چترالی ہونے کے ناتے چترال کی ترقی پر توجہ مرکوز کرنا تمام قائدین پر فرض ہے ۔سرتاج احمد خان وسابق ناظمین کی پریس کانفرنس

چترال (محکم الدین ) سابق تحصیل ناظم سرتاج احمد خان ، سابق ضلع نائب ناظم سلطان شاہ ، ممتاز سماجی اور کاروباری شخصیت حیدر علی شاہ ، ناظم ویلج کونسل ایون مجیب الرحمن ، سابق ناظم دروش حیدر عباس ،سابق ناظم مبین الملک وغیرہ نے حکومت سے پُر زور مطالبہ کیا ہے ۔ کہ چترال میں جنگلات کو بچانے اور ماحولیاتی و موسمی منفی اثرات پر قابو پانے کیلئے تیس میگا واٹ مفت بجلی چترال کو دی جائے۔ اور بے روزگاری کے خاتمے ،ٹیکنکل تربیت کے مواقع ، کاٹیج انڈسٹری کے قیام سمیت چترال کی پائیدار ترقی پر توجہ دی جائے ۔ چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ۔ کہ گذشتہ کئی سالوں کے تجربات سے یہ ثابت ہو چکی ہے ۔ کہ چترال کے مسائل پر حکومتی توجہ نہ ہونے کے برابر ہے ۔ جس سے مشکلات میں مسلسل اضافی ہو رہا ہے ۔ آج بھی ٹوٹی پھوٹی سڑکیں ، خشک پائپ لائن ، تعلیم و صحت کے مسائل اپنی جگہ پر موجود ہیں ۔ جس کی وجہ سے زندگی مشکل سے مشکل ہوتی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ بہت سی سیاسی پارٹیوں پاکستان مسلم لیگ ، جے یو آئی ، وطن پارٹی وغیرہ نے اُن سے رابطہ کیا ہے ۔ اور پارٹی پلیٹ فارم سے مشترکہ طور پر چترال کی تعمیرو ترقی کیلئے باہم مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے تاہم جو بھی فیصلہ کیا جائے گا ۔ وہ چترال کی مٹی اور اس کی ترقی کو پیش نظر رکھ کر کیاجائے گا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ سی پیک کی وجہ سے کاروباری لوگوں کا ایک جم غفیر چترال کی طرف اُمڈ آیا ہے ۔ چترال کے کاروبار اور پہاڑوں پر پہلے ہی قبضہ جمایا گیا ہے ، اور جا بجا چترال کی زمینات فروخت ہو رہی ہیں ۔جو مستقبل میں چترال کے لوگوں کیلئے درد سر بننے کے خدشات ہیں ۔ اس لئے اس عمل کو روکنے کیلئے منصوبہ بندی کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ ہم تمام پارٹیوں اور اُن کے قائدین کا احترام کرتے ہیں ۔ کسی پر الزام تراشی کے قائل نہیں ۔ لیکن یہ بات ضرور ہے ۔ کہ چترالی ہونے کے ناتے چترال کی ترقی پر توجہ مرکوز کرنا تمام قائدین پر فرض ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال کی ترقی ہمارا مقصد ہے ۔ اور اس حوالے سے جس طریقے سے اور جس کے ساتھ مل کر کام کرنے کا موقع ملے ۔ہمیں خوشی ہو گی ۔ پریس کانفرنس کے موقع پر حاجی انظر گُل، حاجی مشرف ، ریاض کامل ، عمران خان ، حاجی آمان ، انجینئرعظیم اللہ ، رحمت زار ، فضل کنٹریکٹر ، اشفاق احمد ، قذافی کنٹریکٹر ، قاضی شاکراللہ ، ممتاز حسین ، فدا احمد اور عبد الحمید وغیرہ بھی موجود تھے ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔