے سندھ کو بھی وافر مقدار میں پانی مہیا ہوسکے گا۔ اُنہوں نے کہا کہ سی سی ڈی این چترال میں تشریف لانے والے تمام مہمانان گرامی کو مشترکہ طورپر خوش آمدید کہیننگےاوراُن کا استقبال کیا جائیگا تاکہ چترال میں ہم آہنگی ،بھائی چارہ ومعاشی ترقی کے بہتر ین تصویر بن کے ابھر سکے ۔پریس کانفرنس میں اُن کے ساتھ پروفیسر رحمت کریم بیگ،ممبر ڈسٹرکٹ کونسل حسین احمد،پی ٹی آئی رہنما اسرار صبور،غفور بیگ اور رحمت الہی موجود تھے

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔